نون لیگ اور پیپلز پارٹی کے درمیان رابطے بحال، کوآرڈی نیشن کمیٹی کا اجلاس طلب کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
مسلم لیگ نون اور پیپلز پارٹی کے درمیان رابطے بحال ہونے کے بعد ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب میں اتحادی حکومت کے معاملات پر کوارڈینیشن کمیٹی کا اجلاس طلب کر لیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق مفاہمتی کمیٹی کا اجلاس 15 مارچ بروز ہفتہ شام 4 بجے گورنر ہاؤس لاہور میں منعقد ہوگا، اجلاس میں پیپلز پارٹی کے شکوے دور کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ اسلام تائمز۔ پنجاب میں مسلم لیگ نون اور پیپلز پارٹی کی اتحادی حکومت کے حوالے سے پیپلزپارٹی کی تحفظات دور کرنے کیلئے دونوں جماعتوں کی کوآرڈی نیشن کمیٹی کا اجلاس طلب کر لیا گیا ہے۔ مسلم لیگ نون اور پیپلز پارٹی کے درمیان رابطے بحال ہونے کے بعد ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب میں اتحادی حکومت کے معاملات پر کوارڈینیشن کمیٹی کا اجلاس طلب کر لیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق مفاہمتی کمیٹی کا اجلاس 15 مارچ بروز ہفتہ شام 4 بجے گورنر ہاؤس لاہور میں منعقد ہوگا، اجلاس میں پیپلز پارٹی کے شکوے دور کرنے کی کوشش کی جائے گی۔
پیپلزپارٹی نے صوبائی اتھارٹیز میں نامزدگیوں کا مطالبہ کر رکھا ہے، ترقیاتی فنڈز، بیورو کریسی میں تبادلے پیپلز پارٹی کے مطالبات میں شامل ہیں۔ اجلاس کی میزبانی گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان کریں گے، راجہ پرویز اشرف، حسن مرتضی، ندیم افضل چن اور قاسم گیلانی کی شرکت متوقع ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ نون کی جانب سے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، مشیر وزیراعظم رانا ثنا اللہ، سینئر وزیر مریم اورنگزیب اور خواجہ سعد رفیق بھی اجلاس میں شریک ہوںگے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کمیٹی کا اجلاس طلب کر اور پیپلز پارٹی پیپلز پارٹی کے مسلم لیگ نون
پڑھیں:
پیپلز پارٹی کا بلدیاتی الیکشن کا مطالبہ
ویب ڈیسک : پاکستان پیپلز پارٹی نے مسلم لیگ ن سے پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کرانے کا مطالبہ کر دیا ہے اجلاس میں دیگر امور پر بھی بات ہوئی۔
گورنر ہاؤس لاہور میں پیپلز پارٹی اور ن لیگ کی کو آرڈینیشن کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں پاور شیئرنگ فارمولے اور گورننس سمیت مختلف امور پر بات چیت کی گئی۔اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما حسن مرتضیٰ نے کہا کہ آج کے اجلاس میں زراعت سمیت قومی مسائل پر مل کر چلنے پر اتفاق ہوا جبکہ ہم نے ن لیگ سے پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔پی رہنما کا کہنا تھا کہ بلدیاتی بل پر تحفظات ہیں۔ اس میں جمہوریت کی اصل روح کو ہی ختم کر دیا گیا ہے۔ ہمیں گورننس سمیت چند جامعات سے متعلق بھی تحفظات ہیں۔ اجلاس میں مثبت پیش رفت ہوئی ہے اور آئندہ ہفتے دوربارہ میٹنگ ہوگئی۔
ہر وقت پیاس؛ سنگین مرض کی نشانی
اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے کہا کہ پانی کی تقسیم ارسا طے کرتی ہے۔ اس معاہدے میں پانی کی تقسیم کا فارمولہ بھی طے ہے۔موسمی اثرات کی وجہ سے پانی کی کمی کا سامنا ہوا ہے۔ سندھ اور پنجاب کاحق ہےکہ اپنا اپنا پانی استعمال کریں۔ دونوں صوبے پانی کی تقسیم نمبرز اور ڈیٹا پر بات کریں گے۔کتنے ملین ایکڑ پانی لینا ہے، کتنے ڈیمز بنا سکتے ہیں یہ ارسا دستاویز میں لکھا ہے۔
ملک احمد خان نے کہا کہ ہمیں صوبائی خودمختاری کا خیال رکھنا ہوگا اور معاملے کو سیاسی طور پر بھی دیکھنا ہوتا ہے۔ کالا باغ ڈیم ایشو بھی سامنے ہے۔ سندھ کے تحفظات دور ہونے چاہئیں۔
افغان شہریوں کی واپسی؛ ازالہ شکایات کیلئے وزارت داخلہ میں کنٹرول روم قائم