پی ٹی آئی نے جعفر ایکسپریس سانحہ کو سیاست چمکانے کیلئے استعمال کیا، انڈین میڈیا، بی ایل اے اورتحریک انصاف ایک زبان بول رہے تھے،عطا تارڑ WhatsAppFacebookTwitter 0 12 March, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(سب نیوز)وفاقی وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ نے کہا ہے کہ اللہ تعالی کا شکر ہے بلوچستان میں آپریشن منطقی انجام کو پہنچا، 33 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا،انڈین میڈیا، بی ایل اے اور پی ٹی آئی اس واقعہ پر ایک زبان بول رہے تھے۔ جعفر ایکسپریس کے سانحے کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ نے کہا کہ اللہ تعالی کا شکر ہے بلوچستان میں آپریشن منطقی انجام کو پہنچا اور پاکستانی شہریوں کو یرغمال بنانے والے 33 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ آپریشن شروع ہونے سے پہلے 21 جانوں کا نقصان ہوا، پاک فوج کے 4 جوان شہید ہوئے،آپریشن کے دوران بہادری اور دلیری کے ساتھ پاک فوج کے جوانوں نے دہشت گردوں کے ساتھ مقابلہ کیا۔وفاقی وزیراطلاعات نے کہا کہ ٹرین میں 440 افراد سوار تھے، پاک فوج، ایف سی، ایس ایس جی اور ایئر فورس نے مہارت سے اس آپریشن کو مکمل کیا، اور یرغمال مسافروں کو بازیاب کرا کے محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا، اللہ کا شکر ہے ہم بڑے نقصان سے بچ گئے۔
عطاتارڑ نے کہا کہ بھارتی میڈیا کی طرف سے بہت افسوسناک پروپیگنڈا کیا گیا، اورکچھ سیاسی عناصر نے اس افسوسناک واقعے کو اپنی سیاست چمکانے کے لیے استعمال کیا، اس سانحہ پر جو سیاست کھیلی گئی اس کی مذمت کرتے ہیں۔وفاقی وزیراطلاعات نے تحریک انصاف کو نشانہ بناتے ہوئے الزام عائد کیا کہ انڈین میڈیا، بی ایل اے اور پی ٹی آئی اس واقعے پر ایک زبان بول رہے تھے،کاش یہ اس آپریشن کے حوالے سے مصدقہ معلومات پر بات کرتے، انہوں نے کہا کہ جھوٹا بیانیہ بنانے پر تحریک انصاف کو شرمسار ہونا چاہیے۔
وزیراطلاعات نے کہا کہ وزیراعظم نے کامیاب آپریشن پر سیکیورٹی فورسز کی صلاحیتوں کی تعریف کی ہے، انہوں نے کہا کہ جب تک دہشت گردی کا خاتمہ نہیں ہو جاتا، ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے، دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے اور پاکستان کو امن کا گہوارہ بنائیں گے، پاکستان میں اس طرح کے واقعات کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی کارروائیوں کے خلاف افواج پاکستان، سیکورٹی فورسز، پولیس اور رینجرز متحرک ہیں اور دہشت گردوں کا تعاقب کیا جائے گا۔
وفاقی وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف، حکومت پاکستان، افواج پاکستان، چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر کا دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑنے کا عزم غیرمتزلزل ہے۔عطاتارڑ کا کہنا تھا کہ بی ایل اے کے دہشت گردوں نے اپنے آپ کو ایکسپوز کیا، ان کی سازش ناکام ہوئی، دہشت گرد کبھی بھی اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہوں گے، دہشت گردی کے ناسور سے نمٹنے کے لیے ہم حوصلے اور ہمت کے ساتھ تیار ہیں۔وزیراطلاعات نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی وزیراعلی بلوچستان سے بات ہوئی ہے، کل وزیراعظم بلوچستان کا دورہ کریں گے اور تفصیل سے لائحہ عمل پر روشنی ڈالیں گے۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: انڈین میڈیا پی ٹی آئی بی ایل اے

پڑھیں:

قرضوں سے جان چھڑانی ہے تو ریونیو بڑھانا ہو گا: وزیراعظم

اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ قرضوں سے نجات حاصل کرنے کے لئے قومی آمدن بڑھانا ہوگی، کارکردگی کے حوالے سے مختلف اداروں میں موجود سقم دور کرنا  ہوں گے، معاشرے اور اداروں کی بہتری کے لئے جزا اور سزا کے تصور کو اپنانا ہوگا، ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن کے طویل سفر کا آغاز ہو چکا ہے، سرمایہ کار ہمارے سر کا تاج ہیں، انہیں ہر ممکن سہولیات دیں گے، عدالتوں میں زیر التوا کھربوں روپے کے ٹیکس کیسز کے فوری فیصلے ناگزیر ہیں ۔ جمعہ کو  فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے پر فارمنس مینجمنٹ سسٹم کے افتتاح کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ایف بی آر نظام کو ڈیجیٹائز کرنے کے فیصلے پر عملدرآمد کے لئے پور ی ٹیم نے مل کر کاوشیں کیں اور ان بے پناہ کوششوں کی بدولت اس سفر کا آغاز ہو چکا ہے۔ یہ ایک لمبا سفر ہے اور راستے میں بڑی رکاوٹیں آئیں گی، جن کو اپنے غیر متزلزل عزم کے ساتھ دور کرنا ہے اور پاکستان کے روشن اور خوشحال مستقبل کے لئے  شبانہ روز کوششیں کرنی ہیں، پاکستان کو قرضوں سے نجات دلانی ہے، ا س کا بوجھ آپ لوگوں کے کندھوں پر ہے۔ گزشتہ سال کے مقابلہ میں ہمارے ٹیکس محصولات میں 27  فیصد اضافہ قابل ستائش ہے۔ اس کیلئے  چیئرمین ایف بی آر اور ان کی ٹیم کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ وزیراعظم نے ایف بی آر کے افسران  کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک چبھتا سوال ہے کہ ایک طرف ہمارے کھربوں روپے کے کیسز زیر التوا ہیں اور دوسری طرف ہم دن رات قرض لے رہے ہوتے ہیں یا ان کو رول اوور کرا رہے ہوتے ہیں۔ دوسری طرف انٹرنل ریونیو سروس، کسٹم، سیلزٹیکس، جعلی رسیدوں کی دردناک کہانیاں ہم سن چکے ہیں۔ ہم نے ان کمزوریوں کو دور کرنا ہے اور انہی چیلنجز کا ہماری حکومت کو سامنا ہے۔ ماضی میں جو ہوا ہمیں اس سے سبق حاصل کرکے  تیزی سے ان خامیوں پر قابو پانے کی ضرورت ہے۔  چند سال قبل ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم بنایا گیا جس کی کارکردگی انتہائی ناقص ہے لیکن سوچنے کی بات ہے کہ کیا یہ صرف اس کمپنی کی خطا ہے یا اس  نظام کا موثر استعمال نہیں کیا گیا۔ دعاگو ہیں کہ اللہ آپ کو مزید اچھاکام کرنے کی توفیق دے۔  وزیراعظم نے کہا کہ اگر ہم نے قرض سے نجات حاصل کرنی ہے تو ہمیں اپنے محصولات  بڑھانا ہوں گے۔ اس کے بغیر قرض بڑھتا چلا جائے گا اور آئی ایم ایف سے کبھی چھٹکارا نہیں ملے گا۔  وزیراعظم نے کہا کہ میری استدعا ہے محنت کرکے محصولات میں اضافے سے اس قوم کی تقدیر بدلنے کی اپنی ذمہ داری پوری کریں۔  بینکوں کے ٹیکس کا معاملہ عدالتوں میں لے کر گئے، قانونی ٹیم کی وجہ سے 23ارب روپے قومی خزانے میں واپس آئے تاہم یہ رقم بہت کم ہے۔ ہمارے کھربوں روپے کے ایسے مقدمات زیرالتوا ہیں۔ سکینر مشینوں کے حصول میں تاخیر مجرمانہ غفلت ہے۔ تبدیلی کی شروعات ہو چکی ہیں، دیگر اداروں میں بھی اس کو متعارف کرانا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ جو لوگ کام نہیں کریں گے انہیں سزا ہو گی۔ ایف بی آر کو ہدایت کی کہ وہ ٹیکس ادا کرنے والوں سے اچھا رویہ رکھیں، سرمایہ کار ہمارے سرکا تاج ہیں انہیں عزت اور ہر ممکنہ سہولت دینی ہے، اس سے ہمارے ملک میں سرمایہ آئے گا۔ 
 اسلام آباد (خبرنگار خصوصی+ آئی این پی)  وزیراعظم شہباز شریف نے اختلافات بھلا کر دہشت گردی کیخلاف قومی اتحاد کو ناگزیر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے جہاد جاری رہے گا۔ انسانیت دشمنوں کو ایسی عبرتناک شکست دیں گے کہ وہ پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے کی جرات نہیں کرسکیں گے۔ وزیر اعظم نے انسانی سمگلنگ کے گرد گھیرا مزید تنگ کرنے اور انہیں قانونی شکنجے میں لانے کی بھی ہدایت کی ہے۔  امن و امان کی صورتحال پر جائزہ اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کے دشمن ہماری معاشی کامیابیوں سے خائف ہیں۔ دہشت گردی کے خلاف کارروائیوں کے حوالے سے تمام اداروں، صوبوں کی کوششیں لائق تحسین ہیں۔ دہشت گردی اور انتہاپسندی کے مکمل خاتمے کیلئے وفاقی حکومت صوبوں کی استعداد بڑھانے کے لیے بھرپور تعاون کرے گی۔ ہمیں آپس کے تمام اختلافات بھلا کر دہشت گردی کے خاتمے کے لیے مل کر کام کرنا ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا سکیورٹی فورسز کے بہادر جوان اور افسر دن رات دہشت گردوں سے نبرد آزما ہیں۔ اجلاس میں وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ سمگلنگ کے خلاف تمام ادارے اپنی کوششیں مزید تیز کریں اور انسانی سمگلنگ کے نیٹ ورک کے گرد گھیرا مزید تنگ کیا جائے۔ سمگلرز کو قانون کے شکنجے میں لایا جائے۔ ان کا کہنا تھا ملک کے اہم شہروں میں سیف سٹی منصوبوں کو جلد از جلد مکمل کیا جائے۔ دہشت گردی کے خلاف بیانیے کے حوالے سے وفاق اور صوبے مل کر کام کر رہے ہیں جو خوش آئند ہے۔  دوسری جانب  وزیراعظم محمد شہباز شریف نے وزیر اعلی پنجاب مریم نواز کے گندم کے کاشتکاروں کے لئے خصوصی پیکج کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ ساڑھے 5 لاکھ کاشت کاروں  کے لئے  براہ راست گندم سپورٹ فنڈ کے تحت 15 ارب روپے کے فنڈز کی منظوری انتہائی خوش آئندا قدام ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پنجاب میں گندم کے کاشتکاروں کے لئے آبیانہ اور فکس ٹیکس میں بھی چھوٹ کاشتکاروں کے لئے ریلیف ہے۔ کسانوں کو چار ماہ مفت سٹوریج کی سہولت مہیا کرنے کے اقدام سے گندم کو موسمی اثرات اور کسانوں کو مارکیٹ کے دبائو سے محفوظ رکھنے میں آسانی ہوگی۔ گندم اور گندم سے تیار شدہ اشیاء کی برآمد میں وفاقی حکومت، حکومت پنجاب کو بھرپور تعاون فراہم کرے گی۔ وزیراعظم  نے کہا کہ پاکستان کی خوشحالی کسان کی خوشحالی سے جڑی ہے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کا منشور ہے کہ کسان کو اس کی محنت کا پورا پورا معاوضہ ملے۔ گندم کے کاشتکاروں کے لئے اس پیکج کے اعلان پر وزیر اعلی پنجاب اور ان کی ٹیم کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں اور مبارکباد دیتا ہوں۔   

متعلقہ مضامین

  • اسحاق ڈار کا دورہ کابل
  • صدر مملکت نے 6 دہشت گردوں کو جہنم واصل کرنے پر سیکورٹی فورسز کو سراہا
  • میانوالی، پنجاب پولیس اور سی ٹی ڈی کا آپریشن، 10دہشتگرد ہلاک، متعدد زخمی
  • مکڑوال: پنجاب پولیس و سی ٹی ڈی کا آپریشن، 10 دہشتگرد ہلاک
  • پنجاب پولیس اور سی ٹی ڈی کا خوارجی دہشت گردوں کیخلاف کامیاب آپریشن،10 سے زائد دہشت گرد ہلاک
  • ملک میں دہشت گردی کے نظریاتی مسائل کا حل فکر اقبال میں ہے: وفاقی وزیر
  • ملک میں دہشت گردی کے نظریاتی مسائل کا حل فکر اقبال میں ہے، وفاقی وزیر
  • جماعت اسلامی کا ریڈزون کے بجائے اسلام آباد ایکسپریس وے پر مظاہرے کا اعلان
  •  کینالز ، سیاست نہیں ہونی چاہئے، اتحادیوں سے ملکر مسائل حل کریں گے: عطاء تارڑ 
  • قرضوں سے جان چھڑانی ہے تو ریونیو بڑھانا ہو گا: وزیراعظم