پی آئی اے پروازوں کی بحالی کیلیے برطانوی ائیرسیفٹی کمیٹی کا اجلاس 20 مارچ کو ہوگا
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
کراچی:
پی آئی اے کی برطانیہ کے لیے پروازوں کی بحالی کے لیے برطانوی ائیرسیفٹی کمیٹی کا اہم اجلاس 20 مارچ کو ہوگا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق برطانوی ائیر سیفٹی کمیٹی پی آئی اے سمیت تمام پاکستانی ایئرلائنز پر عائد پابندی ہٹانے پر غور کرے گی۔
ذرائع کے مطابق پی آئی اے پر عائد پابندی ہٹنے کی صورت پی آئی اے نے فوری طور پر برطانیہ کے لیے فلائٹ آپریشن شروع کرنے کی تیاری کر رکھی ہے، پی آئی اے انتظامیہ نے لندن، مانچسٹر اور برمنگھم کے لیے فلائٹ آپریشن کی تیاری کی ہوئی ہے۔
واضح رہے کہ جولائی 2020ء میں پائلٹس کے مشکوک لائسنس کا معاملہ سامنے آنے پر برطانیہ سمیت یورپ نے پی آئی اے کی پروازوں پر پابندی عائد کی تھی یورپ میں پروازیں بحال ہوچکیں اب برطانیہ بحال کرنے جارہا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
لاہور، تاریخی مقامات پر تھوکنے، کوڑا پھینکنے اور توڑ پھوڑ پر جرمانہ ہوگا
غیر قانونی تعمیرات یا تجاوزات پر اب پانچ سال تک قید اور 20 لاکھ روپے تک جرمانہ عائد کیا جا سکے گا۔ بل میں عوامی نظم و ضبط اور صفائی کے حوالے سے بھی سخت اقدامات تجویز کیے گئے ہیں، عوامی مقامات پر تھوکنے یا کوڑا کرکٹ پھینکنے،تاریخی مقامات پر توڑ پھوڑ پر 10 ہزار روپے تک جرمانہ عائد ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب حکومت نے تاریخی ورثے کے تحفظ اور فروغ کیلئے نیا قانون متعارف کرا دیا۔ اس قانون کے تحت ”پنجاب والڈ سٹیز اینڈ ہیریٹیج ایریاز اتھارٹی“ کا دائرہ کار لاہور سے بڑھا کر پورے پنجاب تک وسیع کر دیا گیا ہے۔ اس حوالے سے باقاعدہ بل پنجاب اسمبلی میں پیش کر دیا گیا ہے۔ بل کے متن کے مطابق اتھارٹی کو اختیار حاصل ہو گا کہ وہ کسی بھی عمارت کو نوٹیفکیشن کے ذریعے خطرناک قرار دے سکے گی۔
غیر قانونی تعمیرات یا تجاوزات پر اب پانچ سال تک قید اور 20 لاکھ روپے تک جرمانہ عائد کیا جا سکے گا۔ بل میں عوامی نظم و ضبط اور صفائی کے حوالے سے بھی سخت اقدامات تجویز کیے گئے ہیں، عوامی مقامات پر تھوکنے یا کوڑا کرکٹ پھینکنے،تاریخی مقامات پر توڑ پھوڑ پر 10 ہزار روپے تک جرمانہ عائد ہوگا۔ نئی اتھارٹی کی چیئرپرسن وزیر اعلیٰ پنجاب خود ہوں گی، جبکہ چیف سیکرٹری وائس چئیرپرسن ہوں گے۔ بل کو مزید غور و خوض کیلئے پنجاب اسمبلی کی متعلقہ کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا ہے جو دو ماہ میں رپورٹ پیش کرے گی۔ بل کی حتمی منظوری رائے شماری کے ذریعے دی جائے گی۔