مٹن کری نہ بنانے پر شوہر نے بیوی کی جان لے لی
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
نئی دہلی(نیوز ڈیسک)بھارت میں جنونی شخص نے مٹن کری بنانے سے انکار پر بیوی کو قتل کر دیا۔
انڈین میڈیا کے مطابق بدھ کے روز تلنگانہ کے محبوب آباد میں ایک شخص نے اپنی بیوی کو اس وقت وحشیانہ حملہ کر کے ہلاک کر دیا جب اس نے مبینہ طور پر مٹن کا سالن پکانے سے انکار کر دیا۔
اس خاتون کی شناخت 35 سالہ ملوت کلاوتی کے طور پر کی گئی ہے۔
اس کی ماں نے دعویٰ کیا کہ کلاوتی کو رات گئے لڑائی کے دوران اس کے شوہر نے پیٹا اور مار ڈالا۔ اس نے کہا کہ جھگڑا تشدد میں بدل گیا جس کے نتیجے میں کلاوتی کی المناک موت ہو گئی۔
پولیس نے شواہد اکٹھے کرنے اور جرم کی تفصیلات کی تصدیق کے لیے تفتیش شروع کر دی ہے۔
اس واقعے نے مقامی لوگوں کو ایک معمولی گھریلو معاملے پر اتنے شدید تشدد پر خوف و ہراس میں مبتلا کر دیا ہے۔ یہ کیس گھریلو تشدد کی بڑھتی ہوئی تشویش کو اجاگر کرتا ہے جس کی روک تھام کے لیے بیداری و آگاہی اور سخت قانونی کارروائی کی ضرورت ہے۔
مزیدپڑھیں:باپ نے زہریلا دودھ پلا کر بچوں کو مار ڈالا
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کر دیا
پڑھیں:
خلع لینے والی خاتون کو بھی حق مہر لینے کا حقدار قرار دے دیا گیا
لاہور (نیوزڈیسک) جن خواتین نے خلع لیا ہے وہ بھی حق مہر کی حقدار ہیں۔لاہور ہائی کورٹ نے خلع لینے والی خواتین کو حق مہر کا حقدار قرار دے دیا۔ عدالت نے فیصلہ دیا کہ صرف خلع لینے کی بنیاد پر عورت کو حق مہر کی رقم سے محروم نہیں کیا جا سکتا۔عدالت نے قرار دیا کہ حق مہر کی رقم عورت کے لیے تحفظ سمجھی جاتی ہے، اگر شوہر کا رویہ خاتون کو خلع لینے پر مجبور کرتا ہے تو وہ حق مہر لینے کی مکمل حقدار ہے۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس راحیل کامران شیخ نے شہری آصف محمود کی درخواست پر فیصلہ سنایا، جس میں خلع کی بنیاد پر حق مہر کی ڈگری اور رقم دینے کو چیلنج کیا گیا تھا۔عدالت نے قرار دیا ہے کہ بیٹی کو حق مہر دینا ہمارے معاشرے میں جڑ پکڑ چکا ہے اور والدین کو اپنی بیٹی کو اتنا ہی حق مہر دینا چاہیے جتنا وہ برداشت کر سکتے ہیں۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ طلاق دینا بنیادی طور پر شوہر کا حق ہے اور طلاق کی صورت میں شوہر حق مہر اور تحائف کی واپسی کا مطالبہ کرنے کا حق کھو دیتا ہے۔عدالت نے مزید ریمارکس دیئے کہ طلاق کی صورت میں سورہ نساء شوہر کو بیوی کی طرف سے دی گئی جائیداد اور تحائف واپس مانگنے سے بھی منع کرتی ہے۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کے تحت عدالت شوہر کے تشدد، برے رویے وغیرہ کی بنیاد پر طلاق کے بعد مہر کی رقم واپس نہ کرنے کا حکم دے سکتی ہے۔عدالت نے قرار دیا کہ محض طلاق لینے کی بنیاد پر عورت کو مہر کی رقم سے محروم نہیں کیا جا سکتا، مہر کی رقم کو عورت کے لیے تحفظ تصور کیا جاتا ہے۔ اگر شوہر کا رویہ عورت کو طلاق دینے پر مجبور کرتا ہے تو وہ مہر کی رقم وصول کرنے کی مکمل حقدار ہے۔
مزید پڑھیں :اگر کسی نے اسرائیل سے دوستی بڑھانے کی کوشش کی تو انسانوں کو سمندر اسے لے ڈوبے گا، حافظ نعیم الرحمن