پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں دی پنجاب گداگری (ترمیمی) بل 2025 کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا، جس کے مطابق اب پنجاب میں بھیک مانگنے کو ناقابل ضمانت جرم قرار دے دیا گیا ہے۔

پنجاب اسمبلی سے منظور کیے گئے دی پنجاب گداگری (ترمیمی) بل 2025 کی تفصیلات سامنے آ گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں گداگری کے لیے سعودی عرب جانے کی کوشش کرنے والی 2 خواتین گرفتار

بل کے مطابق کسی ایک شخص سے بھیک منگوانے والے سرغنہ کو 3 سال قید اور 3 لاکھ جرمانہ یا دونوں سزائیں ہوں گی، جبکہ جرمانے کی عدم ادائیگی پر مذید 6 ماہ قید کی سزا ہوگی۔

اس کے علاوہ ایک سے زیادہ افراد سے بھیک منگوانے والے کو 3 سے 5 سال قید اور 5 لاکھ تک جرمانہ یا دونوں سزائیں دی جا سکیں گے۔

بل کے مطابق بچوں سے بھیک منگوانے والے سرغنہ کو 5 سے 7 سال قید اور 7 لاکھ تک جرمانہ ہوگا، جبکہ جرمانے کی عدم ادائیگی پر مذید ایک سال قید کی سزا ہوگی۔

اس کے علاوہ کسی بچے یا بڑے کو جبری معذور کرکے بھیک منگوانے والے شخص کو 7 سے 10 سال قید اور 20 لاکھ تک جرمانہ ہوگا۔ اور جرمانے کی عدم ادائیگی پر گینگ کے سرغنہ کو مزید 2 سال قید کی سزا ہوگی۔

بل کے مطابق ایک بار سزا پانے والا شخص اگر جرم دہرائے گا تو آرڈیننس میں دی گئی سزا سے دگنی سزا اور جرمانہ ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں پنجاب میں بھکاری مافیا ’چیفس‘ کے گرد شکنجہ مزید سخت

حکومت پنجاب نے پیشہ ور بھکاریوں اور مافیا چیفس کو کیفرِ کردار تک پہنچانے کے لیے قانون میں ترامیم پیش کی تھیں، اس سے قبل صوبائی کابینہ نے ترامیم کی منظوری دی تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews بھیک بھیک مانگنا پنجاب پنجاب اسمبلی ترمیمی بل منظور ناقابل ضمانت جرم وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بھیک بھیک مانگنا پنجاب اسمبلی وی نیوز پنجاب اسمبلی سال قید اور کے مطابق

پڑھیں:

پنجاب اسمبلی میں صوبائی موٹر گاڑیاں آرڈیننس پیش

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251211-08-5
لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) پنجاب اسمبلی میں صوبائی موٹر گاڑیاں (چوتھا ترمیمی) آرڈیننس 2025ء پیش کر دیا گیا جس کی منظوری پہلے ہی گورنر پنجاب نے دے دی تھی اور اسے حالیہ اجلاس میں ایوان میں پیش کیا گیا۔آرڈیننس کے مطابق مختلف خلاف ورزیوں پر جرمانے اور سزائوں کی حد مقرر کی گئی ہے۔ کالے شیشے رکھنے، کم عمر بچوں کے موٹر گاڑی چلانے، ون وے گاڑی چلانے اور بغیر فٹنس سرٹیفکیٹ گاڑی چلانے پر 6 ماہ تک قید اور 50 ہزار روپے تک جرمانہ ہوگا۔ ڈرائیور اور مسافر دونوں کے لیے سیٹ بیلٹ پہننا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ آرڈیننس کو اب پنجاب اسمبلی کی متعلقہ کمیٹی کے حوالے کر دیا گیا ہے اور اسمبلی کی منظوری کے بعد یہ باقاعدہ قانون کی شکل اختیار کرے گا۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • ڈرائیونگ کے لیے عمر کی حد 16 سال مقرر کی جائے، پنجاب اسمبلی میں قرار داد جمع
  • پنجاب اسمبلی میں نوجوانوں کے لیے ڈرائیونگ لائسنس کی عمر کم کرنے کی قرارداد جمع
  • این ایف سی ایوارڈ بھیک نہیں حق،  آزاد کشمیر، جی بی کو فنڈز دیئے جائیں: نوازشریف
  • عالمی بنک نے پاکستان کیلئے 40، اے ڈی بی نے 54 کروڑ ڈالر قرض کی منظوری دیدی
  • لاہور:ٹریفک خلاف ورزیوں پر دلچسپ کارروائیاں، پیدل چلنے پر گرفتاری، ایک ہی شہری پر لاکھوں روپے جرمانہ
  • پنجاب اسمبلی میں سروس ریگولرائزیشن بل 2025 پیش
  • عالمی بینک نے پاکستان کیلئے 40 کروڑ ڈالر قرض کی منظوری دے دی
  • پنجاب بورڈز آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن (ترمیمی) آرڈیننس 2025 منظور کرلیا گیا
  • سندھ چائلڈ پروٹیکشن اتھارٹی نے سماجی خطرات میں گھرے تین معصوم بچوں کو شیلٹر ہوم منتقل کردیا
  • پنجاب اسمبلی میں صوبائی موٹر گاڑیاں آرڈیننس پیش