امیتابھ بچن کی ہیروئن سندریا شرما کی موت ایک قتل تھی یا حادثہ؟ بڑا انکشاف سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
ممبئی(شوبز ڈیسک)سندریا شرما، جو 90 اور 2000 کی دہائی میں ایک معروف اداکارہ تھیں، نے کئی ہندی اور جنوبی ہندوستانی فلموں میں اپنے کردار سے شہرت حاصل کی تھی، جیسے سوریاونشم، پدایپا، راجہ، انتھا پورم وغیرہ۔ تاہم، 2004 میں ایک نجی طیارے کے حادثے میں ان کا انتقال ہو گیا تھا، جسے اب 21 سال بعد قتل قرار دیے جانے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ، تجربہ کار سپر اسٹار موہن بابو کے خلاف شکایت درج کرائی گئی ہے، جس میں ان پر سندریا شرما اور ان کے بھائی کی موت کے ذمہ دار ہونے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ شکایت میں کہا گیا ہے کہ سندریا کی موت کوئی حادثہ نہیں تھی، بلکہ انہیں سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کیا گیا قتل تھا۔
شکایت کے مطابق، سندریا اور ان کے بھائی امرناتھ نے آندھرا پردیش کے شمش آباد کے جلپلی گاؤں میں چھ ایکڑ زمین موہن بابو کو بیچنے سے انکار کیا تھا، جس کے بعد دونوں کے درمیان تنازعہ شروع ہو گیا۔ شکایت میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ موہن بابو نے زمین پر ناجائز قبضہ کرنے کے لیے سندریا اور ان کے بھائی کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا تھا، اور اسی دوران طیارہ حادثہ پیش آیا۔
یہ شکایت چٹیمالو نام کے شخص نے کھمم ضلع کے اے سی پی اور ڈسٹرکٹ آفیسر کے پاس درج کرائی ہے۔ انہوں نے حکومت سے درخواست کی ہے کہ وہ زمین پر قبضہ کرے اور اسے عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں جیسے پولیس فورس، فوجی خاندانوں، یتیم خانوں یا میڈیا کے اہلکاروں کے لیے استعمال کرے۔ شکایت کنندہ نے پولیس سے تحفظ کی درخواست بھی کی ہے، کیونکہ انہیں خدشہ ہے کہ موہن بابو کی طرف سے ان کی زندگی کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔
وریں اثنا، موہن بابو اس وقت اپنی آنے والی فلم کناپا کی تشہیر میں مصروف ہیں۔ اس فلم میں اکشے کمار، مادھو، کاجل اگروال اور پربھاس جیسے اداکاروں کے ساتھ ان کے بیٹے وشنو منچو نے مرکزی کردار ادا کیا ہے۔
مزیدپڑھیں:سیاسی جماعت کو بڑا جھٹکا ،اہم رہنما کا پیپلز پارٹی میں شمولیت کا فیصلہ
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: موہن بابو کیا گیا گیا ہے
پڑھیں:
دولہے کے ساتھ انوکھا فراڈ، دلہن کی جگہ ساس سے شادی کرا دی گئی
بھارت کے شہر میرٹھ میں ایک انوکھا واقعہ پیش آیا ہے، جہاں محمد عظیم نامی نوجوان کی دلہن کے بجائے اُس کی 45 سالہ بیوہ ماں سے شادی کروا دی گئی۔
پولیس کے مطابق، یہ واقعہ 31 مارچ کو میرٹھ کے علاقے برہم پوری میں پیش آیا۔
محمد عظیم، جو کہ برہم پوری کا رہائشی ہے، اس نے اپنی شکایت میں بتایا کہ اس کی شادی شاملی کی رہائشی منتشہ سے اس کے بھائی ندیم اور بھابھی شائستہ کی معرفت طے ہوئی تھی۔
نکاح کی تقریب کے دوران مولوی نے دلہن کا نام ”طاہرہ“ پکارا، لیکن عظیم نے سمجھا کہ شاید یہ دلہن کا دوسرا نام ہو۔
نکاح کے بعد جب دلہن کا چہرہ بے نقاب ہوا تو عظیم حیران رہ گیا — نکاح منتشہ کی جگہ اس کی ماں طاہرہ سے ہو چکا تھا، جو بیوہ اور عمر میں تقریباً 45 سال کی ہیں۔
عظیم نے دعویٰ کیا ہے کہ شادی کی تقریب میں 5 لاکھ روپے کا لین دین بھی ہوا۔
جب اس نے اس دھوکے پر احتجاج کیا تو اس کے بھائی ندیم اور بھابھی نے اُسے جھوٹے ریپ کیس میں پھنسانے کی دھمکی دی۔
بعد ازاں عظیم نے جمعرات کے روز پولیس کو تحریری شکایت درج کرائی۔ تاہم، سی او برہم پوری، سومیہ استھانہ کے مطابق، معاملہ فریقین کے درمیان طے پا گیا ہے اور عظیم نے اپنی شکایت واپس لے لی ہے۔
متاثرہ شخص نے واضح کیا ہے کہ وہ اب قانونی کارروائی نہیں کرنا چاہتا۔
Post Views: 3