صارفین کو انورٹر پنکھے دینے کا منصوبہ، نئی شرائط آگئیں
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
لاہور(نیوز ڈیسک)صارفین کے 8کروڑ پنکھوں کو انورٹر ٹیکنالوجی پر منتقل کرنے کا منصوبہ، لیسکو نے صارفین کو انورٹر پنکھے فراہم کرنے کا کیس بورڈ آف ڈائریکٹرز کو بھجوا دیا۔
صارفین کو انورٹر پنکھے فراہم کرنا بورڈ آف ڈائریکٹرز کی منظوری سے مشروط کیا گیا، بورڈ آف ڈائریکٹرز کی منظوری سے لیسکو چیف اور نیکا کے درمیان معاہدہ ہو گا۔
معاہدے کے مطابق صارفین کو انورٹر پنکھے فراہم کئے جا سکیں گے، منصوبے کے تحت انورٹر پنکھے خریدنے یا نہ خریدنے کا فیصلہ صارفین کا ہو گا۔
وفاق نے لیسکو سے صارفین کے بلوں کا تین سالہ ریکارڈ طلب کیا تھا، ریکارڈ کی بنیاد پر صارفین کو انورٹر پنکھے دیئے جائیں گے۔
ملک بھر میں آٹھ کروڑ پنکھوں کو تبدیل کرنے کی منصوبہ بنایا گیا، آٹھ کروڑ پنکھے تبدیل کی وجہ سے سالانہ 5 ہزار میگاواٹ بجلی کی بچت ہو گی۔
مزیدپڑھیں:میں اپنا جسم تک تبدیل کرسکتی ہوں،علیزے شاہ نے حیران کن بات کہہ دی
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
ٹیکس وصولیوں کا ہدف پورا کرنے کیلیے ایف بی آر نے ہفتے کی چھٹی ختم کردی
اسلام آباد:فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر)نے رواں مالی سال 2024-2025 کیلئے مقرر کردہ ٹیکس وصولیوں کے اہداف کے حصول کو یقینی بنانے کے لیے ہفتے کی چھٹی منسوخ کرنے کا اعلان کردیا۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو ریونیو ڈویژن کی طرف سے تمام لارج ٹیکس آفسز (ایل ٹی اوز)، مِیڈیم ٹیکس آفسز (ایم ٹی اوز)، کارپوریٹ ٹیکس آفسز (سی ٹی اوز) اور ریجنل ٹیکس آفسز (آر ٹی اوز) کو ہدایات بھی جاری کردی گئی ہیں۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی جانب سے تمام فیلڈ فارمشنز کو لکھے جانے والے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ وہ 30 جون 2025 تک ہفتہ کے دن معمول کے مطابق دفتری اوقات میں کام کریں گے۔
مراسلے کے مطابق یہ فیصلہ محصولات کی وصولی کے عمل کو موٴثر بنانے اور اہداف کے حصول کو یقینی بنانے کے لیے کیا گیا ہے، 30 جون 2025 تک تمام ٹیکس آفس کی بروز ہفتہ کی چھٹی منسوخ کی گئی ہے۔
ایف بی آر نے اپنے تمام دفاتر پر زور دیا کہ وہ ایک جامع حکمت عملی اپنائیں، جس پر زیادہ سے زیادہ ریونیو کے سلسلے کو فوکس کیا جائے۔
ذرائع کے مطابق، متعلقہ اداروں کو تاکید کی گئی ہے کہ وہ اپنی کارکردگی میں بہتری لائیں اور قانون نافذ کرنے کے اقدامات میں تاخیر نہ کریں تاکہ قومی خزانے کو درکار وسائل بروقت دستیاب ہو سکیں۔
واضح رہے کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے حال ہی میں پاکستان کو رواں مالی سال کے لیے اپنے سالانہ ٹیکس ہدف کو 12,970 ارب روپے سے کم کرکے 12,370 ارب روپے کرنے کی اجازت دی تھی اورنظرثانی کے باوجود ایف بی آر کو مسلسل دباوٴ کا سامنا ہے کیونکہ مالی سال 25 کے پہلے نو ماہ کے لیے اس کا ریونیو شارٹ فال پہلے ہی 700 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے۔