چیف جسٹس کا بڑا اقدام، جسٹس منصور علی شاہ کے تعینات کردہ افسران کو واپس بھجوا دیا
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
چیئرمین فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی اور چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی نے بڑا اقدام کرتے ہوئے فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی میں ڈیپوٹیشن پر تعینات پانچ جوڈیشل افسران کو واپس لاہور ہائی کورٹ بھجوا دیا۔
رپورٹ کے مطابق فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی کے 5 ڈائریکٹرز کو واپس اپنے محکموں میں بجھوانے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا، پنجاب سے 5 جوڈیشل افسران کی خدمات لاہور ہائی کورٹ کو واپس کر دیں۔
جوڈیشل افسران میں سیشن جج جزیلہ اسلم، ایڈیشنل سیشن جج عامر منیر، ڈاکٹر رائے محمد خان، راجہ جہانزیب اختر، اور سول جج شازیہ منور مخدوم شامل ہیں۔
نوٹی فکیشن میں جوڈیشل افسران کو قواعد کے تحت مقررہ وقت میں لاہور ہائی کورٹ رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق جسٹس منصور علی شاہ نے بطور انچارج فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی لاہور ہائی کورٹ سے افسران کو ڈیپوٹیشن پر لیا تھا۔
جسٹس منصور علی شاہ کے بعد فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی کا انچارج جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کو بنایا گیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: لاہور ہائی کورٹ جوڈیشل افسران افسران کو کو واپس
پڑھیں:
ججز ٹرانسفر سینیارٹی کیس: رجسٹرار سپریم کورٹ کا جواب جمع
—فائل فوٹوججز ٹرانسفر سینیارٹی کیس میں رجسٹرار سپریم کورٹ نے جواب جمع کرا دیا۔
رجسٹرار سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ صدر ہائی کورٹ جج کو اس کی رضا مندی سے دوسری ہائی کورٹ منتقل کر سکتا ہے، صدر آرٹیکل 200 کی شق ایک کے تحت جج کو دوسری ہائی کورٹ منتقل کر سکتا ہے۔
سپریم کورٹ نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججز سنیارٹی کیس کی آج کی عدالتی کارروائی کا حکم نامہ جاری کردیا۔
رجسٹرار نے کہا کہ صدر چیف جسٹس پاکستان اور دونوں ہائی کورٹس کے چیف جسٹسز سے مشاورت کے بعد جج کو منتقل کرسکتا ہے، وزارتِ قانون و انصاف نے یکم جنوری کو چیف جسٹس پاکستان سے مشاورت کی۔
سپریم کورٹ کے رجسٹرار نے کہا کہ مشاورت/اتفاقِ رائے چیف جسٹس پاکستان کی طرف سے یکم جنوری کو فراہم کیا گیا۔