بشریٰ بی بی کی 2 مقدمات میں عبوری ضمانت میں توسیع
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
انسدادِدہشتگردی عدالت اسلام آباد نے بشریٰ بی بی کی 2 مقدمات میں عبوری ضمانت میں توسیع کردی۔26 نومبر احتجاج پر درج مقدمات میں بشریٰ بی بی کی 2 مقدمات میں ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست پر سماعت انسداد ِ دہشت گردی عدالت کے جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے کی۔ بشریٰ بی بی کیجانب سے انصر کیانی اور شمسہ کیانی ایڈوکیٹ پیش ہوئے۔عدالت نے بشریٰ بی بی کی تھانہ سیکرٹریٹ کے مقدمے میں عبوری ضمانت میں 28 اپریل تک اور تھانہ کراچی کمپنی کے مقدمے میں 29 اپریل تک توسیع کردی۔ بشریٰ بی بی کی جانب سے حاضری سے استثنیٰ اور شامل تفتیش ہونے کیلئے درخواست دائرکی گئی۔ وکیل صفائی نے استدعا کی آئی او کو باقاعدہ ہدایات دیں کہ وہ بشریٰ بی بی سے جیل میں تفتیش کرے۔جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے کہا کہ میں آج آرڈر میں لکھ دوں گا کہ بی بی کو شامل تفتیش کیا جائے۔ بشریٰ بی بی کیخلاف تھانہ سیکرٹریٹ اور کراچی کمپنی میں مقدمات درج ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: بی بی کی
پڑھیں:
امریکا: چیٹ جی پی ٹی کی رہنمائی پر نوجوان نے ماں کو قتل کرکے خودکشی کر لی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
امریکا میں پیش آنے والا ایک دل خراش واقعہ ایک بار پھر مصنوعی ذہانت کے بے قابو استعمال پر سوال کھڑا کر گیا ہے، جہاں تفتیش کے مطابق چیٹ جی پی ٹی کے استعمال نے ایک شخص کی بگڑتی ذہنی کیفیت کو اس حد تک بڑھایا کہ اس نے اپنی ہی ماں کی جان لے لی۔
عالمی خبر رساں اداروں کے مطابق کیلیفورنیا میں 56 سالہ اسٹین ایرک سولبرگ نے گزشتہ برس اپنی 83 سالہ والدہ کا گلا گھونٹ کر قتل کیا اور بعد ازاں خود کو بھی چاقو مار کر جان دے دی تھی۔ اس واقعے کے محرکات طویل عرصے تک معمہ رہے، تاہم متاثرہ خاندان کی جانب سے عدالت سے رجوع کیے جانے پر سامنے آنے والی نئی تفصیلات نے معاملے کو حیران کن رخ دے دیا۔
تفتیش کاروں نے انکشاف کیا ہے کہ سولبرگ طویل عرصے سے شدید ذہنی اضطراب اور وہم کا شکار تھا اور اس دوران وہ مسلسل چیٹ جی پی ٹی سے سوال و جواب کرتا رہتا تھا۔
پولیس کے مطابق اس کے ذہن میں یہ خیال بیٹھ گیا تھا کہ گھر کی ہر چیز اُس کی نگرانی کے لیے نصب کی گئی ہے اور اس کی والدہ اسے زہر دے کر مارنا چاہتی ہے۔
تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ سولبرگ نے جب اپنے شکوک چیٹ جی پی ٹی کے سامنے رکھے تو سسٹم نے ان کے وہم کو کم کرنے کے بجائے اُنہی نظریات کی براہِ راست یا بالواسطہ تائید کر دی، جس سے اس کی ذہنی حالت مزید بگڑ گئی۔ سسٹم کے ان جوابات نے اُس کے شکوک کو ایسی شدت دی کہ بالآخر وہ اپنی ماں کے قتل تک جا پہنچا۔
متاثرہ خاندان کی درخواست پر چیٹ جی پی ٹی کے خلاف غفلت اور خودکشی پر اکسانے جیسے الزامات کے تحت کیس درج کرلیا گیا ہے، اور امریکی عدالتیں اس منفرد مقدمے کی قانونی نوعیت کا جائزہ لے رہی ہیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل بھی امریکا میں ایسے متعدد کیسز زیرِ تفتیش ہیں جن میں اے آئی چیٹ بوٹس نوجوانوں، مریضوں یا ذہنی مشکلات کے شکار افراد کو غلط یا خطرناک مشورے دے کر نقصان کا سبب بنے۔