زرتاج گل— فائل فوٹو

تحریک انصاف کی رہنما زرتاج گل نے کہا ہے کہ اگر آپ غلط نہ ہوتے تو خٹک جیسے لوگ آپ کے وزیر نہ ہوتے۔

راولپنڈی میں اے ٹی سی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے زرتاج گل نے کہا کہ حالات بہت خراب ہیں جعفر ایکسپریس کا واقعہ ہوا ہے، ہم ہمیشہ کہتے ہیں کہ ہم اپنی فورسز کے ساتھ کھڑے ہیں۔

زرتاج گل نے کہا کہ دہشت گردی ایک ایسا مسئلہ ہے جو پاکستان پر مسلط کیا گیا، کسی ایک وفاقی وزیر کو بھی نہیں پتا اس کے محکمے میں کیا ہو رہا ہے۔

پیکا بل کو لانے کا مقصد سوشل میڈیا کا گلا دبانا ہے، زرتاج گل

زرتاج گل نے کہا کہ پیکا ترمیمی بل میں سزائیں بہت سخت رکھی گئی ہیں، پیکا ترمیمی بل کی زد میں بہت لوگ آئیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے لوگوں کو دہشت گرد بنا کر اے ٹی سی میں پیش کیا جا رہا ہے، 26 نومبر کے واقعے پر ابھی تک جوڈیشل کمیشن کیوں نہیں بنایا گیا۔

زرتاج گل نے کہا کہ 9 مئی کے بعد جن لوگوں کو آپ نے ریاست مخالف کہا اب ان کو وزیر مشیر مقرر کردیا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: نہ ہوتے

پڑھیں:

وقف ترمیمی بل پر بھارت بھر میں غم و غصہ

بھارتی حیدرآباد ایک بار پھر مودی سرکار کی متنازع پالیسیوں اور فیصلوں کے خلاف مزاحمت کا مرکز بن گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت میں مودی سرکار کی جانب سے مجوزہ وقف ترمیمی بل کے خلاف مسلمان اور دیگر اقلیتیں سراپا احتجاج بن گئے ہیں۔ بھارتی حیدرآباد ایک بار پھر مودی سرکار کی متنازع پالیسیوں اور فیصلوں کے خلاف مزاحمت کا مرکز بن گیا ہے، جہاں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ اور آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) نے بھرپور عوامی تحریک کا آغاز کر دیا ہے۔ وقف ترمیمی بل کے خلاف جاری احتجاج میں کانگریس، بی آر ایس اور دیگر سیاسی جماعتیں بھی شامل ہو چکی ہیں۔ حیدرآباد میں ہونے والے احتجاج میں مذہبی و سیاسی قیادت ایک ہی نکتے پر متفق ہیں کہ اقلیتوں کے حقوق پر سمجھوتا نہیں ہو گا۔ اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اور رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے دو ٹوک انداز میں کہا میں وقف ترمیمی بل صرف مسلمانوں کے خلاف نہیں بلکہ یہ پورے ملک کی اقلیتوں کے مذہبی، سماجی اور آئینی حقوق پر حملہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کا یہ قانون مسلمانوں کے لیے ایک تباہی کا پیغام ہے۔ یہ صرف وقف زمینوں کا مسئلہ نہیں، یہ ہمارے وجود اور شناخت پر حملہ ہے۔

مودی سرکار کے  بھارتی اقلیتوں کے مخالف اقدامات کے خلاف احتجاجی سلسلے کے تحت 30 اپریل کو رات کے وقت ’’بتی گل احتجاج‘‘ کا اعلان کیا گیا ہے، جس میں  گھروں، دکانوں اور دیگر مقامات کی روشنیاں بجھا کر مودی حکومت کو پرامن اور علامتی انداز میں یہ پیغام دیا جائے گا کہ ملک کی اقلیتیں ہوشیار، بیدار اور متحد ہیں۔بھارت میں وقف ترمیمی بل کے خلاف احتجاج کرنے والوں کا کہنا ہے کہ وقف بورڈ کی خودمختاری کو سلب کرنا، اقلیتی اداروں پر ہندو انتہا پسندانہ حکومتی تسلط قائم کرنا اور مذہبی زمینوں کو بیوروکریسی کے رحم و کرم پر چھوڑ دینا آئین کے سیکولر تشخص کی صریح خلاف ورزی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پیکا ایکٹ میں ترمیم کے خلاف ایک اور آئینی درخواست دائر
  • جب تک شفاف انٹرا پارٹی الیکشنز نہیں ہوتے پی ٹی آئی کے اثاثے منجمد کیے جائیں، اکبر ایس بابر
  • پی ایف یو جے دستور گروپ کی پیکا ایکٹ میں ترمیم کیخلاف درخواست پر نوٹس جاری
  • ہائیکورٹ کے پاس تمام اختیارات ہوتے ہیں،ناانصافی پر آنکھیں بند نہیں کی جا سکتیں،سپریم کورٹ کے صنم جاوید کی بریت فیصلے کیخلاف پنجاب حکومت کی اپیل پرریمارکس
  • وقف ترمیمی بل پر بھارت بھر میں غم و غصہ
  •  قانون کی حکمرانی ہوتی تو ہمارے رہنما جیل میں نہ ہوتے :  عمرایوب
  • پاک فوج کردار،مہارت جیسے اعلیٰ فوجی اوصاف کی حامل ہے ،آرمی چیف
  • کراچی میں زلزلے کا خدشہ!
  • میں نے کچھ غلط نہیں کیا’ سیریز ایڈولینس پر ایک مختلف نقطہ نظر‘
  • پاک فوج کردار، حوصلہ اور مہارت جیسے اعلیٰ فوجی اوصاف کی حامل ہے، آرمی چیف