چہل نے دھنا شری سے طلاق کے بعد نئی لڑکی ڈھونڈ لی، ہے کون؟
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
بھارتی کرکٹ ٹیم کے رکن اور اسپنر یوزویندر چہل اور انکی اہلیہ دھناشری ورما سے طلاق کے بعد دوست آر جے مہوش کی اسٹیڈیم میں میچ دیکھنے کی تصاویر نے سوالات اٹھادیے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق دبئی میں آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی کے فائنل کے دوران بھارتی کرکٹر یوزویندر چہل کو اپنی دوست آر جے مہوش کیساتھ اسٹیڈیم میں میچ دیکھتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔
دونوں کی ایک دوسرے کیساتھ قربت کو دیکھ کر ڈیٹنگ کی خبریں گردش کررہی ہیں۔
مزید پڑھیں: کیا چہل دھناشری ورما کو دھوکا دے رہے ہیں؟ تصویر وائرل
یہ پہلا موقع نہیں کہ ریڈیو جوکی معروف آر جے مہوش اور اسپنر یوزویندر چہل کو ایک ساتھ دیکھا گیا ہو، اس سے قبل چہل اور انکی اہلیہ دھناشری ورما کے درمیان طلاق کی خبروں کے بیچ کرکٹر کرسمس مناتے دیکھائی دیے تھے۔
مزید پڑھیں: بھارتی کرکٹر چہل بھی اہلیہ دھناشری سے طلاق پر بول اُٹھے
واضح رہے کہ چہل اور ڈانسر دھناشری ورما 2020 میں شادی کے بندھن میں بندھے تھے لیکن گزشتہ دنوں ہی دونوں کے درمیان باقاعدہ علیحدگی دیکھنے میں آئی۔
مزید پڑھیں: بھارتی کرکٹر چہل بھی اہلیہ دھناشری سے طلاق پر بول اُٹھے
دوسری جانب کرکٹر کی سابقہ اہلیہ دھناشری نے بھی انسٹاگرام پوسٹ شیئر کرتے ہوئے انسٹاگرام پر ایک اسٹوری شیئر کی جس میں درج تھا کہ عورت کو الزام دینا ہمیشہ فیشن رہا ہے۔
مزید پڑھیں: بھارتی کرکٹر کی اہلیہ نے طلاق لے کر ڈانسر سے تعلقات قائم کرلیے؟ تصویر وائرل
ادھر آر جے مہوش نے ڈیٹنگ کی افواہوں کو بےبنیاد قرار دیا ہے تاہم اہلیہ کے کمںٹس نے دونوں کے درمیان تعلقات کو ہوا دی ہے۔
A post shared by Mahvash (@rj.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اہلیہ دھناشری بھارتی کرکٹر ا ر جے مہوش مزید پڑھیں سے طلاق
پڑھیں:
آخری سفر پر جانے سے پہلے جنید جمشید نے کیا کہا، اہلیہ نے پہلی مرتبہ بتادیا
دین کی خاطر موسیقی کی دنیا کو خیر باد کہنے والے سابق گلوکار اور مرحوم نعت خواں جنید جمشید کی دوسری اہلیہ راضیہ جنید کا کہنا ہے کہ آخری سفر سے قبل جنید جمشید بہت اداس اور بے چین تھے اور اس سے پہلے ان کے ساتھ ایسا کبھی نہیں ہوا۔
جنید جمشید کی دوسری اہلیہ راضیہ جنید نے حال ہی میں ایک پوڈ کاسٹ میں شرکت کی اور ان کے آخری سفر پر جانے سے پہلے کے احساسات اور طیارے حادثے سے متعلق گفتگو کی۔
ان کا کہنا تھا کہ جنید جمشید کا زیادہ تر وقت سفر میں گزرتا تھا، ’جنید جمشید کا معمول تھا کہ جب کبھی سفر پر جاتے تو اپنی تمام شریکِ حیات سے ساتھ چلنے کا پوچھ لیا کرتے تھے، اور انہوں نے آخری سفر پر جانے سے پہلے مجھ سے بھی ساتھ جانے کا پوچھا تھا لیکن اس وقت میرے امتحان تھے تو میں نے جانے سے انکار کر دیا تھا‘۔
جنید جمشید کی اہلیہ کا کہنا تھا کہ وہ جب بھی بیرون ملک سے آتے تھے تحفے تحائف ساتھ لاتے تھے۔ اور ’آخری سفر پر جانے سے پہلے مجھے محسوس ہوا تھا کہ وہ بہت اداس تھے، اور بات کرتے ہوئے کہیں اور کھو جاتے تھے‘۔ اہلیہ نے کہا کہ میں نے ان سے اس متعلق پوچھا تو وہ مجھ سے کہنے لگے کہ ’چترال میں تو بہت ٹھنڈ ہے، پتہ نہیں وہاں کیسے وقت گزرے گا‘ ۔ جیسے ان کا جانے کا دل چاہ رہا ہو جانے کا لیکن ان کا دل گھبرا بھی رہا ہو۔
انہوں نے بتایا کہ جنید جمشید نے 5 سے 6 دنوں کے لیے جانا تھا لیکن ان کا سفر 10 دن کا ہو گیا تھا۔ چترال میں سگنلز کا مسئلہ بھی تھا تو صرف ایک دو بار ہی بات ہوئی تھی اور انہوں نے اپنی خیریت سے آگاہ کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: والد نے کتنی شادیاں کی تھیں، جنید جمشید کے بیٹے نے پہلی بار سب بتادیا
راضیہ کا کہنا تھا کہ ’جس دن جنید جمید نے واپس آنا تھا انہوں نے مجھے میسج کیا کہ رات کا کھانا اکھٹے کھائیں گے‘۔ انہوں نے کہا کہ ’میری قرآن کلاس ہو رہی تھی جب وہ ختم ہوئی تو مینجر کی کال آئی کہ میں ایئر پورٹ آیا تھا جنید بھائی کو لینے لیکن ان کے جہاز کا پتہ نہیں چل رہا تو میں ایبٹ آباد جا رہا ہوں‘۔
جنید جمشید کی اہلیہ اس وقت کو یاد کرتے ہوئے آبدیدہ ہو گئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ’میرے گھر پر ٹی وی نہیں تھا تو میں نے بیٹے سے کہا کہ لیپ ٹاپ پر دیکھو تو پتہ چلا کہ حویلیاں کے پاس جہاز گر گیا ہے، پھر بہت سے لوگوں کی کالز آنا شروع ہو گئیں اور لوگ گھر آنے لگ گئے لیکن ہمیں سمجھ ہی نہیں آ رہا تھا کہ کیا ہو رہا ہے۔ پھر اللہ نے وہ وقت بھی گزار دیا‘۔ راضیہ نے بتایا کہ ’میں عدت مکمل کرنے کے بعد اس طیارہ حادثے کی جگہ بھی گئی تھی‘۔
یہ بھی پڑھیں: سابق بالی ووڈ اداکارہ ثنا خان کے شوہر نے جنید جمشید کے لیے کیا دعا کی؟
یاد رہے کہ جنید جمشید 7 دسمبر 2016 کو طیارہ حادثے میں جاں بحق ہوگئے تھے۔ 52سالہ جنید جمشید اپنی اہلیہ کے ہمراہ چترال میں تبلیغی دورے کے بعد اسلام آباد جا رہے تھے۔
ماضی کے پاپ گلوکار جنید جمشید نے میوزک بینڈ وائٹل سائنز سے شہرت حاصل کی تھی۔ وہ لاہور میں واقع یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی سے فارغ التحصیل تھے۔
سنہ 1987 میں ان کے گیت ’دل دل پاکستان‘ نے انھیں شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا تھا اور ان کے بینڈ کو پاکستانی ’پنک فلوائڈ‘ کے نام سے بھی یاد کیا جاتا تھا تاہم 2000 کے عشرے میں جنید جمشید نے گلوکاری کو خیرباد کہہ دیا اور مذہب کی تبلیغ اور حمد و نعت سے وابستہ ہوگئے تھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
جنید جمشید جنید جمشید اہلیہ چترال طیارہ حادثہ