اقوام متحدہ نے کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس ٹرین پر حملہ کرکے مسافروں کو یرغمال بنانے کے واقعے کی مذمت کرکے یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔

اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری کے ترجمان اسٹیفن دوجارک نے کہا ہے کہ ہم نے مسافر ٹرین کے واقعے کی رپورٹس دیکھیں، ہم یقیناً یرغمال بنائے جانے کی مذمت کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جنہوں نے مسافروں کو یرغمال بنایا ہوا ہے ہم ان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ انہیں رہا کریں۔

ترجمان سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ ہم  اس معاملے میں ہونے والی پیش رفت سے کا جائزہ بھی لے رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: بلوچستان: جعفر ایکسپریس کو آزاد کرانے کے لیے فورسز کا آپریشن جاری، 155مسافر چھڑا لیے، 27 دہشتگرد ہلاک

واضح رہے کہ اس واقعے کی صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے بھی مذمت کی تھی۔

صدر مملکت آصف علی زرداری نے جعفر ایکسپریس پر دہشتگردوں کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کوئی مذہب اور معاشرہ ایسی گھناؤنی کاروائیوں کی اجازت نہیں دیتا۔

منگل کو اپنے بیان میں صدر مملکت نے سکیورٹی فورسز کی جانب سے موثر کاروائی پر فورسز کو خراج تحسین پیش کیا۔صدر مملکت نے سکیورٹی فورسز کی جانب سے جعفر ایکسپریس کے مسافروں کو ریسکیو کرنے پر فورسز کی بہادری کی تعریف کی۔

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سکیورٹی فورسز بروقت کارروائی اور بہادری سے بزدل دہشتگردوں کو پسپائی کی جانب دھکیل رہی ہیں، بزدلانہ حملہ کرنے والے حیوان صفت دہشتگرد کسی رعایت کے مستحق نہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

balochistan un general secretary united nations بلوچستان جعفر ایکسپرس.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بلوچستان جعفر ایکسپرس جعفر ایکسپریس مسافروں کو صدر مملکت واقعے کی کی مذمت

پڑھیں:

بھارت کے جابرانہ قبضے کی وجہ سے مقبوضہ کشمیر میں خونریزی کا سلسلہ جاری ہے

بھارت اقوام متحدہ کی طرف سے کشمیریوں کو دیے گئے حق خودارادیت سے مسلسل انکار کر رہا ہے اور مودی حکومت کا فوجی طرز عمل علاقائی امن کے لیے سنگین خطرہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے جابرانہ قبضے، نسل پرستی اور ظلم و بربریت کی وجہ سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں قتل و غارت اورخونریزی کا سلسلہ جاری ہے۔ ذرائع کے مطابق اقوام متحدہ میں گزشتہ کئی دہائیوں سے زیر التواء تنازعہ کشمیر کے پرامن حل میں بھارت کی ہٹ دھرمی سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ بھارت کے سخت موقف نے کشمیر کو جنوبی ایشیا میں ایک جوہری فلیش پوائنٹ بنا دیا ہے کیونکہ غیر ملکی قبضے کے تحت جموں و کشمیر میں بین الاقوامی قوانین کی منظم خلاف ورزیاں مسلسل جاری ہیں۔ بھارت اقوام متحدہ کی طرف سے کشمیریوں کو دیے گئے حق خودارادیت سے مسلسل انکار کر رہا ہے اور مودی حکومت کا فوجی طرز عمل علاقائی امن کے لیے سنگین خطرہ ہے اور پورے جنوبی ایشیا میں عدم استحکام کو بڑھا رہا ہے۔ عالمی طاقتوں کو دیرپا علاقائی امن کے لیے تنازعہ کشمیر کے حل میں مدد کے لیے اپنی ذمہ داری پوری کرنی چاہیے اور بھارت سے واضح طور پر کہنا چاہیے کہ وہ تنازعہ کشمیر کے حل کے حوالے سے اقوام متحدہ میں کیے گئے اپنے وعدوں کو پورا کرے۔ دنیا کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں مودی کے غیر قانونی اور اشتعال انگیز اقدامات کا فوری نوٹس لینا چاہیے اور اقوام متحدہ کو تنازعہ کشمیر کو اپنی قراردادوں کے مطابق حل کرانے کے لئے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔

متعلقہ مضامین

  • عراقچی کی تقریر منسوخ کردی گئی: اقوام متحدہ میں ایران کے مشن کی وضاحت
  • بھارت کے جابرانہ قبضے کی وجہ سے مقبوضہ کشمیر میں خونریزی کا سلسلہ جاری ہے
  • اقوام متحدہ کے انڈر سیکریٹری جنرل امن مشنز تعاون پر پاکستان کے مشکور
  • دنیا بھر میں خواتین مردوں کے مقابلے میں لمبی عمر پاتی ہیں: اقوام متحدہ
  • ٹھٹہ میں وزیر مملکت برائے مذہبی امور کھئیل داس کوہستانی کی گاڑی پر حملہ کیا گیا۔
  • برداشت ختم ہوئی تو آپ کو مذمت کا موقع بھی نہیں ملے گا: جنید اکبر 
  • شیر افضل مروت 2سال پہلے کہاں تھا اور کون تھا؟
  • نواز شریف اور شہباز شریف کا کھیئل داس سے ٹیلیفونک رابطہ، حملے کی مذمت
  • 90 فیصد غزہ کو ختم کر دیا گیا اور اقوامِ متحدہ خاموش ہے، منعم ظفر خان
  • 90 فیصد غزہ کو ختم کر دیا گیا اور اقوامِ متحدہ خاموش ہے: منعم ظفر