کراچی:

گارڈن نشتر روڈ پر کار چور کی فائرنگ سے پولیس اہلکار زخمی ہوگیا۔

تفصیلات کے مطابق منگل اور بدھ کی درمیانی شب باغ ہالار نشتر روڈ پر کار چور کی فائرنگ سے پولیس اہلکار زخمی ہوگیا۔ زخمی اہلکار کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا جہاں اس کی شناخت شیراز علی ولد عزیز خان کے نام سے کی گئی۔ 

پولیس کے مطابق ملزم نے عزیز بھٹی تھانے کی حدود میں گلشن اقبال سے ایک سیاہ رنگ کی کار چوری کی تھی۔ اس کار کا ٹریکر ایک کمپنی کے ذریعے فعال تھا جس کی مدد سے پولیس کو اطلاع ملی کہ چوری شدہ کار گزری کے راستے گارڈن کی طرف بڑھ رہی ہے، جیسے ہی گارڈن پولیس نے چیکنگ کے دوران مطلوبہ کار کو روکا تو اس میں سوار ملزم نے پولیس پر فائرنگ کردی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ کار میں ایک خاتون اور ایک بچہ بھی موجود تھے جس کے باعث پولیس نے جوابی فائرنگ سے گریز کیا تاکہ کوئی معصوم جانی نقصان کا شکار نہ ہو۔ کچھ فاصلے پر ملزم نے چوری شدہ کار کو چھوڑ دیا اور اسلحے کے زور پر ایک شہری سے موٹرسائیکل چھین کر فرار ہوگیا، ملزم کے ساتھ موجود خاتون اور بچہ بھی اس کے ہمراہ فرار ہوگئے۔  

پولیس نے چوری شدہ کار کو قبضے میں لے کر اس کی تلاشی لی تو اس میں سے اسلحہ بھی برآمد ہوا جسے تحویل میں لے لیا گیا، جائے وقوعہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کر لی گئی ہے، جس کی مدد سے ملزم کی تلاش جاری ہے، ملزم کی جلد گرفتاری کے لیے کوششیں کی جا رہی ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: فائرنگ سے سے پولیس کار کو

پڑھیں:

ملزم ارمغان کی ایم فور رائفل سے پولیس پر فائرنگ کرنے کی سی سی ٹی وی ویڈیو سامنے آگئی


کراچی میں نوجوان مصطفیٰ عامر کے قتل میں ملوث مرکزی ملزم ارمغان کے گھر پر پولیس کے چھاپے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی ہے، جس میں ملزم کو پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کرتے ہوئے واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔

8 فروری کو ارمغان کے گھر پر پولیس چھاپے کی سی سی ٹی وی فوٹیج جیو نیوز نے حاصل کر لی۔ فوٹیج میں ملزم ارمغان کو ایم فور رائفل سے پولیس پر فائرنگ کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔

ارمغان کیخلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج، ملزم ہر ماہ 3 سے 4 لاکھ ڈالر کماتا تھا

ایف آئی آر کے مطابق ملزم کے پاس جو گاڑیاں ہیں وہ بھی کرپٹو کی رقم سے خریدی گئی

ویڈیو میں اے وی سی سی پولیس کو ڈیفنس خیابان مومن میں ملزم ارمغان کے گھر پر داخل ہوتے دیکھا جا سکتا ہے۔ پولیس چھاپے کے دوران ملزم کی فائرنگ سے ڈی ایس پی اے وی سی سی احسن ذوالفقار اور پولیس اہلکار زخمی ہوگیا گھر میں موجود ایک لڑکی کو بھی دیکھا جاسکتا ہے۔

پولیس کی کئی گھنٹوں کی کوششوں کے بعد ملزم ارمغان کو گرفتار کرلیا 6 جنوری کو مصطفیٰ عامر کو اسی گھر میں تشدد کے بعد گاڑی سمیت زندہ جلا دیا گیا تھا تاہم ہائی پروفائل کیس کی تحقیقات جاری ہیں۔

کیس کا پس منظر:۔

واضح رہے کہ مصطفیٰ عامر کراچی کے علاقے ڈیفنس سے 6 جنوری کو لاپتہ ہوگیا تھا، جس کی تلاش کیلئے پولیس نے ملزم ارمغان کے گھر 8 فروری کو چھاپہ مارا تھا، جہاں ارمغان نے پولیس پر فائرنگ کی تھی، بعد ازاں اس کی گرفتاری کے بعد  پولیس کو تفتیش کے بعد  مصطفیٰ عامر کی لاش 14 فروری کے روز حب سے ملی تھی، مصطفیٰ کو اس کے بچپن کے دوستوں نے تشدد کرنے کے بعد گاڑی میں بٹھا کر جلایا تھا۔

23 سالہ مصطفیٰ عامر کی لاش ملنے کے بعد ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) سی آئی اے مقدس حیدر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا تھا کہ مصطفیٰ عامر کو قتل کیا گیا، مصطفیٰ ارمغان کے گھر گیا تھا وہاں لڑائی جھگڑے کے بعد فائرنگ کرکے اس کو قتل کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ مقتول کی لاش کو گاڑی کی ڈگی میں ڈال کر حب لے جایا گیا، لاش کو گاڑی میں جلایا گیا، ملزمان نے لاش کی نشاندہی کی، اب تک کی تحقیقات کے مطابق ارمغان اور شیراز نے گاڑی کو آگ لگائی۔

متعلقہ مضامین

  • کشمور، ڈاکوؤں کا پولیس موبائل پر حملہ، ایس ایچ او سمیت چار اہلکار زخمی
  • لاہور: ڈاکو اوورسیز پاکستانی خاتون پر تشدد کرنے کے بعد سونے کی چین چھین کر فرار
  • بکریاں چورے کرنے والا ملزم گرفتار، ویڈیو بھی سامنے آگئی
  • کراچی: شہریوں کے تشدد سے 3 پولیس اہلکار زخمی
  • مصطفی قتل کیس، ارمغان کے گھر چھاپے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی
  • کراچی: فائرنگ کے مختلف واقعات میں پولیس اہلکار سمیت 5 افراد زخمی
  • پشاور: شادی کی خوشی میں فائرنگ کرنے پر دلہا کو پولیس نے گرفتار کرلیا
  • مصطفیٰ عامر قتل کیس کے ملزم ارمغان کی پولیس پر فائرنگ، سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی
  • ملزم ارمغان کی ایم فور رائفل سے پولیس پر فائرنگ کرنے کی سی سی ٹی وی ویڈیو سامنے آگئی
  • مصطفیٰ قتل کیس: ملزم ارمغان کے گھر چھاپے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی