برطانیہ، امیگریشن و دیگر جرائم میں سزا یافتہ افراد کو ملک بدر کرنے کی پالیسی کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
برطانیہ میں مقیم ایسے تمام غیر ملکی شہری جنہوں نے امیگریشن سمیت دیگر جرائم میں سزا پائی ہے کو ملک بدر کرنے کی پالیسی کا اعلان کر دیا گیا۔
اس پالیسی کا اطلاق سیاسی پناہ کے متلاشی افراد کیساتھ ان لوگوں پر بھی ہو گا جن پر امیگریشن کے حوالے سے الزامات عائد کیے گئے ہوں۔
باور کیا جا رہا ہے کہ نئی حکومتی پالیسی کے تحت ٹوری پلان حکومت کے سرحدی بل میں ایک ترمیم متعارف کرائیگا جس کے تحت غیر ملکی مجرمان کو صرف ایک سال کی قید کی سزا کا فیصلہ کالعدم قرار دیدیا جائیگا۔
برطانوی ذرائع ابلاغ کے مطابق پارٹی پر امید ہے کہ مذکورہ ترمیم جس کے لیے لیبر ایم پیز کی حمایت درکار ہوگی حکومت کے لیے غیر ملکی مجرموں کو ملک بدر کرنے میں بھی آسانی پیدا کر دیگی جو کہ یورپی عدالت برائے انسانی حقوق کی طرف سے دی گئی استثنیٰ کو ختم کر کے غیر ملکی مجرموں کو ملک بدر کرنا آسان بنائیگی۔
دوسری طرف شیڈو ہوم سیکرٹری کرس فلپ نے تجاویز کو سادہ قرار دیا تاہم پناہ گزینوں کے گروپوں نے اسے مضحکہ خیز اور ناقابل عمل قرار دیا ہے۔
ریفیوجی ایکشن کے چیف ایگزیکٹو ٹم ناور ہلٹن نے کہا کہ یہ ترمیم نہ صرف خوفناک ہے بلکہ یہ مضحکہ خیز طور پر ناقابل عمل اور صریح سیاسی عظمت ہے، سیاست دانوں کو چاہیے کہ وہ لوگوں کو ایسی پالیسیوں کے ذریعے ڈرانا بند کریں، ایمنسٹی انٹرنیشنل یو کے حکومت کو چیلنج کیا کہ وہ اس پالیسی کی مخالفت کریگی۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کو ملک بدر غیر ملکی
پڑھیں:
خیبر :ایک ہزار 198غیرقانونی رہائش پذیر افغان شہری ملک بدر
خیبر سےایک ہزار 198غیرقانونی رہائش پذیر افغان شہری ملک بدر کردیے گئے۔
امیگریشن ذرائع کے مطابق افغان شہری پنجاب اور خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع میں رہائش پذیر تھے۔
امیگریشن ذرائع کا کہنا ہے کہ 578 افراد بغیر دستاویزات، 620 افراد اے سی سی کارڈ ہولڈر تھے۔
ذرائع کے مطابق خیبر میں یکم اپریل سے اب تک 49 ہزار 804 غیرقانونی افغان شہریوں کو ملک بدر کیا جاچکا ہے۔