جعفر ایکسپریس حملہ؛ کوئٹہ سے اندرون ملک ٹرین سروس معطل
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
کوئٹہ:
جعفر ایکسپریس پر دہشت گردوں کے حملے کے بعد کوئٹہ سے اندرون ملک ٹرین سروس معطل کر دی گئی۔
ریلوے حکام کے مطابق آج کوئٹہ سے کوئی بھی ٹرین تاحکم ثانی نہیں چلے گی، سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر ٹرین سروس معطل کی گئی۔
مسافر ریزرویشن آفس لاہور یا قریبی ریزرویشن آفس سے اپنی ٹکٹ کا ریفنڈ لے سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس پر حملے اور 500 مسافروں کو یرغمال بنانے کے بعد کلیئرنس آپریشن میں اب تک 27 دہشت گرد ہلاک کر دیے گئے جبکہ 155 مسافروں کو بازیاب کروا لیا گیا۔
مزید پڑھیں؛ جعفر ایکسپریس پر حملہ، دہشتگردوں سے رہائی پانے والے مسافر کا اظہار تشکر
ٹرین صبح ساڑھے نو بجے کوئٹہ سے روانہ ہوئی، جب ٹرین گڈالار اور پیرو کنری کے علاقے سے گزری تو وہاں نامعلوم مسلح افراد نے ٹرین پر فائرنگ کر دی، جس کے نتیجے میں ڈرائیور شدید زخمی ہوگیا جو بعد ازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق سیکیورٹی فورسز کا دہشت گردوں کے خلاف آپریشن جاری ہے، خود کش بمباروں نے عورتوں اور بچوں کو ڈھال بنایا ہوا ہے اور خود کش بمباروں نے تین مختلف جگہوں پر عورتوں اور بچوں کو یرغمال بنا رکھا ہے۔
عورتوں اور بچوں کی خود کُش بمباروں کے ساتھ موجودگی کی وجہ سے آپریشن میں انتہائی اختیاط برتی جا رہی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جعفر ایکسپریس کوئٹہ سے
پڑھیں:
کینیا میں 14 سالہ لڑکی کو شیر کھا گیا
کینیا وائلڈ لائف سروس (کے ڈبلیو ایس) نے بتایا ہے کہ نیروبی کے مضافات میں ایک 14 سالہ لڑکی کو شیر نے مار ڈالا۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی کی رپورٹ کے مطابق کنزرویشن ایجنسی نے بتایا کہ شیر نوجوان لڑکی کو نیروبی نیشنل پارک کے ساتھ موجود کھیت میں واقع رہائشی کمپاؤنڈ سے اٹھا کر لے گیا تھا۔
وہاں موجود ایک اور نوجوان نے شور مچایا جس کے بعد کینیا وائلڈ لائف سروس رینجرز نے قریب میں واقع ندی تک پیروں کے نشان کا پیچھا کیا جہاں انہیں پرائمری اسکول کی لڑکی کی باقیات ملیں۔
کینیا وائلڈ لائف سروس نے کہا کہ شیر نظر نہیں آیا ، کینیا وائلڈ لائف سروس نے ایک جال بچھا دیا ہے اور درندے کی تلاش کے لیے سرچ ٹیمیں تعینات کر دی ہیں۔
ایجنسی نے مزید کہا کہ مزید حملوں کو روکنے کے لیے اضافی حفاظتی اقدامات کیے گئے ہیں۔
نیروبی نیشنل پارک شہر کے مرکز سے صرف 10 کلومیٹر (چھ میل) کے فاصلے پر واقع ہے اور یہ شیر، جنگلی بھینسوں، زرافے، چیتے اور چیتا جیسے جانوروں کا مسکن ہے۔
جنگل میں گھومنے والے جانوروں کو شہر میں داخل ہونے سے روکنے کے لیے جنگل کی تین طرف باڑ لگی ہوئی ہے لیکن یہ جنوب کی طرف سے کھلا ہے تاکہ جانور علاقے کے اندر اور باہر جا سکیں۔
اگرچہ کینیا میں شیروں کا اکثر انسانوں کے ساتھ خاص طور پر مویشیوں پر حملے کی وجہ سے سامنا ہوتا ہے ، شیروں کا لوگوں کو مارنا عام نہیں ہے۔
کینیا وائلڈ لائف سروس نے یہ بھی رپورٹ کیاکہ ہفتے کے روز ا 54 سالہ شخص کو ہاتھی نے مارا ڈالا تھا، یہ واقعہ نیروبی سے تقریباً 130 کلومیٹر (80 میل) شمال میں پیش آیا۔
ہاتھی جنگل میں چر رہا تھا جب کہ اس نے اس شخص پر حملہ کیا جس سے اس کے سینے پر شدید چوٹیں آئیں، پسلیاں ٹوٹ گئیں اور اندرونی چوٹیں آئیں، متاثرہ شہری کو اسپتال لے جایا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔