محکمہ داخلہ پنجاب کا بچوں کے ساتھ بدسلوکی کے واقعات کی روک تھام کیلئے اہم اقدام
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
قیصر کھوکھر: محکمہ داخلہ پنجاب نے کمسن بچوں کے ساتھ بدسلوکی کے واقعات کی روک تھام کے لیے سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے نام ایک مراسلہ جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ "گڈٹچ بیڈٹچ" کے بارے میں آگاہی بچوں کے نصاب میں شامل کی جائے۔
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ بچوں کو ذاتی حفاظت کے بارے میں تعلیم دینا وقت کی اہم ضرورت بن چکا ہے۔ محکمہ داخلہ کے مطابق، بچوں کو مناسب اور نامناسب جسمانی رویوں کے بارے میں احسن انداز میں آگاہ کیا جائے تاکہ وہ ان رویوں کو پہچان سکیں اور ان کی رپورٹ کرسکیں۔
جعفر ایکسپریس حملہ ؛ نہتے شہریوں اور مسافروں پر حملے غیر اِنسانی اور مذموم عمل ہے؛ صدر مملکت
یہ بھی تجویز کیا گیا ہے کہ ابتدائی کلاسز کے سلیبس میں گڈٹچ بیڈٹچ کی آگاہی شامل کی جائے، تاکہ بچے مناسب تعلیم و آگاہی کے بعد نامناسب رویوں کا مقابلہ کر سکیں۔ والدین اور اساتذہ پر بھی زور دیا گیا ہے کہ وہ بچوں کو سکھائیں کہ کیسے ایسے بدسلوکی کے واقعات کو رپورٹ کیا جائے۔
محکمہ داخلہ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ یہ آگاہی مہم بچوں کو بدسلوکی اور استحصال سے محفوظ رکھنے میں معاون ثابت ہوگی۔
جعفر ایکسپریس پر حملہ: ملک دشمن سوشل میڈیا اکاؤنٹس گمراہ کن، جھوٹے پروپیگنڈے میں مصروف
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: محکمہ داخلہ گیا ہے کہ بچوں کو
پڑھیں:
افریقہ میں امریکہ کا غیر ضروری سفارت خانے اور قونصل خانے بند کرنے پر غور
مسودے کے مطابق موجودہ افریقہ بیورو کو ختم کردیا جائے گا، اس کی جگہ افریقی امور کے لیے خصوصی ایلچی دفتر ہوگا جو محکمہ خارجہ کے بجائے وائٹ ہاؤس کی داخلی قومی سلامتی کونسل کو رپورٹ کرے گا۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ براعظم افریقہ میں امریکی سفارتی موجودگی کو کم کرنے پر غور کررہے ہیں۔ عالمی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس میں زیرغور حکم نامے کے مسودے کے مطابق امریکا، افریقہ میں اپنی سفارتی موجودگی کو ڈرامائی طور پر کم کرے گا اور محکمہ خارجہ کے آب و ہوا کی تبدیلی، جمہوریت اور انسانی حقوق سے متعلق دفاتر کو بھی ختم کر دیا جائے گا۔
وائٹ ہاؤس میں اس نوعیت کے زیرغور حکم نامے کی موجودگی کی خبر نیویارک ٹائمز نے افشا کی، جس کے بعد امریکی سیکریٹری خارجہ مارکو روبیو نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر پوسٹ کیا کہ نیویارک ٹائمز، ایک اور دھوکے کا شکار ہوگیا ہے، یہ خبر جعلی ہے۔ تاہم اے ایف پی کی طرف سے دیکھے گئے ایگزیکٹو آرڈر کے مسودے کی نقل میں اس سال یکم اکتوبر تک محکمہ خارجہ کی مکمل ساختی تنظیم نو کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
حکم نامے کے مسودے میں کہا گیا ہے کہ اس کا مقصد مشن کی ترسیل کو ہموار کرنا، بیرون ملک امریکی طاقت کو پیش کرنا، فضول خرچی، فراڈ، بدسلوکی کو کم کرنا اور محکمہ کو امریکا فرسٹ اسٹریٹجک ڈاکٹرائن کے ساتھ ہم آہنگ کرنا ہے۔ سب سے بڑی تبدیلی امریکی سفارتی کوششوں کو چار خطوں یوریشیا، مشرق وسطیٰ، لاطینی امریکا اور ایشیا پیسیفک میں منظم کرنا ہوگی۔
مسودے کے مطابق موجودہ افریقہ بیورو کو ختم کردیا جائے گا، اس کی جگہ افریقی امور کے لیے خصوصی ایلچی دفتر ہوگا جو محکمہ خارجہ کے بجائے وائٹ ہاؤس کی داخلی قومی سلامتی کونسل کو رپورٹ کرے گا۔ مسودہ حکم میں کہا گیا ہے کہ سب صحارا افریقہ میں تمام غیر ضروری سفارت خانے اور قونصل خانے بند کر دیے جائیں گے، باقی تمام مشنوں کو ہدف شدہ، مشن پر مبنی تعیناتیوں کا استعمال کرتے ہوئے ایک خصوصی ایلچی کے تحت مضبوط کیا جائے گا۔
زیر بحث تازہ ترین تجویز امریکی میڈیا میں ایک اور مجوزہ منصوبے کے لیک ہونے کے بعد سامنے آئی ہے جس کے تحت محکمہ خارجہ کے پورے بجٹ کو نصف کردیا جائے گا، تازہ ترین منصوبے میں، آب و ہوا کی تبدیلی اور انسانی حقوق سے متعلق موجودہ دفاتر کو ختم کر دیا جائے گا۔ کینیڈا میں، جو واشنگٹن کا ایک اہم اتحادی ہے اور جس کے بارے میں ٹرمپ نے بارہا تجویز دی ہے کہ اسے ضم کر کے 51ویں ریاست بنا دیا جائے، ٹیم کو نمایاں طور پر محدود کیا جائے گا، اور اوٹاوا میں سفارت خانے کے عملے کے حجم میں بھی کمی لائی جائے گی۔