جعفر ایکسپریس یرغمالیوں سے چھڑوانے کے لیے آپریشن جاری، 54 مسافروں کو کوئٹہ پہنچا دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
منگل کی دوپہر بلوچستان کے علاقے مشکاف کے قریب عسکریت پسندوں کی جانب سے کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس کو یرغمال بنایا گیا جسے چھڑوانے کے لیے سیکیورٹی فورسز کا آپریشن جاری ہے۔ سیکیورٹی ذرائع کے مطابق آپریشن کے دوران 16 حملہ آوروں کو ہلاک کیا گیا جبکہ 104 مسافروں کو رہا کروایا گیا ہے۔
جعفر ایکسپریس حملے کا نشانہ بنانے والے مسافر وین کے ذریعے کوئٹہ پہنچ گئے۔ مچھ سے 5 مسافر بسوں کے ذریعے 54 مسافروں کو ریلوے اسٹیشن کوئٹہ پہنچایا گیا جہاں مسافروں کے اہل خانہ ریلوے اسٹیشن کوئٹہ پر موجود تھے۔ اس موقع پر مسافروں کے اہل خانہ کی جانب سے جذباتی مناظر دیکھنے کو ملے۔ لوگوں نے حملے میں بچ جانے والے اپنے پیاروں کو گلے سے لگا کر بوسے دیے۔
یہ بھی پڑھیے: جعفر ایکسپریس پر حملہ دہشتگردی، ریاست کی رٹ چیلنج کرنے والوں کو نیست و نابود کردیں گے، وزیراعلیٰ بلوچستان
اس موقع پر ریلوے اسٹیشن کوئٹہ پر سیکورٹی ہائی الرٹ تھی جبکہ صوبائی وزراء اور کمشنر کوئٹہ ڈویژن نے متاثرہ افراد سے ملاقات کی۔ اس موقع پر صوبائی وزیر صحت بخت محمد کاکڑ نے کہا کہ ہم مشکل کی اس گھڑی میں تمام خاندانوں کے ساتھ ہیں اور ان کی ہر ممکن مدد کی جائے گی۔
دوسری طرف علاقے میں سیکورٹی فورسز کا سرچ آپریشن جا ری ہے۔ حکومت اور سیکورٹی ادارے مسافروں کو باحفاظت بازیاب کرانے کی بھرپور کوشش کررہے ہیں۔ جعفر ایکسپریس واقعے کی اطلاع ملتے ہی ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: جعفر ایکسپریس پر حملہ دہشتگردی، ریاست کی رٹ چیلنج کرنے والوں کو نیست و نابود کردیں گے، وزیراعلیٰ بلوچستان
کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر جعفر ایکسپریس واقعہ کی متاثرہ خاتون اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکیں۔ ضلعی انتظامیہ کے سامنے خاتون نے کہا، ’صوبائی حکومت کہاں سوئی ہوئی ہے۔ ہم سب پنجابی ایک جگہ اکھٹے ہو جاتے ہیں ہم پر بم چلا دو بات ختم۔ اپنے بچوں کو کہاں لے کر جائیں۔ محسن نقوی کہاں ہیں جو کہا کرتا تھا کہ یہ ایک ایس ایچ او کی مار ہے۔ کہاں ہے وہ ایس ایچ او۔‘
متاثرہ خاتون نے مزید کہا، ’ہم 60 گھنٹے پیدل چلے ہیں۔ مجھے سرفراز بگٹی کے پاس لے کر جاؤ، کس بات کا وزیر اعلیٰ ہے وہ؟ ہم پہلے بھارت سے ہجرت کرکے یہاں آئے اب یہاں سے کہاں جائیں؟ ہمارا بچہ ابھی بھی ان کے پاس ہے ہماری حفاظت نہیں کرسکتے تو سب بند کردو۔‘
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
balochistan jaffar express attack security بلوچستان ٹرین حملہ جعفر ایکسپریس.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بلوچستان ٹرین حملہ جعفر ایکسپریس جعفر ایکسپریس ریلوے اسٹیشن مسافروں کو
پڑھیں:
جامشورو: تھانہ بولاخان کے قریب مسافروں سے بھرا ٹرک کھائی میں گر گیا، 16 افراد جاں بحق
جامشورو(نیوز ڈیسک)جامشورو کی تحصیل تھانہ بولاخان کےقریب مسافروں سے بھرا ٹرک کھائی میں گر گیا ،حادثے میں 16 مسافر جاں بحق اور25 سے زائد زخمی ہوگئے۔
پولیس حکام کے مطابق افسوسناک واقعہ بلوچستان اور جامشورو کے سنگم پر واقع ٹونک چیک پولیس پوسٹ پر پیش آیا۔
پولیس حکام کے مطابق گندم کی کٹائی کے بعد بدین جانے والے بھیل برادری کے 40 سے زائد افراد ٹرک میں سوار ہوکر واپس آرہے تھے کہ ٹرک کھائی میں جا گرا۔
ٹرک میں موجود گندم کی بوریاں بھی گر گئیں، حادثے میں 16 افراد جاں بحق ہوئے جس میں خواتین بچے شامل ہیں جبکہ 25 سے زائد افراد زخمی ہوئے۔
تھانہ بولا خان ٹونک اسپتال میں طبی سہولتوں کا فقدان تھا جہاں کئی افراد بروقت طبی سہولت نہ ہونے کے باعث دم توڑ گئے جس کے بعد زخمی ہونے والے 5 بچوں کو سول اسپتال حیدرآباد لایا گیا جہاں 4 بچے علاج کے دوران انتقال کر گئے۔
جائےحادثہ دشوار ترین ہونے کے باعث زخمیوں کو اسپتال پہنچنےمیں 4 سے 5 گھنٹے لگ رہے ہیں۔