یمنی فورسز کا اسرائیلی بحری جہازوں پر دوبارہ حملے شروع کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
ایک پریس بیان میں کہا ہے کہ عبدالملک بدر الدین الحوثی کی طرف سے اسرائیلی دشمن کے حوالے سے ثالثوں کو دی گئی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد سمندر میں اس کے بحری جہازوں کو روکنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ یمن کی مسلح افواج نے بحیرہ احمر، بحیرہ عرب، آبنائے باب المندب اور خلیج عدن سے گذرنے والے تمام اسرائیلی بحری جہازوں پر اس وقت تک پابندی دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کیا ہے جب تک کہ غزہ کی پٹی کی گزرگاہوں کو دوبارہ کھولنے اور امداد کو داخلے کی اجازت نہیں دی جاتی۔ یمنی فوج نے ایک پریس بیان میں کہا ہے کہ عبدالملک بدر الدین الحوثی کی طرف سے اسرائیلی دشمن کے حوالے سے ثالثوں کو دی گئی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد سمندر میں اس کے بحری جہازوں کو روکنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس سے قبل اسرائیل کو چار دن کی مہلت دی گئی تھی کہ وہ غزہ کی ناکہ بندی ختم کرتے ہوئے اس کی کراسنگ دوبارہ کھولے۔
اس حوالے سے یمنی فورسز نے ثالث ممالک پر زور دیا تھا کہ وہ غزہ کی پٹی میں امداد پہنچانے کے لیے دباؤ ڈالیں۔ ثالثوں کی ناکامی کو دیکھتے ہوئے یمنی مسلح افواج نے تمام علاقوں میں بحیرہ احمر میں جہازوں کے آپریشن پر پابندی کی تصدیق کی ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ یہ پابندی اس بیان کے اعلان کے وقت سے لاگو ہوگی، پابندی کی خلاف ورزی پر اسرائیلی جہاز کو اعلان کردہ آپریشنل علاقے میں نشانہ بنایا جائے گا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ پابندی اس وقت تک جاری رہے گی جب تک کہ غزہ کی پٹی میں گذرنے والے راستے دوبارہ نہیں کھولے جاتے اور امداد، خوراک اور ادویات کو اندر جانے کی اجازت نہیں دی جاتی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بحری جہازوں غزہ کی
پڑھیں:
صیہونی حملے کے بعد اسرائیلی نژاد امریکی قیدی کا کوئی علم نہیں، ایک محافظ شہید ہو چکا ہے، القسام بریگیڈ
ابو عبیدہ نے ہفتے کے روز اپنے ٹیلیگرام چینل پر ایک مختصر بیان میں کہا کہ ہم نے ایک مزاحمت کار کا جسد خاکی برآمد کیا ہے۔ اسے اسرائیلی جنگی قیدی عیڈن الیکذنڈر کی حفاظت کا کام سونپا گیا تھا۔ الیکذنڈر اور باقی اسیر مجاہدین کا انجام معلوم نہیں ہو سکا ہے۔ ا اسلام ٹائمز۔ اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی نژاد امریکی جنگی قیدی ایڈن الیگزینڈر اور اس کی حفاظت پر مامور متعدد مزاحمت کاروں کے بارے میں کسی قسم کی معلومات نہیں۔ انہیں اسرائیلی فوج نے حملے کا نشانہ بنایا تھا جس کے بعد الیکذنڈر کی سکیورٹی پر مامور ایک اہلکار کی شہادت کی تصدیق ہوئی ہے۔ ابو عبیدہ نے ہفتے کے روز اپنے ٹیلیگرام چینل پر ایک مختصر بیان میں کہا کہ ہم نے ایک مزاحمت کار کا جسد خاکی برآمد کیا ہے۔ اسے اسرائیلی جنگی قیدی ایڈن الیکذنڈر کی حفاظت کا کام سونپا گیا تھا۔ الیکذنڈر اور باقی اسیر مجاہدین کا انجام معلوم نہیں ہو سکا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم قابض صہیونی دشمن کی جارحیت اور جنگی جرائم کے باوجود تمام قیدیوں کی حفاظت اور ان کی زندگیوں کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ تاہم دشمن کی فوج کی طرف سے کی جانے والی مجرمانہ بمباری کی کارروائیوں کی وجہ سے ان کی جانیں خطرے میں ہیں۔