جعفر ایکسپریس پر دہشتگردی کا واقعہ قابل مذمت ہے، ولید اقبال
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
اسلام آباد:
رہنما تحریک انصاف ولید اقبال کا کہنا ہے کہ جعفر ایکسپریس پر دہشت گردی کے واقعہ پر ہم تو بالکل بھی تقسیم نہیں ہیں،ہم اس پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہیں، وقاص اکرم نے اس پر بیان دیا ہے یہ ان کے بیان کا حصہ ضرور ہے کہ وزیر داخلہ اور وزیر دفاع کو کٹہرے میں لانا چاہیے لیکن سب سے پہلے اس پر شدید تشویش کا اظہار ہے اس کی پرزور مذمت ہے۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ جنھوں نے یہ کیا ہے ہم ان کو دہشت گرد گردانتے ہیں۔
رہنما مسلم لیگ (ن) ناصر بٹ نے کہا کہ یہ جو کچھ ہوا یہ بہت ہی افسوس ناک ہے، پچھلے ایک سال سے دہشت گردی کی لہر زیادہ تیز ہو چکی ہے، خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں ہو رہی ہے، خدا خیر کرے ہماری جو فورسز ہیں جس طریقے سے ان دہشت گردوں کے خلاف لڑ رہی ہیں ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ پوری قوم ہر سیاسی جماعت ان کے ساتھ کھڑی ہوتی۔
صدرپاکستان کسان اتحاد خالد محمود کھوکھرنے کہا کہ دریائے سندھ سے کوئی نہر نہیں نکالی جا رہی، یہ نہر جو محفوظ شہید کینال ہے ہیڈ سلیمانکی سے آ رہی ہے اور اس کا دریائے سندھ سے کسی قسم کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ درحقیقت ہو یہ رہا ہے کہ ہمارے سندھی بھائی وہ بھی پاکستانی ہیں ہم بھی پاکستانی ہیں وہ شروع سے جس طرح کالاباغ ڈیم کا مسئلہ بنا انھوں نے پتہ نہیں کسی کے کہنے پہ یا جو بھی ہے اس مسئلے کو اٹھائے رکھا اور کالا باغ ڈیم نہ بننے دیا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کابل؛ اپنی سرزمین دہشتگردی کیلئے استعمال نہیں ہونے دیں گے، امن وامان کیلئے مل کر کام کرنا ہوگا، اسحاق ڈار
کابل :نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ ہم اپنی سرزمین دہشت گردی کیلئے استعمال نہیں ہونے دیں گے۔ امن وامان کیلئے دونوں ممالک کو کام کرنا ہوگا، پاک افغان کے درمیان تجارت میں اضافہ ضروری ہے، افغان باشندوں کو باعزت طریقے سے واپس بھجوایا جا رہا ہے۔
کابل میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان کے ساتھ تجارت کے فروغ پر بات ہوئی، تجارتی سامان کی نقل و حمل کیلئے تبادلہ خیال ہوا۔
وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ سسٹم سے دونوں ممالک کو فائدہ ہوگا، ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم سے تجارتی سامان کی ترسیل میں تیزی آ سکتی ہے۔
اسحاق ڈار نے نیوز کانفرنس میں کہا کہ سامان کی نقل وحمل کیلئے 2 کمپنیاں شامل کر دی ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی وفود کا تبادلہ ضروری ہے، طورخم بارڈر پر آئی ٹی سسٹم کو جلد فعال کیا جائے گا۔
نائب وزیراعظم نے کہا کہ پاک افغان کے درمیان تجارت میں اضافہ ضروری ہے، افغان باشندوں کو باعزت طریقے سے واپس بھجوایا جا رہا ہے، ہم اپنی سرزمین دہشت گردی کے لئے استعمال نہیں ہونے دیں گے۔ خطےمیں امن وامان کیلئے دونوں ممالک کو کام کرنا ہوگا۔
اسحاق ڈار نے نیوز کانفرنس میں مزید کہا کہ افغان باشندوں کو اپنے اثاثہ جات واپس لے جانے کی اجازت ہوگی، خطے میں ترقی کیلئے سب کو مل کر کام کرنا ہوگا۔
واضح رہے کہ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اس وقت کابل کے اہم دورے پر ہیں، جہاں انھوں نے پاک افغان مذاکرات کے دوران افغانستان کے عبوری وزیراعظم ملا محمد حسن اخوند زاد اور افغان ہم منصب امیر خان متقی سے اہم ملاقاتایں کیں
ترجمان دفترخارجہ کے مطابق نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کی افغان وزیراعظم ملا حسن اخوند سے ملاقات کے دوران دوطرفہ تعلقات، سیکیورٹی امور، سلامتی، تجارت، ٹرانزٹ تعاون، دیگر امور پر تبادلہ خیال گیا گیا اور برادرانہ تعلقات کو مذید مضبوط کرنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔