جعفر ایکسپریس پر حملہ انسانیت اور امن کے دشمنوں کی گھناؤنی سوچ کا عکاس ہے، سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
اپنے مذمتی بیان میں چیئرمین ایم ڈبلیو ایم نے کہا کہ بلوچستان میں بگڑتی ہوئی صورتحال ہم سب کے لیے لمحۂ فکریہ ہے، اب بھی وقت ہے کہ تمام سیاسی قیادت سنجیدگی کا مظاہرہ کرے اور قومی سلامتی کے لیے متحد ہوکر عملی اقدامات اٹھائے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے چیئرمین سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے اپنے مذمتی بیان میں کہا ہے کہ جعفر ایکسپریس پر بزدلانہ دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کرتا ہوں، جس میں معصوم شہریوں کو یرغمال بنایا گیا اور سیکیورٹی فورسز کے 11 بہادر جوانوں کو بے دردی سے شہید کر دیا گیا، یہ سفاکانہ کارروائی انسانیت اور امن کے دشمنوں کی گھناؤنی سوچ کا عکاس ہے، بلوچستان میں بگڑتی ہوئی صورتحال ہم سب کے لیے لمحۂ فکریہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اب بھی وقت ہے کہ تمام سیاسی قیادت سنجیدگی کا مظاہرہ کرے اور قومی سلامتی کے لیے متحد ہوکر عملی اقدامات اٹھائے، میں اہلِ پاکستان سے اپیل کرتا ہوں کہ افطار کے وقت یرغمالیوں کی سلامتی اور شہداء کے بلند درجات کے لیے دعا کریں، اللہ تعالیٰ ہمارے ملک پر اپنا خاص رحم فرمائے اور ہمیں امن و استحکام نصیب کرے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
فلسطین امت کی وحدت کا نقطۂ آغاز بن سکتا ہے، علامہ جواد نقوی
سربراہ تحریک بیداری امت مصطفیٰ نے لاہور میں تقریب سے خطاب میں کہاکہ قومی بیداری کو وقتی جوش کے بجائے مستقل شعور میں بدلنا ہوگا، صیہونی سرمائے سے جڑی کمپنیوں کو اپنے مفادات غیر محفوظ محسوس ہونے چاہییں۔ اسلام ٹائمز۔ تحریک بیداری امت مصطفی کے سربراہ علامہ سید جواد نقوی نے فلسطین و غزہ کی حمایت میں اٹھنے والی حالیہ عوامی تحریک کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگرچہ یہ لہر تاخیر سے اُٹھی، لیکن اب ملک کے سارے مختلف طبقات اس میں متحرک ہو چکے ہیں۔ انہوں نے 19 ماہ کی قومی خاموشی پر افسوس کا اظہار کیا، خاص طور پر اُس وقت جب غزہ میں شدید ظلم کے باوجود مزاحمت امید بن چکی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی عوام کے جذبات ایسے عوامل سے متاثر ہوتے ہیں جو بعض اوقات شدید ظلم پر بھی خاموشی اختیار کروا دیتے ہیں، اور کبھی اچانک انہیں جوش دلا دیتے ہیں۔ ان محرکات کی شناخت ضروری ہے تاکہ قومی بیداری کو وقتی نہ ہونے دیا جائے بلکہ اسے مستقل شعور میں ڈھالا جا سکے۔ انہوں نے زور دیا کہ اب جبکہ یہ تحریک ایک قومی شکل اختیار کر رہی ہے، ہر پاکستانی کو فرقہ واریت یا جماعتی وابستگی سے بالاتر ہو کر اس میں عملی شرکت کرنی چاہیے۔ فلسطین کی حمایت ایک ایسا مرکز ہے جو پاکستانی قوم کو ملتِ واحدہ بنا سکتا ہے۔
علامہ سید جواد نقوی نے کہا کہ اب احتجاج سے آگے بڑھتے ہوئے ایسے اقدامات کی ضرورت ہے جن سے صیہونی مفادات کو واضح پیغام جائے کہ پاکستان میں ان کیلئے کوئی جگہ نہیں۔ جو کمپنیاں یا ادارے اسرائیلی یا صیہونی سرمائے سے جڑے ہیں، انہیں اپنے مفادات غیر محفوظ محسوس ہونے چاہییں۔ انہوں نے امریکا کو اسرائیل کا سب سے بڑا حمایتی اور فلسطینی مظلوموں پر ظلم کا شریکِ جرم قرار دیا، اور کہا کہ وہ ہمیشہ سے اس ظلم کی پشت پناہی کرتا آیا ہے اور اب بھی اس میں پیش پیش ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ بیداری وقتی نہ رہے بلکہ ایک طویل المدتی اور منظم قومی شعور میں تبدیل ہو، تاکہ پاکستان مظلومینِ عالم کا ایک مؤثر ترجمان بن سکے۔