سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ملاقات کے بعد جنگ زدہ ملک میں قیام امن کے لیے کی جانے والی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا۔

سعودی پریس ایجنسی (ایس پی اے) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مملکت کو امید ہے کہ یوکرین کا بحران بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق ختم ہوگا جس میں خودمختاری کے اصولوں اور بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ سرحدوں کا احترام بھی شامل ہے۔

یہ بھی پڑھیں ’مسئلے کا حل فوجی اقدامات نہیں‘، امریکی وزیرخارجہ یوکرین سے مذاکرات کیلیے سعودی عرب پہنچ گئے

رپورٹ کے مطابق فریقین نے یوکرین میں دیرپا، منصفانہ اور جامع امن کے حصول کے لیے کی جانے والی کوششوں کا جائزہ لیا۔

یوکرین کے وفد نے اس سلسلے میں سعودی عرب کی تعریف کی اور کیف کی جانب سے پیش کی جانے والی امداد پر سعودی عرب کا شکریہ ادا کیا۔

ایم بی ایس نے جدہ میں یوکرین اور امریکا کے درمیان مذاکرات سے قبل زیلنسکی کا خیر مقدم کیا۔

یہ اہم بات چیت گزشتہ ماہ وائٹ ہاؤس میں ٹرمپ اور زیلینسکی کے درمیان ایک ناخوشگوار بحث کے بعد ہوئی ہے۔ یہ مذاکرات امریکا اور روس کے درمیان ہونے والے مذاکرات کے بعد ہو رہے ہیں جن کی میزبانی سعودی دارالحکومت ریاض نے گزشتہ ماہ کی تھی۔

سیاسی صورتحال سے نمٹنے کے علاوہ دونوں فریقین نے اقتصادی تعاون کے ذرائع پر بھی بات چیت کی اور تجارت کے حجم کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ کاروباری تعلقات کی ترقی کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کی ضرورت پر زور دیا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی اور یوکرین نے توانائی، خوراک کی صنعتوں اور بنیادی ڈھانچے سمیت دونوں ممالک کی ترجیحات میں امید افزا سرمایہ کاری اور اقتصادی شراکت داری قائم کرکے سرمایہ کاری تعلقات کو بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں یوکرین کا مزاحیہ اداکار ’ولادیمیر زیلنسکی‘ عہدہ صدارت تک کیسے پہنچا؟

فریقین نے مزید کہا کہ وہ تیل، گیس اور ان کے ڈیریویٹوز اور پیٹرو کیمیکل کے شعبوں میں مشترکہ تعاون کے مواقع تلاش کرنے کے منتظر ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews تبادلہ خیال سعودی عرب صدر یوکرین وی نیوز یوکرین یوکرین جنگ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: تبادلہ خیال صدر یوکرین وی نیوز یوکرین یوکرین جنگ

پڑھیں:

روس عارضی جنگ بندی کا جھوٹا تاثر پیش کر رہا ہے، زیلنسکی

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 20 اپریل 2025ء) یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی نے اتوار کے روز روس پر ایسٹر کے احترام میں جنگ بندی کا جھوٹا دعویٰ کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن کی جانب سے یوکرین میں عارضی جنگ بندی کے اعلان کے بعد ماسکو نے کییف پر حملے جاری رکھے۔

یوکرینی صدر نے ایکس پر ایک پیغام جاری کیا کہ ایسٹر کے موقع پر روس کی جانب سے جنگ بندی کا عمومی تاثر پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے تاہم ماسکو نے اس دوران یوکرین کے کئی علاقوں میں پیش قدمی کی ہے اور یوکرینی املاک اور بنیادی انفراسٹکچر کو نقصان پہنچانے سے گریز نہیں کیا۔

روسی صدر کی جانب سے گزشتہ روز ایسٹر کے تہوار کے موقع پر ایک روزہ عار‌ضی جنگ بندی کا اعلان کیا گیا تھا تاہم یوکرینی صدر کا کہنا ہے کہ ماسکو کی جانب سے یوکرین پر درجنوں ڈرون حملے کرنے کے ساتھ ساتھ گولہ باری اور سرحدی علاقوں میں متعدد حملے کیے گئے۔

(جاری ہے)

زیلنسکی نے اس بات پر زور دیا کہ روس کو جنگ بندی کی تمام شرائط پر پوری طرح عمل کرنا چاہیے اور اتوار کی نصف شب سے شروع ہونے والی جنگ بندی کو 30 دن تک بڑھانے کے لیے یوکرین کی پیشکش پر غور کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ تجویز "میز پر موجود ہے" اور یہ کہ "ہم زمینی حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے اس پر عمل کریں گے۔" دوسری جانب مقبوضہ یوکرینی علاقے خیرسون میں تعینات روسی فوجیوں کا کہنا ہے کہ یوکرین کی جانب سے مسلسل حملے جاری ہیں۔

اس علاقے میں ماسکو کی جانب سے مقرر کردہ گورنر ولادیمیر سالڈو نے اپنے ٹیلی گرام چینل پر لکھا، "یوکرین کے فوجیوں نے ایسٹر جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے خیرسون کے علاقے میں پرامن شہروں پر حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔

"

روسی صدر نے جنگ بندی کے اعلان کے چند گھنٹے بعد ماسکو کے کیتھیڈرل آف کرائسٹ دی سیویئر میں ایسٹر سروس میں شرکت کی جس کی سربراہی روسی آرتھوڈوکس چرچ کے سربراہ، پوٹن اور یوکرین میں جنگ کے حامی پیٹریاارک کیرل نے کی۔

پوٹن کی جانب سے کہا گیا کہ جنگ بندی کا یہ فیصلہ انسانی بنیادوں پر کیا گیا ہے۔ کریملن کی جانب سے وضاحت کی گئی کہ جنگ بندی کا دورانیہ ہفتے کی شام سے اتوار کی رات تک ہوگا۔

تاہم روس کی جانب سے اس کی کوئی تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں کہ جنگ بندی کی نگرانی کیسے کی جائے گی یا یہ کہ فضائی اور زمینی حملوں کے حوالے سے کیا حکمت عملی ہوگی جو چوبیس گھنٹے جاری رہتے ہیں۔

اس سے قبل رواں ہفتے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یہ بیان سامنے آیا تھا کہ یوکرین اور روس کے مابین جنگ بندی مزاکرات کا وقت "آن پہنچا ہے۔" اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کوئی بھی فریق ان کی جانب سے جنگ بندی کے حوالے سے دباؤ کا شکار نہیں ہے۔

ادارت: عرفان آفتاب

متعلقہ مضامین

  • وزیر اعظم شہباز شریف دو روزے دورے پر ترکیہ پہنچ گئے
  • عالمی تنازعات، تاریخ کا نازک موڑ
  • یوکرین اور روس میں رواں ہفتے ہی معاہدے کی امید، ٹرمپ
  • وزیراعظم سے وزیرِ پیٹرولیم علی پرویز ملک کی ملاقات، سیاسی و معاشی صورتحال پر تبادلہ خیال
  • اجتماعی کوششوں سے پولیو وائرس پر قابو پالیں گے، وزیراعظم  
  • اجتماعی کوششوں سے پولیو پر قابو پائیں گے، وزیراعظم شہباز شریف
  • محسن نقوی اور سعودی سفیر کی ملاقات، دوطرفہ تعلقات کے فروغ پر تبادلہ خیال
  • روس عارضی جنگ بندی کا جھوٹا تاثر پیش کر رہا ہے، زیلنسکی
  • وزیر داخلہ محسن نقوی کی سعودی سفیر سے ملاقات، دوطرفہ تعاون پر تبادلہ خیال
  • روسی صدر کا یوکرین میں عارضی جنگ بندی کا اعلان