گلگت بلتستان حکومتی امور میں نااہلی کے بدترین دور سے گزر رہا ہے، حفیظ الرحمن
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
سابق وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے کہا کہ تاریخی دینور پل کو جلانے کا واقعہ بدترین نااہلی اور ناقابل برداشت واقعہ ہے، یہ گلگت بلتستان کی تاریخ، ثقافتی ورثے اور عوامی مفاد کے خلاف بدترین دہشت گردی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سابق وزیر اعلیٰ و صوبائی صدر مسلم لیگ (ن) گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے میڈیا کو جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ گلگت بلتستان حکومتی امور میں نااہلی کے بدترین دور سے گزر رہا ہے، انتظامی اور سیکیورٹی کے معاملات بے قابو ہو چکے ہیں۔ جو حکومت اپنی تاریخی ورثے کی حفاظت نہیں کر سکتی وہ عوام کی جان و مال کے تحفظ کی زمہ داری ادا کرنے کی بھی قابل نہیں ہے۔ تاریخی دینور پل کو جلانے کا واقعہ بدترین نااہلی اور ناقابل برداشت واقعہ ہے، یہ گلگت بلتستان کی تاریخ، ثقافتی ورثے اور عوامی مفاد کے خلاف بدترین دہشت گردی ہے۔ شفاف تحقیقات سے اس واقعے کے مجرموں کو بے نقاب کیا جائے اور سیکیورٹی اور انتظامی غفلت برتنے والوں کو بھی نہ بخشا جائے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی سابق صوبائی حکومت نے اپنی اولین ذمہ داری ادا کرتے ہوئے ان اجڑے ہوئے معلق تاریخی پلوں کی مرمت اور تزئین و آرائش کر کے اور انتظامی اور سیکیورٹی انتظامات کر کے ان کا تحفظ کیا اور مقامی اور غیر مقامی سیاحوں کیلئے پرکشش بنایا جسے گلگت بلتستان کے عوام اور سیاحوں نے سراہا۔
انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے سابق اور موجودہ صوبائی حکومت نے جس طرح دیگر اہم عوامی مفادات کو نظر انداز کیا اس اہم شعبے کو بھی نظر انداز کیا گیا جس کے باعث یہ تمام عوامی منصوبے انتظامی غفلت کا شکار ہوئے اور مرمت نہ ہونے کے باعث اجڑ گئے اور آج دہشت گردی کی نذر ہوئے۔ سابق وزیراعلی حفیظ الرحمن نے مزید کہا کہ سردی کے اس موسم میں کیسے ممکن ہے کہ آگ خود بخود لگ جائے؟ وہاں چوکیدار کیوں نہیں تھا۔ محرکات کو سامنے لایا جائے سیکیورٹی اور تحقیقاتی اداروں کا کڑا امتحان ہے کہ وہ مجرموں کو بے نقاب کرے۔ نااہل صوبائی حکومت ہوش کے ناخن لے، سیر سپاٹوں سے فرصت نکال کر گلگت بلتستان کے ثقافتی ورثوں کے تحفظ کیلئے فوری طور پر خصوصی اقدامات کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کی موجودہ صوبائی حکومت عوامی احتساب کے قریب پہنچ چکی ہے اور عوام جلد ان کا محاسبہ کرے گی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: گلگت بلتستان صوبائی حکومت نے کہا کہ
پڑھیں:
سکھ یاتری واہگہ بارڈر سے واپس بھارت روانہ، سردار رمیش سنگھ اروڑہ نے رخصت کیا
پنجاب کے صوبائی وزیر اقلیتی امور رمیش سنگھ—فائل فوٹوبھارتی سکھ یاتر واہگہ بارڈر سے واپس وطن روانہ ہو گئے، صوبائی وزیر رمیش سنگھ اروڑہ نے رخصت کیا۔
بیساکھی کی تقریبات میں شرکت کے لیے پاکستان آنے والے سکھ یاتری بھارت واپس روانہ ہوئے ہیں۔
اس موقع پر صوبائی وزیرِ اقلیتی امور رمیش سنگھ اروڑہ، ایڈیشنل سیکریٹری سیف اللّٰہ کھوکھر اور ممبران پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی بھی موجود تھے۔
صوبائی وزیر اقلیتی امور رمیش سنگھ اروڑہ نے کہا ہے کہ سکھ یاتریوں کےلیےرہائش، میڈیکل اور ٹرانسپورٹ سمیت دیگرانتظامات یقینی بنائےگئےہیں۔
رمیش سنگھ اروڑہ نے کہا کہ میں دعا گو ہوں کہ آپ لوگ واپس آئیں اور ہم مل کر محبتیں بانٹیں۔
انہوں یہ بھی کہا ہے کہ ہم نے خدمت میں کوئی کمی نہیں چھوڑی، کوشش ہو گی اگلی بار ویزوں کی تعداد میں اضافہ ہو۔