بانی نے کہا ہے ہم اصول کی بنیاد پر آگے بڑھنا چاہتے ہیں، سلمان اکرم راجہ
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
بانی پی ٹی آئی کو بتایا ہے جے یو آئی کے رہنماؤں سے ملاقات ہوئی ہے، سلمان اکرم راجہ - فوٹو: فائل
سیکریٹری جنرل پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے اپوزیشن اتحاد سے متعلق پارٹی رہنماؤں کی کوششوں کو سراہا اور کہا ہم اصول کی بنیاد پر آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔
بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے بعد راولپنڈی میں اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کو بتایا ہے جے یو آئی کے رہنماؤں سے ملاقات ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے اپوزیشن اتحاد سے متعلق کوششوں کو سراہا ہے، بانی نے کہا ہے ہم اصول کی بنیاد پر آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے تحریکِ انصاف سلمان اکرم راجہ کے وارنٹِ گرفتاری معطل کر دیے۔
سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ جو بھی جمہوریت کیلئے ہمارا ساتھ دے اس کا خیرمقدم کریں گے، اگر ہمارے ساتھ کوئی کھڑا ہوتا ہے تو ہم پر احسان نہیں کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت میں کرپشن کی کوئی جگہ نہیں ہے، بانی پی ٹی آئی نے واضح کیا ہے کہ علی امین گنڈاپور کو ان کی تائید حاصل ہے۔
انکا کہنا تھا کہ اگر کسی کو کوئی شکایت ہے اس کیلئے ایک کمیٹی بنائیں گے، بہت سی باتیں سیاسی رقابت کی وجہ سے ہوتی ہیں، کے پی میں کرپشن کے مسئلے پر اگر کسی کی بات میں وزن ہے تو ہمیں اس کو دیکھنا چاہیے۔
پی ٹی آئی رہنما سلمان اکرم راجہ نے اڈیالہ جیل کے باہر کیمپ لگانے کی افواہوں کی تردید کر دی۔
سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ علی امین کی وزارت اعلیٰ کو کوئی خطرہ نہیں، اپوزیشن کی جماعتیں سب ہمارے ساتھ چلیں گی۔
سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی نے کہا کہ اچکزئی صاحب ہوں یا جی ڈی اے، سب کا اتفاق ہے پاکستان اب آئین کے مطابق چلے گا۔ سندھ میں پانی کا مسئلہ بھی آئین و قانون سے جڑا ہے۔ اگر انڈس معاہدے کی خلاف ورزی ہو رہی ہے تو عدالتوں کو چاہیے کہ قانون کا نفاذ یقینی بنائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے افغانستان اور امن و امان سے متعلق بھی بات کی ہے، بانی پی ٹی آئی نے کہا ان کے دور میں افغانستان میں پاکستان مخالف حکومت تھی۔
سلمان اکرم راجا نے کہا کہ بانی نے کہا جو لیڈر شپ پر حملہ ہوتا ہے وہ بھگوڑے کرتے ہیں، انھیں پارٹی سے کوئی شکایت نہیں ہے۔
انہوں نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ افغانستان سے اچھے تعلقات سے پاکستان میں استحکام آسکتا ہے۔
سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ علیمہ خان اور علیمہ خان اور وکلا کی تکرار کے وقت میں موجود نہیں تھا، ہم سب وکلا کی خدمات کو سلام پیش کرتے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کہ بانی پی ٹی آئی نے سلمان اکرم راجہ پی ٹی آئی نے کہا کا کہنا تھا کہ نے کہا کہ
پڑھیں:
پی ٹی آئی کے ساتھ تعلقات کو اس مقام پر لے جانا چاہتے ہیں جہاں بات چیت ہوسکے، فضل الرحمان
جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی۔ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے ساتھ تعلقات کو اس مقام پر لے جانا چاہتے ہیں جہاں بات چیت ہوسکے، انتہاپسند سیاست کے قائل نہیں ، پیپلز پارٹی، ن لیگ، جماعت اسلامی اور دیگر جماعتوں سے اختلاف ہے دشمنی نہیں۔
سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان کی منصورہ لاہور میں امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان سے ملاقات ہوئی، انہوں نے پروفیسر خورشید احمد کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا۔
مشترکہ پریس کانفرنس میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ میں انتہا پسندانہ اور شدت پسندانہ سیاست کا قائل نہیں، کوئی انگریز کا ایجنٹ رہا ہے یا امریکا کا تو ہم نے اسے کہا ہے، ہم پی ٹی آئی کے ساتھ تعلقات کو وہاں لے جانا چاہتے ہیں جہاں بات چیت ہو سکے، پیپلز پارٹی، ن لیگ، جماعت اسلامی کےساتھ اختلاف ہیں لیکن دشمنی نہیں۔
انہوں نے کہا کہ اتحاد امت کے نام سے ایک پلیٹ فارم تشکیل دے رہے ہیں، حکمران غزہ کیلئے اپنا فرض کیوں ادا نہیں کر رہے، یکسو ہوکر فلسطینیوں کیلئے بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ فلسطین سے متعلق ہم مولانا فضل الرحمان کے مؤقف کے ساتھ ہیں، دونوں جماعتیں اپنے اپنے پلیٹ فارم سے جدوجہد کریں گی۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ فلسطین کی صورتحال پوری امت مسلمہ کےلیے باعث تشویش ہے، 27 اپریل کو مینار پاکستان میں بہت بڑا جلسہ اور مظاہرہ ہوگا، مذہبی جماعتیں مینار پاکستان جلسے میں شرکت کریں گی، جلسے میں پنجاب کے عوام کو دعوت دی گئی ہے، فلسطین کےلیے پورے ملک میں بیداری مہم بھی چلائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ اتحاد امت کے نام سے ایک پلیٹ فارم تشکیل دے رہے ہیں، یکسو ہوکر غزہ کے فلسطینیوں کیلئے بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔ اگر یہاں کوئی چھوٹی موٹی اسرائیلی لابی ہے بھی تو اس کی کوئی حیثیت نہیں، حکمران غزہ کیلئے اپنا فرض کیوں ادا نہیں کر رہے؟
فضل الرحمان نے کہا کہ جے یو آئی کا منشور صوبوں کے تحفظ سے متعلق بہت واضح ہے، سندھ کے لوگ اگر حق کی بات کرتے ہیں تو کسی صوبے کو ہم حق کی بات کرنے سے نہیں روک سکتے، صوبائی خود مختاری اور مفادات سے متعلق ہمارا مؤقف واضح ہے، یہ حکمرانوں کی نا اہلی ہے کہ اب تک مسئلے کا حل نہیں نکال سکے، مسئلے کا حل تمام فریقین کو مرکز میں بٹھا کر حاصل کیا جا سکتا ہے، محسوس ہوتا ہے کہ حکومت کے دل میں کوئی چور ہے، پانی کی تقسیم آئین اور قانون کے مطابق ہونی چاہیے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ تمام اداروں کو اپنی اپنی آئینی حدود میں کام کرنا چاہیے، ہم چاہتے ہیں سب مظلوموں کے حق میں، ظالموں کے خلاف کھڑے ہوں، حکومت کچھ بھی کہے عام آدمی کیلئے مہنگائی موجود ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آئینی ترمیم پر ہر جماعت کے اپنے نکات ہوتے ہیں، ہم نے کبھی یہ نہیں کہا کہ 26ویں آئینی ترمیم آئیڈیل ہے۔
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ 26ویں ترمیم پر جماعت اسلامی کا اپنا موقف تھا اور فضل الرحمان کا اپنا، جماعت اسلامی نے اس آئینی ترمیم کو کلی طور پر مسترد کیا تھا۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ انتخابی دھاندلی پر جماعت اسلامی کا موقف مختلف ہے، ہم فوری نئے الیکشن نہیں بلکہ فارم 45 کی بنیاد پر نتائج چاہتے ہیں۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ دھاندلی پر ہمارا اور جماعت اسلامی کا موقف بہت زیادہ مختلف نہیں ہے۔