ارمغان نے مصطفیٰ عامر کو قتل کرنے کے بعد کیا کِیا؟ تفتیش میں نیا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
کراچی کے مشہور مصطفیٰ عامر قتل کیس کی تفتیش کے دوران نیا انکشاف سامنے آیا ہے کہ مرکزی ملزم ارمغان نے دوست کو قتل کرنے کے بعد والد کو آگاہ کردیا تھا۔
مصطفیٰ عامر قتل کیس کی ریمانڈ رپورٹ آج کراچی کی انسداد دہشتگردی عدالت میں پیش کی گئی، جس کے مطابق ملزم ارمغان نے مصطفیٰ عامر کو قتل کرنے کے بعد والد کو بتادیا تھا، جس پر والد نے اسے مشورہ دیا کہ وہ رپوش ہو جائے۔
یہ بھی پڑھیں مصطفیٰ عامر اغوا و قتل کیس: ملزم ارمغان کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع
ملزم ارمغان کو تفتیشی افسر نے عدالت میں پیش کیا، جس کے بعد عدالت نے ملزم ارمغان کے جسمانی ریمانڈ میں 7 دن کی توسیع کردی۔
عدالت نے تفتیشی افسر سے سوال کیا کہ کیا رپورٹ لائے ہیں؟ کیس کے تفتیشی افسر نے ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی استدعا کی اور کہا کہ سی سی ٹی وی کا ڈی وی آر ریکور کیا ہے، آلہ ضرب برآمد کرلیا ہے، ملزم ارمغان کا ایک آئی فون بھی برآمد کرلیا ہے۔ ملزم ارمغان کے جسمانی ریمانڈ میں 17 مارچ تک کی توسیع کی جائے۔
وکیل ارمغان عابد زمان نے عدالت کو بتایا کہ ملزم سے اب کوئی تفتیش نہیں کرنی، اس لیے جسمانی ریمانڈ کی ضرورت نہیں ہے، ملزم ارمغان کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیجا جائے۔
وکیل کا کہنا تھا کہ پراسکیوشن نے لاٹھی کی برآمدگی سے متعلق جھوٹ بولا ہے۔اور موقف اختیار کیا کہ اے ٹی سی میں 30 دن تک ریمانڈ دیا جاسکتا ہے۔
عدالت نے استفسار کیا کہ کیس کی ڈائری اور پیش رفت رپورٹ کہاں ہے؟ عدالت نے ملزم کے وکیل کی عبوری چالان جمع کرانے کی درخواست پر کیس کے تفتیشی افسر اور اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر کو نوٹس جاری کردیے، جبکہ عدالت نے ملزم کو والدین سے 5 منٹ تک ملاقات کی اجازت دی۔
عدالت نے استفسار کیا کہ آپ نے جو اشیا برآمد کی ہیں، کیا وہ سیل کررہے ہیں؟ تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ جی، جو اشیا برآمد ہوئی ہیں، اسے سیل کررہے ہیں۔
عدالت نے پوچھا کہ کوئی مار پیٹ تو نہیں ہوئی؟ ارمغان کا کہنا تھا کہ وہ سر نہیں ہلا سکتا۔ سرکاری وکیل نے بتایا کہ دیگر اداروں نے ملزم کو گرفتار کرنا ہے، اس لیے عدالتی ریمانڈ پر نہ بھیجا جائے۔ ملزم نے ہر چیز پر پاس ورڈ لگایا ہوا ہے، اس لیے مزید تفتیش کرنی ہے۔
وکیل صفائی عابد زمان نے موقف اختیار کیا کہ کسی دوسرے ادارے نے ابھی تک درخواست نہیں دی ہے۔ آلہ ضرب، لاش، گاڑی ہر چیز برآمد کرلی ہے، اس لیے اب جسمانی ریمانڈ نہ دیا جائے۔ ایک ماہ سے زائد کا وقت گزار گیا ہے عبوری چالان پیش نہیں کیا گیا ہے۔
تفتیشی افسر نے عدالت میں بتایا کہ ملزم نے اپنا کال سینٹر کراچی سے اسکردو منتقل کیا، اس کے بعد ملزم نے اپنے والد کو بھی اسکردو بلا لیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں مصطفیٰ عامر اغوا و قتل کیس: ملزم شیراز کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا
واضح رہے کہ کراچی سے تعلق رکھنے والے ارمغان نے اپنے ہی دوست مصطفیٰ عامر کو وحشیانہ طریقہ سے قتل کردیا تھا، اب مرکزی ملزم سمیت شریک ملزم کو بھی گرفتار کیا جا چکا ہے اور تفتیش میں نئے نئے انکشافات سامنے آرہے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: کے جسمانی ریمانڈ میں تفتیشی افسر عدالت نے قتل کیس اس لیے کیا کہ کے بعد
پڑھیں:
افغانستان پولیو ختم کرنے کیلئے پاکستان سے بہتر کوششیں کررہا ہے، مصطفیٰ کمال
وفاقی وزیرِ صحت مصطفیٰ کمال—فائل فوٹووفاقی وزیرِ صحت مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ پاکستان میں صحت کے شعبے میں تحقیق ہو رہی ہے مگر عمل نہیں ہو رہا۔
کراچی میں نجی فارماسوٹیکل کمپنی میں ہیلتھ ریسرچ ایڈوائزری بورڈ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ افغانستان پولیو ختم کرنے کے لیے پاکستان سے بہتر کوششیں کر رہا ہے۔
وفاقی وزیرِ صحت مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ پولیو کی ویکسین یونیسف خریدتا ہے اور اس میں کوئی ملاوٹ نہیں ہے۔
مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ ملک میں پرائمری اور سیکنڈری ہیلتھ کیئر کا فقدان ہے، ہر شہری کا قومی شناختی کارڈ نمبر اس کا میڈیکل ریکارڈ نمبر بننے جا رہا ہے۔
وفاقی وزیر نے یہ بھی کہا کہ وزارتِ صحت ایک مشکل وزارت ہے، غلطی کی گنجائش نہیں۔