اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 مارچ2025ء)پاکستان ،چین نے جولائی میں 14ویں جے سی سی اجلاس کے انعقاد پر اتفاق کرلیا، جبکہ وفاقی وزیر احسن اقبال نے وزار ت خوراک کو تین دن کے اندر چین کی فراہم سہولیات کی موثر تقسیم یقینی بنانے کیلئے جامع منصوبہ تشکیل دینے کی ہدایت کی ہے۔ منگل کو وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات احسن اقبال نے چین پاکستان اقتصادی راہداری کے حوالے سے اعلی سطحی پیش رفت جائزہ اجلاس کی صدارت کی۔

اجلاس میں وزیرِاعظم کے معاون خصوصی برائے امورِ خارجہ طارق فاطمی، چیف سیکریٹری خیبر پختونخوا، اور وزارتِ خارجہ، داخلہ، مواصلات، اقتصادی امور، پیٹرولیم، تجارت، خوراک و زراعت، سائنس و ٹیکنالوجی، بحری امور، بورڈ آف انویسٹمنٹ، اور دیگر وفاقی و صوبائی اداروں کے سینئر نمائندے شریک ہوئے۔

(جاری ہے)

اجلاس کے دوران احسن اقبال نے گوادر کو قومی گرڈ سے منسلک کرنے میں تاخیر پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی اور پاور ڈویڑن کو ہدایت دی کہ وہ پانچ روز کے اندر بجلی کی فراہمی کی تازہ ترین رپورٹ پیش کریں۔

انہوں نے گوادر میں ڈی سیلینیشن پلانٹ کے فعال نہ ہونے پر بھی شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو ایک ہفتے کے اندر اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے فوری اقدامات کی ہدایت کی۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ سماجی و اقتصادی ترقی کے تحت زرعی آلات اور ڈیمانسٹریشن اسٹیشنز ستمبر اور دسمبر 2024ء میں موصول ہوئے، جبکہ مئی 2024ء میں 10,000سولر پینلز اور ستمبر میں مزید 5,000سولر پینلز پاکستان پہنچے۔

اس کے علاوہ، اگست 2024 میں چین کی امداد کے تحت 150 واٹر فلٹریشن پلانٹس اور 10 ٹیوب ویل سولرائزیشن یونٹس فراہم کیے گئے، تاہم ان کے تقسیم اور تنصیب کے عمل میں تاخیر کا سامنا ہے۔ اس تاخیر پر اظہارِ برہمی کرتے ہوئے احسن اقبال نے وزارتِ خوراک کو ہدایت دی کہ وہ تین دن کے اندر ایک جامع منصوبہ تشکیل دے تاکہ چین کی فراہم کردہ سہولیات کی مثر تقسیم کو یقینی بنایا جا سکے۔

مزید برآں، انہوں نے وزارتِ خوراک کو تمام صوبوں کے ساتھ مشاورت کر کے دو دن کے اندر ایک باضابطہ پلان پیش کرنے کی ہدایت کی تاکہ فراہم کردہ مشینری کو جلد از جلد عملی طور پر استعمال میں لایا جا سکے۔ ریلوے کے ایم ایل-1 منصوبے پر پیش رفت کے حوالے سے، وفاقی وزیر نے پاکستان کے سفارتی مشن بیجنگ اور اقتصادی امور ڈویڑن کو ہدایت کی کہ وہ چینی حکام سے رابطہ کریں تاکہ پاکستان میں تکنیکی اور مالیاتی ماہرین کے دورے کی حتمی تاریخ طے کی جا سکے۔

انہوں نے اس سلسلے میں فوری ہم آہنگی اور چینی ورکنگ گروپ کے دورے کو جلد از جلد ممکن بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ پاکستان اور چین کے مابین نئے اور ابھرتے ہوئے ٹیکنالوجیز کے فریم ورک معاہدے پر بات کرتے ہوئے، احسن اقبال نے وزارتِ آئی ٹی کو ان مذاکرات اور عملدرآمد میں قیادت کا کردار ادا کرنے کی ذمہ داری سونپی۔ اجلاس میں شرکا کو آگاہ کیا گیا کہ چین نے اس سال جولائی کے مہینے میں 14ویں جوائنٹ کوآپریشن کمیٹی کے اجلاس کے انعقاد سے اتفاق کیا ہے۔ اس حوالے سے تمام شرکا کو تیاریوں کی ہدایت کی گئی۔ مزید برآں، تمام ورکنگ گروپ اجلاسوں کو مارچ اور اپریل میں منعقد کرنے کا شیڈول طے کر لیا گیا تاکہ جے سی سی اجلاس سے قبل جامع تیاری کو یقینی بنایا جا سکے۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے احسن اقبال نے کی ہدایت کی کرتے ہوئے اجلاس کے کے اندر جا سکے

پڑھیں:

’تم ہی سو گئے داستاں کہتے کہتے‘، معین اختر کی 14ویں برسی

زندگی بھر لوگوں کے چہروں پر قہقہے بکھیرنے والے ہر دلعزیز معین اختر 24 دسمبر 1950 کو کراچی میں پیدا ہوئے تھے۔ وہ 22 اپریل 2011 کو اپنے کروڑوں مداحوں کو سوگوار چھوڑ کر جہان فانی سے کوچ کر گئے مگر ان کے نبھائے گئے کردار آج بھی مداحوں کے دلوں میں زندہ ہیں۔

معین اختر کے یادگار کردار

ساٹھ کی دہائی میں اسٹیج سے اپنا کیریئر شروع کرنے والے معین اختر نے 4 دہائیوں تک فن کی خدمت کی۔ اس دوران انہوں نے ٹی وی پروگرام، ریڈیو شوز، فلم اور تھیٹر پرفارمنس کے ساتھ ساتھ مختلف تقاریب کی میزبانی کرنے کے ریکارڈ بھی بنائے۔

پی ٹی وی کے آغاز کے ساتھ ہی وہ اس کا حصہ بنے اور دیکھتے ہی دیکھتے شہرت کے بامِ عروج پر پہنچ گئے۔ انہوں نے کئی لازوال کردار نبھائے جن میں سے بہت سے ایسے ہیں جو تاحال مداحین کے اذہان پر نقش ہیں۔

مزید پڑھیں: راحت فتح علی خان کی بنگلہ دیش میں شاندار پرفارمنس، سامعین جھوم اٹھے

ہاف پلیٹ میں مرزا

ہاف پلیٹ میں معین اختر نے خودساختہ دانشور اور شاعر کا کردار نبھایا جس کی وجہ شہرت اپنی بیوی (خالدہ ریاست) کے ساتھ ہر وقت کی فقرے بازی ٹھہری تھی۔ دونوں ایک دوسرے کی کمزوریاں ڈھونڈتے اور فقرہ کسنے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہ جانے دیتے۔ معین اختر کے کردار نے بنیادی طور پر غیر ملکی کرنسی کمانے والوں کے مقابلے میں اپنا ملک چھوڑنے سے انکار کرنے والے ادبی لوگوں کی حالت زار کی عکاسی کی تھی۔

روزی

پی ٹی وی پر آن ایئر ہونے والے ٹیلی پلے ‘روزی’ میں معین اختر نے لڑکی کا بہروپ کیا تھا۔ انور مقصود کے لکھے اور ساحرہ کاظمی کے ڈائریکٹ کیے گئے اس ڈرامے کی کاسٹ میں یوں تو لطیف کپاڈیہ، فضیلہ قاضی، اکبر سبحانی، اور فریحہ الطاف جیسے فنکار بھی شامل تھے، مگر اس ڈرامے کی وجہ شہرت معین اختر کا نبھایا گیا کردار ‘روزی’ ہی ہے۔

مزید پڑھیں: معین اختر نے آخری فون پر کیا کہا تھا؟ بشریٰ انصاری ذکر کرتے آبدیدہ ہوگئیں

آنگن ٹیڑھا میں غائب دماغ شاعر

اگرچہ معین اختر حاضر جوابی اور مزاحیہ جملوں سے بھرپور اس ڈرامے کی ایک آدھ قسط میں ہی دکھائے گئے مگر ان کے غائب دماغ شاعر والے کردار کو بے حد پسند کیا گیا۔ یہی وجہ تھی کہ ٹی وی کے بعد جب یہ ڈرامہ اسٹیج پر پیش کیا گیا تو معین اختر کے کردار کو اس میں بطورِ خاص شامل کیا گیا۔

سچ مچ میں سیٹھ منظور دانا والا

اس ڈرامے میں معین اختر نے ’سیٹھ منظور دانا والا‘ کا کردار ادا کیا جو ایک کنجوس مالک مکان ہیں اور اپنی بیوی سے بہت ڈرتے ہیں۔ اس ڈرامے میں ان کے ادا کیے گئے ڈائیلاگ آج بھی لوگوں کی زبان پر ہیں۔ اس ڈرامے کی مقبولیت کے پیشِ نظر اس کا سیکوئل ‘سچ مچ 2’ اور پھر اس کا سیکوئل ‘کچھ کچھ سچ مچ’ بھی بنایا گیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

روزی معین اختر ہاف پلیٹ

متعلقہ مضامین

  • لاہور، پوپ فرانسس کے انتقال کر تعزیتی اجلاس کا انعقاد
  • پی پی گوجرانوالہ کا اجلاس‘ حلقہ 52 کا ضمنی الیکشن ہر صورت لڑیں گے: گورنر
  • ’تم ہی سو گئے داستاں کہتے کہتے‘، معین اختر کی 14ویں برسی
  • پاکستان کی ٹیکسٹائل برآمدات بلند ترین سطح پر ،جولائی 2024 تامارچ 2025 ایک سال میں 9.38 فیصد اضافہ ہوا
  • دو اتحادی جماعتوںکی پنجاب میں بیٹھک، نون لیگ اور پیپلزپارٹی میں پاؤر شیئرنگ پر گفتگو ، ساتھ چلنے پر اتفاق
  • بین المذاہب ہم آہنگی، واشنگٹن میں پاکستانی سفارت خانے میں ایسٹر کی خصوصی تقریب کا انعقاد
  • پی پی پی کا پنجاب میں مسلم لیگ (ن) سے پانی، ترقیاتی فنڈز اور گورننس پر تحفظات کا اظہار
  • مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی کا ملکی حالات کے پیش نظر ساتھ چلنے پر اتفاق
  • ن لیگ اور پیپلزپارٹی کا مسائل بات چیت سے حل کرنے اور ساتھ چلنے پر اتفاق
  • صدر مملکت نے سینیٹ کا اجلاس 22اپریل کی سہ پہر 4بجے طلب کر لیا