منشیات کیس: تفتیشی افسر کی 12 بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات فراہمی کی درخواست دائر
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
فائل فوٹو۔
منشیات برآمدگی کیس میں ملزم ساحر حسن سے 12 بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات کی فراہمی کی درخواست دائر کر دی گئی۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت کراچی میں ملزم ساحر حسن سے منشیات برآمدگی کیس کی سماعت ہوئی، تفتیشی افسر نے 12 بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات کی فراہمی کی درخواست دائر کی، جسے عدالت نے منظور کرلیا۔
تفتیشی افسر کے مطابق ملزم ساحر کے موبائل فون سے 10 اکاؤنٹس کی تفصیلات ملی ہیں، ملزم ساحر ویڈ کورئیر سروس کمپنی کے ذریعہ منگواتا تھا۔
تفتیشی افسر کے مطابق بینک اکاؤنٹس کا تین سالہ ریکارڈ فراہم کرنے کا حکم دیا جائے، عدالت نے تمام اکاؤئنٹس کی معلومات حاصل کرنے کی اجازت دے دی۔
امپورٹڈ (درآمد کردہ) منشیات کے ریکٹ کی تحقیقات میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ جبکہ تحقیقات میں ساحر حسن سمیت 12 بینک اکاونٹس کی نشاندہی ہوئی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: اکاؤنٹس کی تفصیلات بینک اکاؤنٹس تفتیشی افسر
پڑھیں:
سندھ: سول ججز اور جوڈیشل مجسٹریٹس کی بھرتیوں کا کیس، فیصلہ محفوظ
— فائل فوٹوسندھ ہائی کورٹ نے سول ججز اور جوڈیشل مجسٹریٹ کی بھرتیوں کی شرائط میں تبدیلی کے کیس کی سماعت کے دوران فریقین کے دلائل سننے کے بعد درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
درخواست گزار کے وکیل نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ نوٹیفکیشن میں وکلاء کے لیے 3 سال پریکٹس کی شرائط عائد کی گئی ہیں جبکہ اعلیٰ عدالتوں کے سرکاری ملازمین کے لیے کوئی شرط نہیں ہے، جس سے ہزاروں وکلاء کے بنیادی حقوق متاثر ہو رہے ہیں۔
جسٹس آغا فیصل نے کہا کہ ججز کی بھرتیوں کے لیے بنیادی شرائط بھی تو رکھی گئی ہیں، یہ بھی کہا جاسکتا ہے کہ وکلاء کی 2 سال کی پریکٹس بھی امتیازی سلوک ہے۔
کراچی اعلی عدلیہ نے صوبہ سندھ میں سول ججز اینڈ...
عدالت کا کہنا ہے کہ اگر متعلقہ ادارے بنیادی شرائط طے کسکتے ہیں تو اس میں کیا مسئلہ ہے؟
درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ درخواست گزار کی عمر 27 برس ہے اور مطلوبہ پریکٹس میں چند ماہ کم ہیں، لاہور ہائی کورٹ نے بھی خلافِ ضابطہ قانون سازی کو معطل کیا تھا۔
عدالت نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ درختوں کے تحفظ سے متعلق ہے، جس پر درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ پشاور ہائی کورٹ نے ایسے ہی معاملے پر عبوری ریلیف دیتے ہوئے اپلائی کرنے کی اجازت دی تھی۔
عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔