کراچی:

شدید علالت کا شکار پاکستان میں مارشل آرٹس کے بانی اشرف طائی کو سندھ حکومت کے محکمہ کھیل کی جانب سے بطور مالی امداد 20 لاکھ روپے کا چیک پیش کردیا گیا۔

صوبائی وزیر کھیل محمد بخش خان مہر کی خصوصی ہدایات پر ڈائریکٹر جنرل اسپورٹس اسد اسحاق نے اشرف طائی کو امدادی چیک دیا، اشرف طائی نےاظہار تشکر کرتے ہوئے کہا  کہ ایک وقت تھا کہ میں 30 لاکھ روپے خیرات کردیا کرتا تھا،عطیہ کی رقم زیادہ ہوتی تو بہتررہتا، اشرف طائی نے الزام عائد کیا کہ ان کو علاج کے لیے  درست ادویات فراہم نہیں کی جارہیں۔

دوسری جانب ان کی اہلیہ ثمینہ اشرف کا کہنا تھا کہ دیگر کھیل والوں کو کروڑوں روپے دیے جاتے ہیں، دنیا بھر میں پاکستان کا نام روشن کرنے والے اشرف طائی آج بیماری میں مشکلات کا شکار ہیں، وفاقی حکومت اور گورنر سندھ کی جانب سے ان کی کوئی مدد نہیں کی گئی، اشرف طائی کے کلب کے لیے زمین فراہم کی جائے۔

ڈائریکٹرجنرل اسپورٹس  اسد اسحاق نے یقین دلایا کہ سندھ حکومت آئندہ بھی اشرف طائی کا خیال رکھے گی اور ہر ممکن امداد اور تعاون کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ 77 سالہ اشرف طائی کی انجیو گرافی رپورٹ کے مطابق ہارٹ اٹیک سےان  کے دل  کا متاثرہ حصہ ناکارہ ہوگیا ہے،گرینڈ ماسٹر کے دونوں گردے پہلے ہی فیل ہو چکے ہیں۔

این آئی سی وی ڈی کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر پروفیسر طاہر صغیر کے مطابق اشرف طائی کی انجیوگرافی کی رپورٹ میں دل کے ایک حصے کے ناکارہ ہونے کی تصدیق ہوئی ہے،ان کو ضروری ادوایت فراہم کر دی گئی ہیں۔

واضح رہے کہ مارشل آرٹ میں گراں قدر خدمات  پرحکومت پاکستان کی جانب سے صدارتی تمغہ حسن کارکردگی پانے والے اشرف طائی  1970 میں میانمار(اس وقت برما) سے پاکستان منتقل ہوئے تھے، اشرف طائی کو  مقامی سینما میں پیش آنے والے واقعے کے بعد قومی سطح پر مقبولیت حاصل ہوئی تھی،اشرف طائی نے بلیک میں  ٹکٹ فروخت کرنے والے 14 رکنی گروہ کی تن تنہا پٹائی کی تھی۔

بعد ازاں شرف تائی نے ہل پارک میں چھوٹے سے سینٹر میں تربیت فراہم کرنے کا آغاز کیا،  بروس  لی کی ایکشن فلموں کی شہرت کے بعد اشرف طائی بھی راتوں رات پاکستان میں مشہور ہوگئے تھے۔ 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: اشرف طائی کو کی جانب سے

پڑھیں:

یو اے ای میں غیر قانونی ملازمت یا رہائش فراہم کرنے پر اب بھاری جرمانے اور قید کی سزا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے عوامی تحفظ کو مدنظر رکھتے ہوئے ملک میں غیر قانونی طور پر مقیم افراد کو پناہ دینے یا ملازمت فراہم کرنے والے افراد کے لیے سخت سزاؤں اور جرمانوں کا اعلان کر دیا ہے۔

گلف نیوز کے مطابق غیر قانونی طور پر مقیم تارکین وطن کو رہائش یا ملازمت دینے والے افراد عوامی سلامتی اور سماجی استحکام کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں، اور ایسے افراد غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث بھی ہو سکتے ہیں، اس لیے سخت قانونی کارروائی ضروری ہے۔

یو اے ای کے قوانین کے تحت اس جرم پر ایک لاکھ درہم سے پانچ ملین درہم تک جرمانہ اور کم از کم دو ماہ قید کی سزا ہوسکتی ہے۔ وزٹ یا سیاحتی ویزے پر موجود افراد کے لیے ملازمت کرنا سنگین خلاف ورزی تصور کی جائے گی، اور ایسے افراد کو 10 ہزار درہم جرمانے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ جعلی رہائشی دستاویزات استعمال کرنے والے افراد کے لیے 10 سال تک قید کی سزا بھی دی جا سکتی ہے۔

اس اقدام کا مقصد ملک میں قانونی شہریوں اور رہائشیوں کی حفاظت اور سماجی استحکام کو یقینی بنانا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • تاجر سے 2 کروڑ چھیننے والے پولیس اہلکاروں کے ریمانڈ میں توسیع، 20 لاکھ برآمد
  • حکومت بلوچستان کی عوام کو سست انٹرنیٹ فراہم کرنیکی نئی حکمت عملی
  • حکومت بلوچستان کا عوام کو سست انٹرنیٹ فراہم کرنیکی نئی حکمت عملی
  • لاہور:ٹریفک خلاف ورزیوں پر دلچسپ کارروائیاں، پیدل چلنے پر گرفتاری، ایک ہی شہری پر لاکھوں روپے جرمانہ
  • این ڈی ایم اے کی تیسری امدادی کھیپ کولمبو پہنچ گئی
  • سری لنکن سیلاب متاثرین کیلئے این ڈی ایم اے کی تیسری امدادی کھیپ کولمبو پہنچ گئی
  • الخدمت اور ریسکیو 1122کا مشترکہ امدادی پوائنٹ قائم
  • ٹرمپ گولڈ کارڈ حاصل کرنے والے کیا فوائد حاصل کرسکیں گے؟ تفصیلات سامنے آگئیں
  • یو اے ای میں غیر قانونی ملازمت یا رہائش فراہم کرنے پر اب بھاری جرمانے اور قید کی سزا
  • الخدمت کے صدرکا سری لنکا کے سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ،متاثرین ورضاکاروں سے ملاقاتیں