پونم پانڈے: متنازعہ شہرت رکھنے والی بالی ووڈ اداکارہ
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
ممبئی (شوبز ڈیسک) بالی ووڈ اداکارہ پونم پانڈے نے 2013 میں فلم ’نشا‘ سے اپنے کیریئر کا آغاز کیا۔ اپنی پہلی فلم سے ہی ہٹ ہونے کے باوجود، انہیں انڈسٹری میں زیادہ کام نہیں ملا اور وہ تنازعات میں گھری رہیں۔ وہ آخری بار فلم ’کریجکس‘ کے پروموشنل ویڈیو اور آئٹم نمبر میں نظر آئی تھیں۔
پونم پانڈے نے اپنے ڈیبیو کے بعد کئی ہندی اور علاقائی فلموں میں کام کیا۔ وہ مختلف ریئلٹی شوز میں بھی حصہ لے چکی ہیں، جن میں ’خطروں کے کھلاڑی 4‘ اور کنگنا رناوت کا ’لاک اپ‘ شامل ہیں۔ حال ہی میں، وہ ریئلٹی ڈیٹنگ شو ’کنک 2‘ کی میزبانی کر رہی ہیں۔
اداکاری اور ماڈلنگ کے علاوہ، پونم پانڈے ایک کامیاب مواد تخلیق کار کے طور پر بھی جانی جاتی ہیں۔ اگرچہ ان کے پاس فلموں اور ٹی وی شوز کی زیادہ تعداد نہیں ہے، لیکن وہ مختلف ذرائع سے اچھی خاصی آمدنی حاصل کرتی ہیں۔ 2024 تک، ان کی مجموعی مالیت 85 کروڑ روپے تک پہنچ چکی ہے، جبکہ 2020 میں ان کی دولت تقریباً 52 کروڑ روپے تھی۔
پونم پانڈے نے ’نشا‘، ’مالینی اینڈ کمپنی‘، ’دی جرنی آف کرما‘ اور ’محبت زہر ہے‘ جیسی فلموں میں کام کیا ہے۔ 2013 سے لے کر اب تک انہوں نے بمشکل 10 فلمیں کی ہیں۔ 2017 میں، انہوں نے اپنی ‘پونم پانڈے ایپ’ لانچ کی، جس پر گوگل نے مبینہ طور پر پابندی لگا دی تھی، کیونکہ اس پر ایڈلٹ مواد دستیاب تھا۔ اس اقدام پر انہیں کافی تنقید کا سامنا بھی کرنا پڑا تھا۔
پونم پانڈے ایک انٹرنیٹ سنسنی بن چکی ہیں۔ انسٹاگرام پر ان کے 38 لاکھ سے زیادہ فالوورز ہیں اور وہ پروموشنل پوسٹس، برانڈ کولیبریشن اور انڈورسمنٹ سے لاکھوں کماتی ہیں۔ ممبئی کے باندرہ میں ان کا ایک کثیر منزلہ پرتعیش مکان بھی ہے۔
مزیدپڑھیں:بچوں نے اژدھا کو ہی کودنے والی رسّی بنا لیا، ویڈیو وائرل
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
وزیر خزانہ کی آئی ایم ایف کو اصلاحات جاری رکھنے کی یقین دہانی
فائل فوٹووفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے آئی ایم ایف کو اصلاحات جاری رکھنے کی یقین دہانی کرادی ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے آئی ایم ایف کی مینیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جورجیوا سے واشنگٹن میں ملاقات کی۔
عالمی بینک اور آئی ایم ایف کے موسم بہار اجلاس کی سائیڈلائن پر ہوئی ملاقات میں وزیر خزانہ نے اسٹاف سطح کے معاہدے پر اظہار تشکر کیا۔
وفاقی وزیر نے حکومت پاکستان کی جانب سے کی جانیوالی اصلاحات جاری رکھنے کی مکمل یقین دہانی کرائی۔
انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے آئی ایم ایف سربراہ کو دورہ پاکستان کی دعوت کا بھی اعادہ کیا۔
اس سے پہلے وزیر خزانہ نے نائب صدر انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن ہیلا شیخ روحو سے ملاقات کرکے نجی شعبے کی اصلاحات اور توانائی منتقلی کے شعبوں میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔
وزیر خزانہ نے امریکی کمپنی ڈیلوئٹ کی ٹیم سے بھی ملاقات کی جس میں توانائی کے شعبے میں اصلاحات، معدنیات کی تلاش اور مارکیٹنگ پر بریفنگ دی۔