جمہوری قوتوں کی ملاقاتیں رہنی چاہییں، عمران خان کاپی ٹی آئی، جے یو آئی رہنماؤں کی ملاقات کاخیرمقدم
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف کے بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان نے پی ٹی آئی کے وفد کی جمعیت علمائے اسلام (ف) کے وفد سے ملاقات کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ جمہوری قوتوں کے درمیان یہ ملاقات جاری رہنی چاہییں۔
پاکستان تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجا نے اڈیالہ جیل راولپنڈی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات میں جے یو آئی کے وفد سے ملاقات کے حوالے سے بات ہوئی۔
ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے ہماری ملاقات کو سراہا، ان کا کہنا تھا کہ جمہوری قوتوں کے درمیان یہ ملاقات جاری رہنی چاہیئے۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو میں نے وزیر علی علی امین گنڈا پور کے حوالے سے بھی بتایا، بانی نے علی امین گنڈار پور پر بھی اپنے بھرپور اعتماد کا اظہار کیا۔
بانی پی ٹی آئی نے عالیہ حمزہ اور جنید اکبر پر بھی اعتماد کا اظہار کیا، بانی پی ٹی نے وکیل ظہیر عباس اور عثمان ریاض گل سے ملاقات نا کروانے پر تشویش کا اظہار کیا۔
سلمان اکرم راجا نے علیمہ خان اور وکلاء کی درمیاں ہونے والی تلخ باتوں کا جواب دینے سے گریز کیا۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی سے ملاقات
پڑھیں:
عمران خان سے ملاقات نہ کرانے پر توہین عدالت کی درخواست دائر
درخواست میں ہوم سیکرٹری پنجاب ، سپریٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کیخلاف کارروائی کی استدعا
عدالتی احکامات کے باوجود ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی، درخواست گزارعلیمہ خانم
بانی پاکستان تحریک انصاف سے جیل میں ملاقات نہ کرانے پر علیمہ خانم نے ہوم سیکرٹری پنجاب اور سپریٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کردی۔درخواست گزار علیمہ خانم نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ سابق وزیراعظم مختلف کیسز میں جیل ٹرائل کا سامنا کر رہے ہیں، مگر عدالتی احکامات کے باوجود ان سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ عدالت نے 26 اکتوبر کے حکمنامے میں پٹیشنر کو بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت دی تھی، اور ملاقات کرنے والوں کی فہرست بھی جمع کروائی گئی تھی۔ اس کے باوجود جیل سپریٹنڈنٹ کی جانب سے متعدد بار ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی۔درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ فریقین کی جانب سے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات پر غیر قانونی پابندی عائد کی گئی ہے اور جیل مینوئل کے تحت طے شدہ ملاقات بھی ممکن نہیں بنائی جا رہی۔ علیمہ خانم نے استدعا کی ہے کہ عدالتی حکم عدولی پر ہوم سیکرٹری پنجاب اور جیل سپریٹنڈنٹ کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے ۔