پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے درمیان اہم ملاقات کی اندرونی تفصیلات سامنے آگئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی نے جے یو آئی کو عید کے بعد احتجاج میں شمولیت کی باضابطہ دعوت دے دی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ جے یو آئی نے پی ٹی آئی کا ساتھ دینے کے لیے مشروط حمایت کی یقین دہانی کرائی ہے۔ جے یو آئی نے احتجاج میں شمولیت کے بدلے پی ٹی آئی سے مدارس بل پر حمایت کا مطالبہ کیا ہے۔ذرائع کے مطابق جے یو آئی کا مؤقف ہے کہ اگر پی ٹی آئی مدارس بل پر ان کا ساتھ دے تو وہ احتجاج میں پی ٹی آئی کی حمایت کے لیے تیار ہیں۔تاہم پی ٹی آئی قیادت نے اس حوالے سے فوری جواب دینے کے بجائے بانی تحریک انصاف سے مشاورت کے لیے وقت مانگ لیا ہے۔ذرائع کے مطابق سلمان اکرم راجہ آج اڈیالہ جیل میں بانی تحریک انصاف سے ملاقات کریں گے اور اس معاملے پر حتمی مشاورت ہوگی۔ پی ٹی آئی تحریکِ تحفظِ آئین کے ساتھ مل کر احتجاج کی تیاری مکمل کرے گی.

جس کے بعد جے یو آئی کی شرکت کا حتمی فیصلہ متوقع ہے۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: پی ٹی آئی جے یو آئی

پڑھیں:

بھارتی پارلیمنٹ حملہ 2001: سیاست، انصاف اور مشکوک بیانیے کی کہانی

13 دسمبر 2001 کو بھارتی پارلیمنٹ پر ہونے والا حملہ ایک بار پھر بحث کا موضوع بن گیا ہے، جسے مبصرین بھارت کی تاریخ کی ایک متنازع اور مشکوک کارروائی قرار دیتے ہیں۔ تجزیہ کاروں کے مطابق 2025 میں دہلی میں پیش آنے والا تازہ دھماکہ بھی اسی پرانے طرزِ عمل کی نئی شکل محسوس ہوتا ہے، جس میں بڑے واقعات کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:تنقید کے باوجود بھارتی فلم ’دھرندر‘ کی کامیابی، ایجنڈا کیا ہے؟

دسمبر 2001 کا پارلیمنٹ حملہ بظاہر بھارت اور پاکستان کے تعلقات میں ایک اہم موڑ ثابت ہوا، تاہم وقت گزرنے کے ساتھ اس واقعے کے سیاسی استعمال نے جوڑ توڑ، بیانیہ سازی اور انصاف کی پامالی کے کئی پہلو بے نقاب کیے۔ بھارتی حکومت نے اس حملے کو کشمیر میں سخت کریک ڈاؤن تیز کرنے اور قومی سلامتی کے نام پر جارحانہ پالیسیوں کو درست ثابت کرنے کے لیے بھرپور انداز میں استعمال کیا۔

مبصرین کا کہنا ہے کہ لال قلعہ دھماکہ کیس میں بھی بھارت نے اسی حکمتِ عملی کو دہرایا، جس سے بین الاقوامی سطح پر ایک طرح کا ’ڈی ژاوُ‘ پیدا ہوا۔ ان واقعات کا سب سے متنازع پہلو افضل گورو کا مقدمہ اور اس کی سزائے موت قرار دیا جاتا ہے۔ متعدد قانونی ماہرین اور مبصرین کے مطابق اس مقدمے میں سنگین تضادات اور سقم موجود تھے، تاہم ان سوالات کے باوجود پھانسی دے کر معاملے کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی۔

انسانی حقوق کے کارکن افضل گورو کی پھانسی کو عدالتی قتل قرار دیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ اس کا مقصد انصاف کی فراہمی نہیں بلکہ ایک سخت اور خوفناک پیغام دینا تھا۔ ناقدین کے مطابق اس کیس نے بھارتی عدلیہ کی سیاسی دباؤ کے سامنے کمزوری کو بھی نمایاں کیا، جہاں ریاستی ضروریات کے نام پر انصاف کے اصول قربان کر دیے گئے۔

یہ بھی پڑھیں:امریکا کی پاکستان کے F-16 طیاروں کی اپ گریڈیشن کی منظوری، بھارت کے لیے کیا پیغام ہے؟

تجزیہ کاروں کے مطابق حالیہ دہلی دھماکے میں بھی بھارتی ایجنسیاں اسی پرانے کھیل کو دہراتی دکھائی دیتی ہیں، جہاں خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ بے گناہوں کو پھنسا کر مثال بنانے کی کوشش کی جائے گی۔ سرکاری بیانیے میں فوری طور پر پاکستان کو مرکزی ملزم قرار دیا گیا، تاہم اس الزام کے حق میں کوئی ٹھوس، آزاد اور قابلِ تصدیق شواہد سامنے نہیں لائے گئے۔

افضل گرو

ماہرین کے مطابق شواہد کی نوعیت اور واقعے کی ٹائمنگ اس نظریے کو تقویت دیتی ہے کہ یہ ایک منصوبہ بند فالس فلیگ آپریشن ہو سکتا ہے، جس کا مقصد عالمی سطح پر پاکستان کو بدنام کرنا اور کشمیر سے متعلق بھارت کی سخت گیر پالیسیوں کے لیے حمایت حاصل کرنا تھا۔ حملے کے بعد اس کی تشہیر کو سفارتی دباؤ اور فوجی نقل و حرکت کے لیے بھی استعمال کیا گیا، جس سے خطے کا استحکام مزید کمزور ہوا۔

داخلی سطح پر ناقدین کا کہنا ہے کہ بھارتی حکومت نے اس سانحے کو سیاسی طاقت کے حصول کے لیے استعمال کیا۔ خوف، قوم پرستی اور دہشتگردی کے بیانیے کو ابھار کر عوامی حمایت مضبوط کی گئی اور ایسے سخت قوانین نافذ کیے گئے جن کا سب سے زیادہ نشانہ کشمیری عوام اور اختلافِ رائے رکھنے والی آوازیں بنیں۔

تجزیہ کاروں کے مطابق ان واقعات نے بدعنوانی، حکومتی ناکامیوں اور داخلی انتشار جیسے اہم مسائل کو پس منظر میں دھکیل دیا اور عوام کی توجہ ہمسایہ ملک کی طرف موڑ دی گئی۔

مجموعی طور پر بھارتی پارلیمنٹ حملہ اور اس کے بعد کے حالات ایک تشویشناک سلسلے کی عکاسی کرتے ہیں، جہاں بڑے واقعات کو سیاسی فائدے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، انصاف کو نظر انداز کیا جاتا ہے، مصنوعی بیانیے گھڑے جاتے ہیں اور خطے میں کشیدگی کو بڑھایا جاتا ہے۔ ناقدین کے مطابق بھارت بار بار اسی طرزِ عمل کو دہرا کر پورے خطے کو ایک خطرناک سمت میں دھکیل رہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

افضل گرو بھارت بھارتی پارلیمنٹ پاکستان دہلی فالز فلیگ آپریشن

متعلقہ مضامین

  • کلثوم فرمان تحریک انصاف ویمن ونگ گلگت بلتستان کی صدر، ساجدہ صداقت جنرل سیکرٹری مقرر
  • بھارتی پارلیمنٹ حملہ 2001: سیاست، انصاف اور مشکوک بیانیے کی کہانی
  • فیض حمید کی سزا فوج کا اندرونی معاملہ ہے، ترجمان تحریکِ انصاف کا تبصرے سے گریز
  • فیض حمید کا نام تحریک انصاف کے طویل دھرنے میں سرگوشیوں میں آتا رہا
  • بھارت کے بغیر پاکستان کے ساتھ علاقائی اتحاد میں شمولیت ممکن ہے، بنگلہ دیش
  • جیل ذرائع نےبانی پی ٹی آئی کی اڈیالہ سے کہیں اور منتقل کی تردید کردی
  • ایک مائنس ہوا تو کوئی بھی باقی نہیں رہے گا،تحریک انصاف
  • تحریک انصاف ،پیپلز پارٹی سے سیاسی مفاہمت کیلئے تیار
  • بھارت کے بغیر پاکستان کے ساتھ ’کسی اتحاد‘ میں شمولیت ممکن ہے: بنگلہ دیش
  • پی ٹی آئی کو ایک اور جھٹکا، اہم رہنما نے پارٹی کو خیر باد کہہ دیا