اڈیالہ جیل کے دروازے پر پی ٹی آئی وکلا اور عمران خان کی بہن علیمہ خان کے درمیان شدید تلخ کلامی
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
اڈیالہ جیل راولپنڈی کے داخلی دروازے پر پی ٹی آئی کے وکلا اور عمران خان کی بہن علیمہ خان کے درمیان شدید تلخ کلامی ہوئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق اڈیالہ جیل میں علیمہ خان سمیت دیگر بہنوں کی بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات ختم ہوئی تو اڈیالہ کے داخلہ گیٹ پر علیمہ خان کی وکلاء رہنماؤں کے ساتھ تلخ کلامی ہوئی، علیمہ خان نے وکلاء رہنماوں کو چارج شیٹ کردیا۔
علیمہ خان نے وکلاء سے مکالمہ کیا کہ بانی پی ٹی آئی سے صرف وہی ملاقات کرے گا جسکو کوئی زمہ داری سونپی گئی ہو، بغیر زمہ داری کے کوئی وکیل جیل کے اندر نہیں جائے گا، آپ لوگوں نے کیا ڈرامہ لگایا ہوا ہے ہر بندہ صرف ملاقات کے لئے جیل آتا یے، ہمارا بھائی اندر ہے، ہمارا اس سے پیار ہے، ہم اسکے لئے جان بھی دے سکتے ہیں۔
علیمہ خان نے وکلاء سے مکالمہ کیا کہ کوئی بھی وکیل اپنی طرف سے عدالت میں اضافی پٹیشن دائر نہیں کرے گا، پٹیشن دائر کرنے کا اختیار صرف سلمان اکرم اور سلمان صفدر کے پاس ہے۔
علیمہ خان نے وکلاء سے سوال کیا کہ میرے بھائی کی بچوں سے ٹیلی فونک بات نہیں کرائی جا رہی،نہ کتابیں مل رہی ہیں، علیمہ خان نے نعیم پنجھوتہ سے سوال کیا کہ آپ بشری بی بی کے فوکل پرسن ہیں، آپ کس کس سے ملتے ہیں،نعیم پنجھوتہ نے جواب دیا کہ میں کسی سے نہیں ملا،جس سے ملا یوں آپ بتائیں۔
علیمہ خان نے نعیم پنجھوتہ پر غم و غصہ کا اظہارکیا، ،علیمہ خان نے نعیم پنجھوتہ سے مکالمہ کیا کہ میرے ساتھ بدتمیزی نہ کریں، نعیم پنجھوتہ نے جواب دیا کہ میں بدتمیزی نہیں کر رہا، ہم جیلیں بھگت کرآئے، ہم پر پرچے ہوئے ہیں، علیمہ خان نے کہا کہ تم یہ کس طرح مجھ سے بات کر رہے ہو،خاموش رہو۔
موقع پر کھڑے وکلاء نعیم پنجھوتہ کو پکڑسائیڈ پر لے گئے، علیمہ خان وکلاء سے بات بار پوچھتی رہیں کہ آپ نے اب تک بانی پی ٹی آئی کے لئے عدالت سے کیا ریلیف لیا ہے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: علیمہ خان نے وکلاء نعیم پنجھوتہ پی ٹی آئی وکلاء سے کیا کہ
پڑھیں:
ڈریں اس دن سے جب اڈیالہ جیل کا دروازہ ٹوٹ گیا تو معاملات کسی کے ہاتھ میں نہیں رہیں گے، اعتزازاحسن
لاہور(آئی این پی ) معروف وکیل رہنما چوہدری اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ ڈریں اس دن سے جب اڈیالہ جیل کا دروازہ توڑا گیا، عمران خان کے ساتھ مسلسل زیادتیاں ہورہی ہیں‘اگر اڈیالہ جیل کا دروازہ ٹوٹ گیا تو معاملات کسی کے ہاتھ میں نہیں رہیں گے۔