کوئٹہ، مجلس وحدت مسلمین اور بلوچستان نیشنل پارٹی کے وفود کی ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
ملاقات میں رہنماؤں نے کہا کہ ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری ایک بہادر سیاسی مذہبی رہنماء ہیں، جن کا جرات مندانہ موقف قابل ستائش ہے۔ بی این پی کے سربراہ سردار اختر مینگل نے ہمیشہ جرات مندانہ انداز سے بلوچستان کے عوام کی ترجمانی کی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی اور بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنماء ساجد ترین کے درمیان ہونے والی ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے اتفاق کیا کہ اپوزیشن جماعتوں کے خلاف انتقامی کارروائیاں کی جا رہی ہیں، جو قابل مذمت ہے۔ رہنماؤں نے کہا کہ ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری ایک بہادر سیاسی مذہبی رہنماء ہیں، جن کا جرات مندانہ موقف قابل ستائش ہے۔ بی این پی کے سربراہ سردار اختر مینگل نے ہمیشہ جرات مندانہ انداز سے بلوچستان کے عوام کی ترجمانی کی ہے۔ یہ گفتگو علامہ مقصود علی ڈومکی اور صوبائی جنرل سیکرٹری علامہ سہیل اکبر شیرازی کی ایک وفد کے ہمراہ بلوچستان نیشنل پارٹی کے اسیر رہنماء سینیئر نائب صدر ساجد ترین ایڈوکیٹ، مرکزی لیبر سیکرٹری موسیٰ بلوچ، سابقہ ایم پی اے احمد نواز بلوچ، ضلعی صدر غلام نبی مری اور ملک محی الدین لہڑی سے ملاقات کے موقع پر ہوئی۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ سردار اختر جان مینگل اور بلوچستان نیشنل پارٹی کے قائدین کے خلاف انتقامی کارروائیاں افسوسناک ہیں۔ سردار اختر جان مینگل نے ہمیشہ جرات مندانہ انداز سے بلوچستان کے عوام کی ترجمانی کی ہے۔ بلوچستان کے مسنگ پرسنز سے لے کر ساحل اور وسائل کے حق حاکمیت تک انہوں نے ہمیشہ بلوچستان کی مظلومیت اور محرومیت کو پاکستان کے عوام کے سامنے بیان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کی محرومیت اور بلوچستان کی عوام کے ساتھ ہونے والے ناروا سلوک کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرتی رہی ہے۔ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے ایوان بالا سمیت ہر فورم پر پاکستان کے مظلوم اور محروم طبقات کی ترجمانی کی ہے۔ ہم بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل اور ان کے رفقاء کے خلاف جعلی مقدمات واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سینئر نائب صدر ساجد ترین ایڈوکیٹ نے کہا کہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری ایک بہادر سیاسی مذہبی رہنماء ہیں، جن کا جرات مندانہ موقف قابل ستائش ہے۔ تحریک تحفظ آئین پاکستان کے پلیٹ فارم سے ہم پاکستان کے مظلوم عوام کی ترجمانی کر رہے ہیں۔ عنقریب تحریک تحفظ آئین پاکستان گرینڈ الائنس بننے جا رہا ہے۔ جس میں ملک کی کئی ایک سیاسی جماعتیں شامل ہو رہی ہیں۔ سندھ اور بلوچستان میں امن و امان کی ابتر صورتحال پر ہمیں تشویش ہے۔ کوئی شہری محفوظ نہیں ہے جبکہ سندھ کے عوام کہہ رہے ہیں کہ چھ کینالز بنانے سے سندھ بنجر بن جائے گا۔ اس وقت سندھ سراپہ احتجاج بنا ہوا ہے۔ اس موقع پر علامہ مقصود علی ڈومکی نے ساجد ترین ایڈوکیٹ کو بلوچ تاریخ اور علامہ جلال الدین سیوطی کی کتاب احیاء المیت فی فضائل اھل البیت کا تحفہ پیش کیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: علامہ راجہ ناصر عباس جعفری بلوچستان نیشنل پارٹی کے علامہ مقصود علی ڈومکی کی ترجمانی کی ہے عوام کی ترجمانی اور بلوچستان جرات مندانہ بلوچستان کے پاکستان کے کے سربراہ نے کہا کہ کے خلاف کے عوام
پڑھیں:
شہید علامہ عارف حسین الحسینی آج بھی لوگوں کے دلوں میں زندہ ہیں، علامہ غلام حُر شبیری
اسلام آباد میں منعقدہ تنظیمی کنونشن میں ''روش شہید علامہ عارف حسین الحسینی سیمینار'' سے خطاب کرتے ہوئے رفیق شہید حسینی کا کہنا تھا کہ آج وحدت اسلامی کے لیے مجلس وحدت مسلمین اپنا کردار ادا کررہی ہے، آج وحدت کا کردار شہید حسینی اور امام خمینی کا کردار ہے، وحدت اسلامی کو فروغ دینے کے لیے مجلس وحدت کا کردار لائق تحسین ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین یورپ کے مرکزی رہنما علامہ غلام حُر شبیری نے کہا ہے کہ قائد وحدت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری آج شہید قائد کے راستے پر گامزن ہیں، جنہوں نے اپنی کوششوں اور کاوشوں سے شہید کے افکار کو زندہ رکھا ہوا ہے، ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے اسلام آباد میں منعقدہ تنظیمی کنونشن میں ''روش شہید علامہ عارف حسین الحسینی سیمینار'' سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ علامہ غلام حُر شبیری نے مزید کہا کہ شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی وحدت کے عظیم داعی تھے، وہ وحدت ملی کی وجہ سے شہید ہوئے، آج وحدت اسلامی کے لیے مجلس وحدت مسلمین اپنا کردار ادا کررہی ہے، آج وحدت کا کردار شہید حسینی اور امام خمینی کا کردار ہے، وحدت اسلامی کو فروغ دینے کے لیے مجلس وحدت کا کردار لائق تحسین ہے، ہمارے ملک میں تکفیریت سر اُٹھا رہی تھی لیکن مجلس وحدت نے اپنی کوششوں سے تکفیریت کا قلعہ قمع کردیا، شہید قائد نے سیاسی منشور کو پیش کیا ملک میں اور قوم کو سیاسی حوالے سے باشعور بنایا۔
اُنہوں نے کہا کہ شہید علامہ عارف حسین الحسینی ہمیں سیاسی رموز سکھائے، یہی وجہ ہے کہ اُن کے دور میں ہم نے پارلیمانی سیاست کا آغاز کیا، اُس راستے کو جس نے دوبارہ زندہ کیا وہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری ہیں۔ الحمد اللہ آج قیادت بیدار ہے اور میدان میں موجود ہے، آج ہر سیاسی محفل اور پارلیمنٹ کی زینت ہم ہیں، سیاسی و سماجی اعتبار سے ہم باوقار ہیں، آج کوئی فیصلہ ہمارے بغیر ممکن نہیں، ہم فکر خمینی کو زندہ رکھیں گے۔