کراچی ٹیکس دیتا ہے تو حق بھی سب سے پہلے کراچی کو ملنا چاہیئے، منعم ظفر خان
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
پریس کانفرنس سے خطاب میں امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ رمضان کے بعد عوامی تحریک کے لیے تیار ہیں، جماعت اسلامی رمضان کے بعد ملین مارچ کرے گی، رمضان کے مہینے میں کم از کم شہریوں کو ریلیف دیا جائے، ہمارا مطالبہ ہے کہ پیٹرول کی قیمت 50 روپے فوری کم کی جائے۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے کہا ہے کہ کراچی ٹیکس دیتا ہے تو حق بھی سب سے پہلے کراچی کو ملنا چاہیئے، رمضان المبارک کے بعد کراچی میں ملین مارچ کریں گے، اہل کراچی کے حق کے لیے جدوجہد جاری رہے گی، ہمارا مطالبہ ہے کہ پیٹرول کی قیمت 50 روپے فوری کم کی جائے۔ امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جدوجہد بھی کررہے ہیں مزاحمت بھی جاری ہے، کراچی کے 50 فیصد علاقوں میں آج بھی پانی موجود نہیں، پانی گھروں کے نلکوں میں آنا چاہیئے۔ منعم ظفر نے کہا کہ سندھ حکومت کو کرپشن سے فرصت نہیں، دوپہر کے تین بجتے ہی شہر میں ٹریفک جام ہوجاتا ہے، پچھلے دو ماہ میں 5 ہزارسے زائد کتے کے کاٹنے کے واقعات رپورٹ ہوئے، ہم وسائل اور اختیارات سے بڑھ کر کام کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ رمضان کے بعد عوامی تحریک کے لیے تیار ہیں، جماعت اسلامی رمضان کے بعد ملین مارچ کرے گی۔ منعم ظفر نے کہا کہ افطار اور سحری کے اوقات میں گیس نہیں ہے، سحری کے اوقات میں شہری ہوٹل سے کھانا خرید رہے ہیں، ایس ایس جی سی گیس شیڈول پر عمل کروانے میں ناکام رہا۔ انہوں نے کہا کہ رمضان کے مہینے میں کم از کم شہریوں کو ریلیف دیا جائے، پیٹرول کی قیمت پچھلے 4 سال کی کم ترین سطح پر ہے، انٹرنیشنل مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت 82 سے کم ہو کر 69.
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پیٹرول کی قیمت جماعت اسلامی رمضان کے بعد نے کہا کہ
پڑھیں:
غزہ کے لوگوں کیلئے احتجاج وقت کی اہم ضرورت ہے، جماعت اسلامی بلوچستان
کوئٹہ میں ایک وفد سے ملاقات کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے رہنماء کبیر شاکر نے کہا کہ بدامنی، بے روزگاری کیوجہ سے صوبے کے عوام پریشان ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی بلوچستان کے نائب امیر مولانا عبدالکبیر شاکر نے کہا ہے کہ غزہ کے عوام سے اظہار یکجہتی کیلئے 26 اپریل قومی سطح پر ہڑتال وقت کی اہم ضرورت ہے۔ یہ ہڑتال کسی پارٹی تنظیم کی نہیں، بلکہ پوری قوم کی ہے۔ تاجربرادری کی حمایت خوش آئند ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی بلوچستان کے صوبائی دفتر میں وفد سے ملاقات کے دوران گفتگو میں کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ افغان مہاجرین کا پاکستان کیساتھ دینی رشتہ ہے۔ بدامنی، بے روزگاری کی وجہ سے بلوچستان کے عوام پریشان ہیں۔ روزگار برائے فروخت، بارڈر بند، بدامنی اور بدعنوانی نے بلوچستان کو تباہ کرکے رکھ دیا ہے۔ بلوچستان کے عوام کے مطالبات جائز ہیں۔ حکمرانوں کو عوام کے حقوق پر توجہ دینی چاہئے۔ بلوچستان کے نوجوانوں کو روزگار میسر ہے نہ تعلیم و کاروبار کے مواقع ہیں۔ تاجر تجارت نہیں کرسکتے۔ ان حالات میں ہم ایوان کے اندر اور باہر مظلوموں کے حقوق کیلئے آواز بلند کر رہے ہیں۔