پی ٹی آئی سینیٹرز کو آزاد سینیٹرز ڈیکلئیر کرنے کی درخواست سماعت کے لیے منظور
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
لاہور ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے سینیٹرز کو آزاد سینیٹرز ڈیکلیئیرکرنے کی درخواست سماعت کے لیے منظور کرلی۔
لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی نے افاق ایڈووکیٹ کی متفرق درخواست پر سماعت کی۔عدالت نے جلد سماعت کی متفرق درخواست منظور کر لی۔ عدالت نے درخواست 14 اپریل کو سماعت کے لئے مقرر کرنے کی ہدایت کردی۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پارٹی الیکشن نہ کرانے پر پی ٹی آئی کے سینیٹرز کے خلاف درخواست زیر سماعت ہے۔ درخواست پر جلد سماعت کا حکم دیا جائے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ڈاکٹر عاصم کیخلاف کرپشن کا مقدمہ سی کلاس کرنے کاچالان منظور
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251213-08-23
کراچی (اسٹاف رپورٹر) صوبائی اینٹی کرپشن عدالت نے 462 ارب روپے کی مبینہ کرپشن کے مقدمے میں ڈاکٹر عاصم حسین اور دیگر ملزمان کے خلاف پیش کیا گیا مقدمہ خارج کرنے کا سی کلاس چالان جزوی طور پر منظور کرلیا جبکہ منی لانڈرنگ سے متعلق الزامات کو متعلقہ فورم میں بھیجنے کا حکم دیا۔ اینٹی کرپشن کے تفتیشی افسر نے مقدمے کا سی کلاس چالان پیش کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ تحقیقات کے دوران ایسے شواہد سامنے نہیں آئے جن سے اینٹی کرپشن کے دائرہ اختیار میں کرپشن، بدعنوانی یا اختیارات کے ناجائز استعمال کے الزامات ثابت ہوسکیں۔ تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ منی لانڈرنگ سے متعلق الزامات اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت آتے ہیں اور اس حوالے سے الگ فورمز اور خصوصی دائرہ اختیار مقرر ہے لہٰذا اس حصے پر عدالت مناسب حکم جاری کرے۔عدالت نے تحریری حکم نامے میں قرار دیا کہ بادی النظر میں اینٹی کرپشن عدالت کے دائرہ اختیار میں آنے والے الزامات تحقیقات کے دوران ثابت نہیں ہوسکے جبکہ مقررہ اصول کے مطابق جہاں بنیادی حقائق استغاثہ کے الزامات سے مطابقت نہ رکھتے ہوں وہاں سی کلاس کے ذریعے مقدمہ نمٹایا جاسکتا ہے۔ عدالت نے اینٹی کرپشن عدالت کے دائرہ اختیار تک محدود الزامات کے لیے مقدمہ خارج کرنے کی سی کلاس رپورٹ منظور کرتے ہوئے حکم دیا کہ منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت الزامات کی الگ رپورٹ تیار کرکے متعلقہ عدالت میں جمع کرائی جائے۔ واضح رہے کہ نیب نے 2016 میں ڈاکٹر عاصم حسین اور دیگر کے خلاف ریفرنس دائر کیا تھا جسے احتساب عدالت نے مارچ 2024 میں دائرہ اختیار نہ ہونے کی بنیاد پر چیئرمین نیب کو واپس بھجواتے ہوئے اینٹی کرپشن کو ارسال کرنے کی ہدایت کی تھی۔ کیس اینٹی کرپشن عدالت میں زیر سماعت تھا، شریک ملزمان میں گروپ فنانس ایڈوائزر عبدالحمید، سابق ڈائریکٹر لینڈ کے ڈی اے سید اطہر حسین، مسعود حیدر جعفری، سابق سیکریٹری پیٹرولیم اعجاز چوہدری اور سابق سی ای او کے ڈی ایل بی صفدر حسین شامل تھے۔