ایلون مسک نے امریکی سینیٹر مارک کیلی کو ’غدار‘ قرار دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
واشنگٹن: ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے مالک ایلون مسک اور امریکی سینیٹر مارک کیلی کے درمیان ایک بار پھر سوشل میڈیا پر سخت جملوں کا تبادلہ ہوا۔ معاملہ اس وقت شروع ہوا جب مسک نے یوکرین کی حمایت پر مارک کیلی کو 'غدار' کہہ دیا۔
مارک کیلی نے حال ہی میں یوکرین کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے فوجیوں، نرسوں اور جنگ سے متاثرہ شہریوں سے ملاقات کی۔ اپنے دورے کے بعد انہوں نے یوکرین کی حمایت جاری رکھنے پر زور دیا اور ڈونلڈ ٹرمپ پر بھی تنقید کی کہ وہ یوکرین کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ایلون مسک نے جوابی حملہ کرتے ہوئے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X (سابقہ ٹوئٹر) پر کیلی کو 'غدار' قرار دے دیا۔
مارک کیلی نے فوری طور پر مسک کو جواب دیتے ہوئے کہا: "غدار؟ ایلون، اگر تمہیں یہ سمجھ نہیں آتی کہ آزادی کا دفاع امریکا کی بنیاد ہے، تو شاید یہ معاملہ ان لوگوں پر چھوڑ دینا چاہیے جو اس کو سمجھتے ہیں۔"
کیلی نے مزید کہا: "وہ سنجیدہ آدمی نہیں، اسے واپس راکٹ بنانے پر توجہ دینی چاہیے۔"
بعد میں کیپیٹل ہل پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کیلی نے ایلون مسک پر مزید تنقید کرتے ہوئے کہا: "مسک نے ارب پتی افراد کے لیے ٹیکس میں کمی کے لیے حکومت کو نقصان پہنچایا ہے۔ میں نے 25 سال نیوی میں خدمات انجام دیں اور جنگ میں حصہ لیا۔ لیکن ایسا لگتا ہے کہ مسک کی وفاداری صرف ارب پتیوں کے لیے ہے، نہ کہ امریکی عوام یا سابق فوجیوں کے لیے۔"
مارک کیلی کا یہ دورہ یوکرینی صدر زیلنسکی اور ٹرمپ کے درمیان وائٹ ہاؤس میں ہونے والی متنازع ملاقات کے بعد ہوا، جہاں ٹرمپ نے یوکرین کی شکایتوں پر برہمی کا اظہار کیا تھا۔
ایلون مسک پہلے بھی یوکرین کے معاملے پر متنازع بیانات دے چکے ہیں۔ 2023 میں انہوں نے مبینہ طور پر یوکرین کو روسی بحری بیڑے پر حملے سے روک دیا تھا، جس پر انہیں سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
یہ تازہ تنازع اس بات کو واضح کرتا ہے کہ یوکرین جنگ کے حوالے سے امریکی سیاست میں گہری تقسیم موجود ہے۔ مارک کیلی اور ڈیموکریٹس یوکرین کی حمایت جاری رکھنا چاہتے ہیں، جبکہ ایلون مسک اور دیگر قدامت پسند حلقے اس پالیسی پر نظرثانی کے حامی ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: یوکرین کی ایلون مسک مارک کیلی کیلی نے کے لیے
پڑھیں:
یوکرین اور روس میں رواں ہفتے ہی معاہدے کی امید، ٹرمپ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 21 اپریل 2025ء) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کے روز یوکرین تنازعے سے متعلق اپنے ایک بیان میں کہا "امید ہے کہ" ایک معاہدہ "رواں ہفتے" ہی ہو جائے گا۔ تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ یہ معاہدہ کیا ہو گا اور اس میں کیا اہم نکات شامل ہو سکتے ہیں۔
امریکی صدر نے اس کا اعلان کرتے ہوئے اپنے ٹروتھ سوشل پلیٹ فارم پر لکھا: "امید ہے کہ روس اور یوکرین اس ہفتے ایک معاہدہ کر لیں گے۔
اس کے بعد دونوں ملک ترقی کی راہ پر گامزن امریکہ کے ساتھ بڑے کاروبار شروع کریں گے اور دولت کمائیں گے۔"ٹرمپ نے حال ہی میں کییف اور ماسکو پر زور دیا تھا کہ وہ اس جنگ کو ختم کرنے کے لیے سمجھوتہ کرنے پر آمادگی ظاہر کریں، جو فروری 2022 میں شروع ہوئی تھی۔
(جاری ہے)
ہفتے کے روز روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے ایسٹر کی تعطیل کے لیے ایک مختصر جنگ بندی کا اعلان کیا تھا، لیکن اس کے بعد دونوں فریقوں نے ایک دوسرے پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کا الزام لگاتے ہوئے تنقید کی۔
جنگ بندی کی خلاف ورزی کے الزاماتروس اور یوکرین نے ایک دوسرے پر ایسٹر کے موقع پر جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کے الزامات عائد کیے اور دونوں نے بڑے پیمانے پر ڈرون اور توپ خانوں سے حملوں کی اطلاعات دی ہیں۔
کییف کے کمانڈر انچیف اولیکسینڈر سیرسکی نے کہا کہ روس کی جانب سے حملے کے لیے گولہ باری اور ڈرونز کے استعمال کا مشاہدہ کیا گیا، جبکہ یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی نے ماسکو پر 2000 بار جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کا الزام لگایا۔
واضح رہے کہ روسی صدر نے اتوار کے روز ایسٹر کے موقع پر 30 گھنٹے کی جنگ بندی کا اعلان کیا تھا، لیکن فریقین نے ایک دوسرے پر اس کی خلاف ورزی کا الزام لگایا ہے۔ کییف نے اس بات پر اصرار کیا کہ وہ صرف دفاعی حملے کر رہا ہے۔
دوسری جانب روسی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ اس نے مختصر جنگ بندی کے دوران یوکرین کی جانب سے ہونے والے حملوں کو "پسپا" کر دیا۔
ماسکو نے کییف پر ڈرون اور گولے برسانے کا الزام بھی لگایا، جس سے عام شہری ہلاک ہوئے ہیں۔روس عارضی جنگ بندی کا جھوٹا تاثر پیش کر رہا ہے، زیلنسکی
جنگ بندی میں توسیع کا مطالبہزیلنسکی نے جنگ بندی میں ممکنہ توسیع کی وکالت کرتے ہوئے کہا، "کم از کم 30 دنوں کے لیے شہری انفراسٹرکچر پر طویل فاصلے تک مار کرنے والے ڈرونز اور میزائلوں کے استعمال والے کسی بھی حملے کو روک دیا جانا چاہیے۔
"انہوں نے کہا، "جنگ بندی کے اس فارمیٹ کو حاصل کر لیا گیا ہے اور اس میں توسیع کرنا سب سے آسان کام ہے۔ اگر روس ایسے اقدام پر راضی نہیں ہوتا، تو یہ اس بات کا ثبوت ہو گا کہ وہ وہی کام جاری رکھنے کا ارادہ رکھتا ہے، جو انسانی جانوں کو تباہ کرنے کے ساتھ ساتھ جنگ کو طول دینے کا سبب بنتے ہیں۔"
ایسٹر پر روس کی طرف سے یکطرفہ جنگ بندی کا اعلان
جنگ بندی میں توسیع نہیںامریکی محکمہ خارجہ نے اتوار کے روز کہا کہ ایسٹر کے موقع پر جو صرف ایک روز جنگ بندی کا اعلان کیا گیا تھا، اس میں وہ مزید توسیع کا خیر مقدم کرے گا۔
تاہم کریملن کا کہنا ہے کہ اس کی جانب سے ایسا کوئی حکم نہیں دیا گیا ہے۔روس کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ٹی اے ایس ایس نے اطلاع دی ہے کہ جب جنگ بندی میں توسیع کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے اتوار کی شام کو کہا: "اس ضمن میں کوئی اور حکم نہیں آیا ہے۔"
یوکرین پر روسی ڈرون حملےیوکرین کی فوج نے گزشتہ رات کے دوران کئی علاقوں پر روس کی جانب سے ڈرون حملوں کی اطلاع دی ہے۔
جنوبی شہر مائکولائیو کے میئر اولیکسینڈر سینکیوچ نے کہا کہ شہر میں "دھماکے کی آوازیں سنی گئیں"۔ تاہم فوری طور پر یہ واضح نہیں ہو سکا کہ آیا کوئی جانی نقصان ہوا ہے یا نہیں۔امریکہ کے ساتھ مذاکرات: کیا یورپ یوکرین کے معاملے میں اہمیت اختیار کر گیا ہے؟
آج پیر کے روز دارالحکومت کییف سمیت متعدد شہروں کے رہائشیوں پر مقامی حکام نے ڈرون حملوں کے خطرے کے پیش نظر فوری طور پر قریبی پناہ گاہوں میں پناہ لینے کی تاکید کی۔ البتہ روسی فوج نے ان تازہ حملوں سے متعلق ابھی تک کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔
ادارت: رابعہ بگٹی