آئندہ سال سی ایس ایس امتحان میں تبدیلی نظر آئے گی، اعظم نذیر تارڑ
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ آئندہ سال سی ایس ایس امتحان میں تبدیلی نظر آئے گی۔
سینیٹ اجلاس چئیرمین سید یوسف رضاگیلانی کی صدارت میں شروع ہوا، اجلاس 16 نکاتی ایجنڈے کے تحت شروع ہوا، ایجنڈے میں 2 توجہ دلاو نوٹسز شامل تھے، اجلاس میں زیادہ تر قائمہ کمیٹیوں کی رپورٹس پیش کی گئیں، وقفہ سوالات کےدوران متعلقہ وزراء کی عدم موجودگی پر چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ وقفہ سوالات میں جوابات دینا کابینہ کی مشترکہ زمہ داری ہے، چئیرمین سینیٹ نے وزراء کی آمد تک وقفہ سوالات موخر کردیا۔
سابق سینیٹر مشتاق احمد کے بڑے بھائی کی وفات پر ایوان میں فاتحہ خوانی کی گئی، وزیر مملکت شیزہ فاطمہ خواجہ نے وقفہ سوالات میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ یو ایس ایف فنڈ کے تحت غیر خدمات یافتہ، پسماندہ، دیہی اور دور دراز علاقوں میں ٹیلی کمیونیکیشن خدمات فراہم کی جاتی ہیں۔ یو ایس ایف فنڈ کے تحت گزشتہ ساڑھے تین سال میں خیبرپختونخوا میں مختلف منصوبوں کے تحت ساڑھے نو ارب روپے تقسیم کئے گئے، ان منصوبوں میں 16 سو مواضع میں ٹو جی تھری جی فور جی خدمات فراہم کی گئیں۔
انہوں نے کہا کہ منصوبوں کے تحت پسماندہ علاقوں میں 37.
وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے وقفہ سوالات پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بڑی تعداد اس وقت بچوں کی کیمبرج تعلیم اے لیول او لیول حاصل کررہی ہے، حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ پورے ملک میں یکساں تعلیم ہونی چاہیے، اس حوالے سے وفاقی حکومت نے احسن اقبال کی صدارت میں ایک کمیٹی تشکیل دی ہے، کمیٹی کی سفارشات کے بعد آئندہ سال سی ایس ایس امتحان میں تبدیلی نظر آئے گی.
ان کا کہنا تھا کہ سی ایس ایس امتحان پر نظر ثانی کے لئے حکومت۔نے خصوصی کمیٹی تشکیل دی، احسن اقبال کی سربراہی میں کمیٹی نے بہت سارا کام کر لیا ہے، کمیٹی کی حتمی رپورٹ کا انتظار ہے۔
وزیر قانون نے کہا کہ ایوان کا رکن ہونا کسی اعزاز سے کم نہیں ہے، دونوں ایوانوں منتخب کردہ ہیں،
پارلیمنٹ کا استحقاق، عزت آئین میں درج کردیا گیا ہے، پارلیمنٹرین وارنٹس برائے ترجیح کوئی ذات پات کا نظام نہیں ہے، وارنٹس برائے ترجیح ایک نظام کے تحت بنایا گیا ہے، وارنٹس برائے ترجیح سوچ سمجھ کے ساتھ بنائے جاتے ہیں، اس بحث میں نہ پڑا جائے، میرے لیے وزارت سے زیادہ اس ایوان کا رکن ہونا اعزاز کی بات ہے۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ سیکریٹری کابینہ ڈویژن کو بلالیں اور وارنٹس برائے ترجیح پر نظر ثانی کر لیتے ہیں۔
سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ ہمارے ساتھیوں کو ایوان سے نکال دیا گیا، ہماری ایوان میں بے عزتی کی گئی، ڈپٹی چئیرمین نے بے عزتی کی، ہمارے بل پر ووٹنگ ہوچکی تھی اس کا رزلت نہیں اناونس کیا گیا۔
چئیرمین سینٹ یوسف گیلانی نے کہا کہ اگر آپ کی دل آزاری ہوئی ہے تو ان کی طرف سے میں معذرت چاہتا ہوں، وفاقی وزیرقانون نے کہا کہ وزیر موصوف نے کہا تھا کچھ معاملات میں قانون سازی حکومت کی اجازت کے بغیر نہیں کی جاسکتی، ان معاملات میں حکومت کی اجازت کے بغیر بل بھی پیش نہیں کیا جاسکتا۔آپ یہ بتائیں اس روز جورائے شماری ہوئی تھی اس کا رزلٹ کیا تھا،
چئیرمین سینٹ نے وزیرقانون سے سوال کیا کہ اس دن بھی چئیر نے رولنگ دی تھی، وفاقی وزیرقانون نے جواب دیا کہ رولنگ میں لکھاہے کہ ایجنڈا آئٹم پر حکومت نے نقطہ پر اعتراض اٹھایا ہے۔
پی ٹی آئی ارکان کا وزیرقانون کی تقریر کے دوران شورشرابہ، وزیرقانون نے کہا کہ اگر آپ ایوان کا ماحول خراب کرنا چاہتے ہیں تو آپ کی مرضی، ڈپٹی چئیرمین نے رولنگ دی آرٹیکل 74 سے متصادم ہے، قومی اسمبلی میں عطاء اللہ تارڑکے بیان پر شیرافضل مروت نے شور مچایا، شیرافضل مروت نے کہا عطاء اللہ تارڑ نے انہیں پاگل کہاہے، حالانکہ سارے ایوان نے کہا کہ عطاء اللہ نے انہیں پاگل نہیں فاضل دوست کہا تھا۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: وارنٹس برائے ترجیح سی ایس ایس امتحان اعظم نذیر تارڑ وقفہ سوالات وفاقی وزیر نے کہا کہ تارڑ نے کے تحت
پڑھیں:
موسمیاتی تبدیلی کے مسائل پر بین الاقومی مالیاتی اداروں کی معاونت درکار ہے: شہباز شریف
شہباز شریف — فائل فوٹووزیرِ اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے مسائل کے حل کے لیے بین الاقومی مالیاتی اداروں کی معاونت درکار ہے۔
وزیر اعظم سے انٹرنیشنل ٹریڈ یونین کنفیڈریشن کے سیکریٹری جنرل لوک ٹرائینگل نے اسلام آباد میں ملاقات کی۔
وزیرِ اعظم نے انٹرنیشنل ٹریڈ یونین کنفڈریشن کی عالمی سطح پر افرادی قوت کے حقوق کے لیے کوششوں کو سراہا اور کہا کہ پاکستان انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کے ساتھ مزدوروں اور کارکنوں کے حقوق کے لیے کام کر رہا ہے۔
اسلام آباد واٹرایڈ کی جاری کردہ ایک رپورٹ میں...
ان کا کہنا ہے کہ حکومت ایمپلائز اولڈ ایج بینیفٹ اور ورکر ویلفیئر فنڈ کا دائرہ کار بڑھا رہی ہے، نوجوانوں کو ہنر مند بنانے کے کئی تربیتی پروگرام کرا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں شامل ہے، 2022ء کے سیلاب سے پاکستان کو 30 ارب ڈالرز کے نقصانات اٹھانے پڑے۔
شہباز شریف نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے مزدوروں کو روزگار کے بہت سے مسائل پیش آئے، انہیں نقصانات برداشت کرنا پڑا، اس کے حل کے لیے بین الاقومی مالیاتی اداروں کی مالی معاونت درکار ہے۔