پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں منفی رجحان،100 انڈیکس میں 439 پوائنٹس کی کمی
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں آج کاروبار کا منفی رجحان ہے۔بازارِ حصص کا 100 انڈیکس 439 پوائنٹس کم ہو کر 1 لاکھ 13 ہزار 916 پر آ گیا۔آج اب تک کے کاروبار کے دوران انڈیکس 1 لاکھ 14 ہزار 444 پوائنٹس کی بلندی پر بھی پہنچا۔گزشتہ روز کاروبار کے اختتام پر انڈیکس 1 لاکھ 14 ہزار 356 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔دوسری جانب انٹر بینک میں آج کاروبار کے آغاز میں ہی امریکی ڈالر 7 پیسے سستا ہوا ہے۔انٹر بینک میں ڈالر 7 پیسے سستا ہو کر 280 روپے کا ہو گیا۔گزشتہ روز کاروبار کے اختتام پر انٹر بینک میں ڈالر 280 روپے 7 پیسے کا تھا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کاروبار کے
پڑھیں:
کوٹری بیراج پر پانی کی قلت 30 فیصد ہو گئی
---فائل فوٹودریائے سندھ میں پانی کا بحران شدت اختیار کر گیا ہے۔
دریائے سندھ میں پانی کی شدید کمی کے باعث کوٹری بیراج پر پانی کی قلت 30 فیصد تک جا پہنچی۔
محکمہُ ابپاشی کے اعداد و شمار کے مطابق کوٹری بیراج کے اپ اسٹریم میں پانی کی آمد 4600 کیوسک جبکہ ڈاؤن اسٹریم میں محض 190 کیوسک اخراج کیا جا رہا ہے۔
موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات کے باعث ملک میں بارش 40 فیصد تک کمی ہوئی ہے۔
2023ء کے اپریل میں کوٹری بیراج اپ اسٹریم میں پانی کی آمد 8900 کیوسک اور 2024ء کے اپریل میں 5000 کیوسک ریکارڈ کی گئی تھی۔
یہ اعداد و شمار ہر سال پانی کم سے کم ہونے کی نشاندہی کر رہے ہیں۔
محکمہُ آبپاشی کا کہنا ہے کہ پانی کی قلت کے باعث زرعی مقاصد کے لیے پانی دستیاب نہیں ہے، صرف پینے کا پانی دستیاب ہے۔
محکمہُ زراعت کا کہنا ہے کہ پانی کی کمی کے اثرات فصلوں پر بھی مرتب ہونا شروع ہو گئے ہیں۔
خریف کے سیزن میں سندھ کے اندر گزشتہ 5 سال کے دوران پونے 5 سے سوا 6 لاکھ ہیکٹر پر کپاس کی فصل کاشت کی گئی ہے۔
اسی طرح 2 لاکھ 79 ہزار سے 2 لاکھ 95 ہزار ہیکٹر پر گنے کی فصل کاشت کی گئی، 7 لاکھ 8 ہزار سے 8 لاکھ 11 ہزار ہیکٹر تک چاول کی فصل کاشت کی گئی ہے۔
ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ سندھ میں پانی کی قلت جاری رہی تو سندھ کی زراعت کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔
محکمہُ آبپاشی، زراعت اور آبادگاروں کو امید ہے کہ بارشیں ہونے کی صورت میں صورتِ حال بہتر ہو جائے گی۔