پانی کے مسئلے پر حکومت کے یکطرفہ فیصلے کے ساتھ کھڑے نہیں ہوسکتے، شازیہ مری
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما شازی مری نے کہا ہے کہ صدر آصف علی زرداری ہمیشہ پاکستان کھپے کا نعرہ لگاتے رہے ہیں۔
شازیہ مری نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صدر آصف علی زرداری کے لیے پاکستان ہمیشہ سب سے پہلے ہے۔ وہ ہمیشہ پاکستان کھپے کا نعرہ لگاتے رہے ہیں۔ پارلیمنٹ سے خطاب میں صدر زرداری نے ملکی مسائل، فلسطین اور کشمیر کے حوالے سے گفتگو کی اور پوری دنیا سے فلسطین کی جانب متوجہ ہونے کا مطالبہ کیا۔
شازیہ مری نے کہا کہ صدر زرداری کا کوئی سیاسی دشمن نہیں۔ انہوں نے سیاسی انتقام نہیں لیا۔ ہماری حکومت نہیں ہم اتحادی ہیں مگر صدر آج بھی کہتے ہیں ہم کوئی ایسا کام نہیں کریں گے جس سے پاکستان یا فیڈریشن کو نقصان پہنچے۔انہوں نے کہا کہ صدر ہوں فیڈریشن کو نقصان نہیں پہنچا سکتا۔
پیپلز پارٹی کی رہنما نے مزید کہا کہ پانی کے مسئلے پر حکومت کے یک طرفہ فیصلے کے ساتھ نہیں کھڑے ہو سکتے۔ صدر نے پانی کے حوالے سے پرو پیگنڈے کو کل تقریر میں دفن کردیا۔ کچھ لوگ نیوز کور کرتے ہیں جبکہ کچھ لوگ پروپیگنڈا کرتے ہیں۔ پاکستان کو آج پھر دہشت گردی کا سامنا ہے۔ دہشت گردی کے خلاف ہماری سیکورٹی فورسز لڑ رہی ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پلاسٹک کے نئے کیمیکلز بچوں کے رویّوں پر خاموشی سے اثر انداز ہوسکتے ہیں: تحقیق
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ایک حالیہ تحقیق میں سائنس دانوں نے خبردار کیا ہے کہ روز مرہ استعمال کی جانے والی پلاسٹک کی مصنوعات سے نکلنے والے بعض کیمیکلز بچوں کے رویوں اور جذباتی نشو نما پر اثر ڈال سکتے ہیں۔
یہ تحقیق لانسٹ پلینیٹری ہیلتھ میں شائع ہوئی ہے اور اس میں گزشتہ دس سال کے دوران پلاسٹک، فوڈ پیکجنگ، کاسمیٹکس اور پرسنل کیئر پروڈکٹس میں استعمال ہونے والے دو کیمیکلز کے اثرات کا جائزہ لیا گیا۔
تحقیق میں ان کیمیکلز کی شناخت بِسفینول ایس (BPS) اور میتھائل پیرابن کے طور پر کی گئی ہے، جو اس وقت متعارف کرائے گئے تھے جب حکومتوں نے بچوں کی بوتلوں اور کھانے کے برتنوں میں استعمال ہونے والے بِسفینول اے (BPA) پر پابندی لگا دی تھی۔
اگرچہ متعدد مصنوعات آج کل “BPA-فری” کہلاتی ہیں، لیکن BPS اور میتھائل پیرابن بھی ہارمونز اور نشو نما کے مسائل پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
تازہ ترین تحقیق میں فرانس اور اسپین کی 1000 سے زائد حاملہ خواتین کے پیشاب کے نمونے تجزیے کے لیے استعمال کیے گئے۔ مطالعے کے نتائج سے پتہ چلا کہ حمل کے دوران بی پی ایس اور میتھائل پیرابن کی زیادہ مقدار رکھنے والی ماؤں کے بچے، 18 سے 24 ماہ کی عمر کے دوران، جذباتی اور رویوں کے چھوٹے چھوٹے فرق دکھاتے ہیں۔
سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اگرچہ یہ تبدیلیاں معمولی لگ سکتی ہیں، مگر یہ بچوں کے مجموعی نفسیاتی اور جذباتی نشو نما پر اثر ڈال سکتی ہیں۔ تحقیق یہ واضح کرتی ہے کہ پلاسٹک اور روز مرہ استعمال کی مصنوعات میں چھپے کیمیکلز کے ممکنہ خطرات کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا اور والدین اور نگرانوں کو بچوں کے ماحول اور استعمال ہونے والی اشیاء کے انتخاب میں احتیاط برتنے کی ضرورت ہے۔