اسٹیٹ بینک نے معاشی استحکام کا حکومتی بیانیہ مسترد کردیا، مزمل اسلم
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
پشاور:
مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے حکومت کے معیشت استحکام بیانیے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے حکومتی معاشی استحکام کے بیانیے کو مسترد کر دیا ہے اور پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں کی۔
مزمل اسلم نے کہا کہ اسٹیٹ بینک نے افراط زر کے اعدادوشمار 2 فیصد سے کم ہونے کے باوجود پالیسی ریٹ میں کوئی تبدیلی نہیں کی جو ظاہر کرتا ہے کہ حکومت کا معاشی استحکام کا دعویٰ حقیقت کے برعکس ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسٹیٹ بینک نے خود اعتراف کیا ہے کہ زیادہ درآمدات اور کمزور مالیاتی آمد کی وجہ سے بیرونی خطرات میں اضافہ ہو رہا ہے۔
مزمل اسلم نے کہا کہ رپورٹ کے مطابق کمزور مالیاتی آمد اور بڑھتی ہوئی درآمدات کے باعث بیرونی کھاتے پر دباؤ کا سامنا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اسٹیٹ بینک
پڑھیں:
ملک میں بولنے پر پابندی، سوچوں پر قدغنیں لگائی جا رہی ہیں، مصطفیٰ نواز کھوکھر
وفاقی دارالحکومت میں استحکام پاکستان کانفرنس سے خطاب کرتے سابق سینیٹر کا کہنا تھا کہ آج وفاق کو جو خطرات لاحق ہیں وہ میں نے اپنی زندگی میں نہیں دیکھے۔ انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں پاراچنار میں کیا حال ہے۔؟ انڈس ہائی وے اس وقت بند پڑی ہے، سندھ میں نہروں پر احتجاج ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سابق سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ ملک ایسے دور سے گزر رہا جہاں بولنے اور سوچوں پر قدغنیں لگائی جا رہی ہیں۔ وفاقی دارالحکومت میں استحکام پاکستان کانفرنس سے خطاب کرتے مصطفیٰ نواز کھوکھر کا کہنا تھا کہ آج وفاق کو جو خطرات لاحق ہیں وہ میں نے اپنی زندگی میں نہیں دیکھے۔ انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں پاراچنار میں کیا حال ہے۔؟ انڈس ہائی وے اس وقت بند پڑی ہے، سندھ میں نہروں پر احتجاج ہے، وطن عزیر ایک ایسے دور سے گزر رہا ہے جس میں بولنے پر پابندی، سوچوں پر قدغنیں لگا دی گئی ہیں۔
سابق سینیٹر کا کہنا تھا کہ کون سا حصہ ہے وفاق کا جہاں استحکام ہے۔؟ ورلڈ بینک کی حالیہ رپورٹ کے مطابق 40 فیصد پاکستانی غربت کی لکیر کے نیچے ہیں، سالانہ 25 لاکھ نوجوان تعلیم مکمل کر کے مارکیٹ میں آتے ہیں اور نوکریاں نہیں ہیں۔ مصطفیٰ نواز کھوکھر کا مزید کہنا تھا کہ ملک کے حقائق پریشان کر دینے والے ہیں، ملک میں استحکام لانے کا حل یہ ہے کہ بند کمروں میں فیصلے بند ہوں، استحکام تب آئے گا جب حکمران وہ ہو جس کے پیچھے عوام کھڑے ہیں، اشرافیہ کو اپنے اختلافات ختم کرنے کی ضرورت ہے۔