ارب پتی امیتابھ بچن کا پہلا معاوضہ کتنا تھا اور ایک کمرے میں کتنے لوگوں کیساتھ گزارا کیا؟
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
بالی وڈ شہنشاہ امیتابھ بچن کا شمارآج بھارت کی امیر ترین شخصیات میں کیا جاتا ہے اور گزشتہ برس سامنے آئی رپورٹ میں بگ بی کی مجموعی دولت 3 ہزار 669 کروڑ بھارتی روپے سے زائد بتائی گئی تھی۔
لیکن کیا آپ جانتے ہیں آج ہزاروں کروڑ کے مالک 82 سالہ امیتابھ بچن کی پہلی تنخواہ سیکڑوں میں تھی اوران کا ماضی ایک عام انسان کی طرح مشکلات بھرا تھا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ‘کون بنے گا کروڑ پتی سیزن 16’ کے ایک ایپی سوڈ کے دوران امیتابھ بچن اپنی زندگی کی مشکلات سے پردہ اٹھاچکے ہیں۔
اس شو میں امیتابھ بچن نے بتایا تھا کہ ’ان کی پہلی آمدنی400 روپے تھی اور وہ ماضی میں 8 لوگوں کے ساتھ ایک کمرے میں بھی گزارا کرچکے ہیں‘۔
اس شو میں امیتابھ بچن نے بتایا تھا کہ’ کالج سے پڑھائی کے بعد ملازمت کی تلاش میں کلکتہ آیا تھا جہاں 400 روپے ماہانہ تنخواہ پر نوکری مل گئی، اس دوران ہم 8 لوگ ایک ہی کمرے میں رہتے تھے، 8 لوگوں کے کمرے میں 2 پلنگ تھے لہٰذا زمین پر سونا پڑتا تھا، پلنگ پر سونے کیلئے آپس میں جھگڑے بھی ہوتے تھے لیکن بہت مزہ آتا تھا اور سب خوش رہتے تھے‘۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: امیتابھ بچن
پڑھیں:
رواں سال پرائیویٹ حج اسکیم کے تحت جانے والے کتنے پاکستانی حج نہیں کر سکیں گے؟
اس سال پرائیویٹ حج اسکیم کے تحت سعودی عرب جانے والے پاکستانی عازمین کی تعداد میں غیرمعمولی کمی دیکھنے میں آئی ہے، جس کے تحت صرف 23 ہزار 620 افراد ہی فریضہ حج ادا کر سکیں گے جبکہ تقریباً 67 ہزار افراد حج سے محروم رہ جائیں گے۔
پاکستان کے لیے حج 2024ء کا مجموعی کوٹہ تقریباً ایک لاکھ 80 ہزار افراد پر مشتمل تھا، جسے مساوی طور پر سرکاری اور پرائیویٹ حج اسکیم کے تحت تقسیم کیا گیا۔ تاہم پرائیویٹ حج آرگنائزرز کا کہنا ہے کہ سعودی حکومت کی جانب سے حج کے انتظامی امور میں کیے گئے نئے طریقہ کار، خاص طور پر آن لائن سروسز کے لیے مختص پورٹل اور غیر واضح ڈیڈ لائنز نے بڑے پیمانے پر مسائل پیدا کیے۔
پرائیویٹ آرگنائزرز کے مطابق سعودی حکومت نے منیٰ میں حاجیوں کے لیے زون کی خریداری کا پورٹل اکتوبر میں کھول دیا تھا، جبکہ دیگر انتظامی امور کی انجام دہی کے لیے 14 فروری آخری تاریخ مقرر کی گئی تھی۔ ان کا مؤقف ہے کہ حکومتِ پاکستان نے حج آرگنائزرز کو اس ڈیڈ لائن سے بروقت آگاہ نہیں کیا، جس کے باعث کئی آرگنائزر تمام ضروری شرائط پوری نہ کر سکے اور ویزوں کا اجرا ممکن نہ ہو سکا۔
دوسری جانب وزارت مذہبی امور کے ترجمان عمر بٹ نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزارت صرف حج پالیسی نافذ کرتی ہے، جس کی منظوری وفاقی کابینہ دیتی ہے اور تمام اقدامات سعودی حکومت کی ہدایات کے مطابق کیے جاتے ہیں۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ اس مسئلے پر وزیراعظم شہباز شریف نے ایک تحقیقاتی کمیٹی قائم کر دی ہے، جو تاخیر کی وجوہات کا جائزہ لے کر رپورٹ پیش کرے گی۔ وزارت کے مطابق 14 فروری کی ڈیڈ لائن سے ستمبر میں آگاہ کیا جا چکا تھا، مگر بیشتر حج آرگنائزرز فنڈز کی کمی کا شکار تھے، جس کی وجہ سے معاملات تاخیر کا شکار ہوئے۔
حج آرگنائزرز پنجاب کے وائس چیئرمین احسان اللہ کے مطابق حکومت نے جنوری میں بکنگ کی اجازت دی، لیکن مالی ادائیگیوں اور بکنگ میں تاخیر کی وجہ سے صورتحال اس نہج پر آ پہنچی۔
اس تمام صورتحال نے ہزاروں عازمین حج کو شدید مایوسی سے دوچار کیا ہے، جو سال بھر کی تیاریوں اور امیدوں کے باوجود حج سے محروم رہ جائیں گے۔
Post Views: 1