پشاور ہائی کورٹ کا پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی کو کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کرنے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
پشاور ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے رکن صوبائی اسمبلی افتخار مشوانی کو کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کرنے کا حکم دے دیا۔
پی ٹی آئی رہنما اور رکن صوبائی اسمبلی افتخار مشوانی کی مقدمات کی تفصیل کے لیے دائر درخواست پرپشاور ہائیکورٹ کے جسٹس صاحب زادہ اسد اللہ اور جسٹس اورنگزیب خان نے سماعت کی۔ عدالت نے افتخار مشوانی کو 15 اپریل تک حفاظتی ضمانت دیتے ہوئے کسی بھی درج مقدمے میں گرفتار نہ کرنے کا حکم دیا۔
عدالت نے اگلی پیشی پروزارت داخلہ سمیت متعلقہ فریقین سے رپورٹ طلب کر لی۔ درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ درخواست گزار رکن اسمبلی ہیں اوراومنی بس چاہتے ہیں۔ جسٹس صاحب زادہ اسد اللہ نے کہا کہ آپ کے اومنی بس والے مسئلے ختم نہیں ہوئے جس پر وکیل نے جواب دیا کہ جی بس ختم ہونے والے ہیں۔
جسٹس صاحب زادہ اسد اللہ نے کہا کہ ایف آئی اے اور نیب کی تفصیلات تو آگئی ہیں۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل دولت خان نے جواب دیا کہ جی آگئی ہیں صرف وزارت داخلہ کی رپورٹ آنا باقی ہے جس کے لیے خط لکھ دیا ہے۔عدالت نے درخواست پر مزید سماعت 15 اپریل تک ملتوی کردی۔ عدالت نے اگلی پیشی پر وزارت داخلہ سمیت متعلقہ فریقین سے رپورٹ طلب کرلی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: عدالت نے
پڑھیں:
قتل، اقدام قتل کے مقدمے میں مطلوب اشتہاری ملزم سعودی عرب سے گرفتار
راولپنڈی:ایف آئی اے این سی بی انٹرپول نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے قتل اور اقدام قتل کے مقدمے میں مطلوب اشتہاری ملزم سعودی عرب سے گرفتار کر لیا۔
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق گرفتار ملزم کی شناخت ملک جمال کے نام سے ہوئی، گرفتار ملزم ایبٹ آباد پولیس کو مطلوب تھا۔
ملزمان کو سعودی عرب سے گرفتار کر کے اسلام آباد ایئرپورٹ منتقل کر دیا گیا۔ ملزم کے خلاف قتل وار اقدام قتل کی دفعات کے تحت مقدمہ درج تھا۔
گرفتار ملزم تھانہ حویلیاں، ایبٹ آباد کو مطلوب تھا۔ گرفتار ملزم قتل کر کے بیرون ملک فرار ہوگیا تھا۔
ایف آئی اے این سی بی انٹرپول نے ملزم کی گرفتاری کے لیے ریڈ نوٹسسز جاری کیے تھے۔ بعد ازاں، ملزم کو ایف آئی اے امیگریشن اسلام آباد نے پولیس حکام کے حوالے کر دیا۔
ملزم کی حوالگی انٹرپول اسلام آباد کی انٹرپول ریاض کے ساتھ قریبی رابطہ کاری کی وجہ سے ممکن ہوئی، جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ این سی بی انٹرپول 24/7 پوری دنیا کے ساتھ رابطے میں ہے۔
ملزمان کی گرفتاری کے لیے تمام تر وسائل کو بروئے کار لایا جا رہا ہے۔