UrduPoint:
2025-04-22@06:31:30 GMT

یوکرین کی جزوی جنگ بندی کی تجویز'امید افزا'، امریکہ

اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT

یوکرین کی جزوی جنگ بندی کی تجویز'امید افزا'، امریکہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 11 مارچ 2025ء) یوکرین اور روس کے درمیان جنگ بندی کے لیے مذاکرات کی کوششوں کے دوران ہی دونوں میں شدید لڑائی بھی جاری ہے اور تازہ اطلاعات کے مطابق گزشتہ رات یوکرین نے روسی دارالحکومت ماسکو کو درجنوں ڈرونز کا نشانہ بنایا۔

حملے کے سبب آگ بھڑک اٹھی جس کی وجہ سے ماسکو کے دو ہوائی اڈوں کو بند کرنے پر مجبور ہونا پڑا اور مکانات کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

ماسکو کے میئر سرگئی سوبیانین نے ٹیلی گرام پر لکھا کہ ڈرونز کو ماسکو ریجن کے رامینسکوئے اور ڈوموڈیڈوو اضلاع میں مار گرایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ابتدائی معلومات کے مطابق کوئی نقصان یا کسی کو کوئی چوٹ نہیں آئی۔

روس یوکرین جنگ: کییف اور واشنگٹن کے اعلیٰ حکام میں جدہ میں مذاکرات

سعودی عرب میں آج بات چیت

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا کہ وہ بحیرہ احمر پر واقع سعودی عرب کے ساحلی شہر جدہ میں منگل کے روز ہونے والے امریکہ اور یوکرین کے درمیان مذاکرات سے پہلے "پرامید" محسوس کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ وہ یوکرین کی طرف سے روس کے ساتھ جنگ ​​کے خاتمے کے لیے جزوی جنگ بندی کی تجویز میں امید کو دیکھتے ہیں۔ روبیو نے کہا، "میں یہ نہیں کہہ رہا کہ صرف یہی کافی ہے، تاہم یہ ایک اس طرح کی رعایت ہے، جو تنازعے کو ختم کرنے کے لیے آپ کو درکار ہوتی ہے۔"

البتہ امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ میٹنگ کے دوران اہم بات یہ دیکھنی ہو گی کہ یوکرینی "مشکل کام" کرنے کے لیے کتنے تیار ہیں، جیسا کہ روسیوں کو بھی جنگ ختم کرنے کے لیے کرنا پڑے گا۔

روبیو نے یہ بھی اشارہ کیا کہ اگر بات چیت اچھی رہی، تو یوکرین مزید امریکی امداد کی توقع کر سکتا ہے۔ انہوں نے یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی سے غیر رسمی ملاقات کو بھی مسترد نہیں کیا، جو سعودی عرب کا دورہ کر رہے ہیں۔

روبیو نے زور دے کر کہا کہ ماسکو اور کییف دونوں کو "اس بات کو سمجھنے کی ضرورت ہے کہ اس صورتحال کا کوئی فوجی حل نہیں ہے۔

لہذا اس جنگ کا واحد حل سفارت کاری اور انہیں ایک میز پر لانا ہے، جہاں یہ ممکن ہو سکتا ہے۔"

یوکرین پر مزید 100 سے زائد روسی ڈرون حملےہوئے، کییف

جزوی جنگ بندی کی تجویز

یوکرین کے ایک اہلکار نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ توقع ہے کہ کییف منگل کے روز ہونے والے مذاکرات کے دوران روس کے ساتھ فضائی اور بحری جنگ بندی کی تجویز پیش کرے گا۔

واضح رہے کہ روس نے اس سے قبل عارضی جنگ بندی کے خیال کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ یوکرین کی جانب سے وقت خریدنے اور اپنی عسکری قوت کی تباہی کو روکنے کی ایک کوشش ہے۔

یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی نے پیر کے روز ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کے لیے سعودی عرب پہنچے تھے۔ انہوں نے پیر کو دیر گئے اپنے ویڈیو خطاب میں کہا کہ وہ مذاکرات کے "عملی نتیجے" کی امید کر رہے ہیں اور اس میں یوکرین کا موقف "بالکل تعمیری" ہو گا۔

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو روس اور یوکرین کے درمیان تین سال سے جاری جنگ کو ختم کرنے کے طریقوں پر منگل کے روز یوکرینی حکام کے ساتھ بات چیت کے لیے ایک وفد کی قیادت کر رہے ہیں۔

صدر ٹرمپ کا عنقریب سعودی عرب کا دورہ، مقصد 'بڑا کاروباری معاہدہ'

صدر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ وہ منگل کے روز امریکی حکام کے ساتھ ہونے والی بات چیت میں شرکت نہیں کریں گے۔

زیلنسکی کے مطابق یوکرینی وفد میں ان کے چیف آف اسٹاف آندری یرمک کے علاوہ وزرا خارجہ اور دفاع اور صدارتی انتظامیہ کے ایک اعلیٰ فوجی اہلکار بھی شامل ہوں گے۔

ٹرمپ کے ایلچی پوٹن سے ملاقات کریں گے

بلومبرگ اور روئٹرز نیوز ایجنسیوں نے گمنام ذرائع کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف روسی صدر ولادیمیر پوٹن سے ملاقات کے لیے ماسکو کے دورے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔

البتہ اس کی کوئی مزید تفصیلات نہیں بتائی گئی ہیں۔

یوکرین جنگ: امن منصوبوں پر سعودی عرب میں اگلے ہفتے بات چیت

وٹکوف سرکاری طور پر ٹرمپ کے مشرق وسطیٰ کے ایلچی ہیں، تاہم انہوں نے یوکرین کی تین سال سے جاری جنگ کو ختم کرنے کی کوششوں میں بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔

ادھر ٹرمپ نے بھی پوٹن کے ساتھ ملاقات کی خواہش کا اظہار کیا ہے اور جنوری میں اقتدار سنبھالنے کے بعد سے وہ روس کے ساتھ سابقہ ​​بائیڈن انتظامیہ کے منجمد تعلقات کو پگھلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

یوکرین: ٹرمپ کی وارننگ کے مدنظر یورپی یونین کا سربراہی اجلاس

امن کی کوششوں میں سعودی کردار کی تعریف

صدر زیلنسکی نے کہا کہ امریکہ اور یوکرین کے اہم مذاکرات کے موقع پر ان کی سعودی عرب کے لی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے اچھی ملاقات ہوئی۔

انہوں نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا، "میں نے حقیقی امن کو قریب لانے میں ولی عہد کی کوششوں کا اعتراف کیا۔ سعودی عرب سفارت کاری کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے اور ہم اس کی تعریف کرتے ہیں۔"

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے جنگ بندی کی تجویز منگل کے روز کر رہے ہیں یوکرین کی کی کوششوں یوکرین کے نے کہا کہ روبیو نے انہوں نے کے ساتھ کرنے کے بات چیت کے لیے روس کے

پڑھیں:

فیکٹ چیک: کیا سابق چینی وزیر اعظم نے واقعی سزائے موت کی تجویز دی؟

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 20 اپریل 2025ء) بیشتر لاطینی امریکی ممالک میں سزائے موت تو ختم کر دی گئی ہے لیکن آج بھی وہاں اس موضوع پر کبھی کبھی عوامی سطح پر بحث کی جاتی ہے۔ اور اکثر اس بحث میں غلط معلومات یا مس انفارمیشن کا عنصر بھی دیکھنے کو ملتا ہے۔

مثلاﹰ اس حوالے سے یہ دعویٰ سامنے آیا: ''چین نے ترقی کے حصول کے لیے پیرو اور لاطینی امریکی ممالک کو سزائے موت (نافذ کرنے) کی تجویز دی۔

‘‘

لیکن کیا ایسا واقعی ہوا؟ یہ جاننے کے لیے ڈی ڈبلیو کی فیکٹ چیک ٹیم نے اس پر تحقیق کی۔

دعویٰ کہاں سامنے آیا؟

یہ دعویٰ ایک فیس بک پوسٹ میں کیا گیا، جسے تقریباﹰ 35,000 صارفین نے شیئر کیا۔

اس پوسٹ میں کہا گیا تھا، ''سابق چینی وزیر اعظم ون جیاباؤ نے کولمبیا، وینیزویلا، ایکواڈور، پیرو اور بولیویا سمیت لاطینی امریکی اور وسطی امریکی ممالک کو وہاں سلامتی سے متعلق بحران کے حل اور اس سے بھی بڑھ کر ترقی کے حصول کے لیے سزائے موت کے نفاذ کی تجویز دی ہے۔

(جاری ہے)

‘‘

اس پوسٹ میں یہ دعویٰ بھی کیا گیا کہ ون جیاباؤ نے بدعنوان سیاستدانوں کو سزائے موت دینے اور ان کی تنخواہوں میں کمی کی حمایت کی۔

فیس بک کے علاوہ یہ پوسٹس ٹک ٹاک اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر بھی گردش کرتی رہیں۔

فیکٹ چیک ٹیم کی تحقیق کا نتیجہ

ڈی ڈبلیو کی فیکٹ چیک ٹیم کی جانب سے تحقیق کے بعد اس دعوے کے مستند ہونے کے کوئی ثبوت و شواہد نہیں ملے۔

تو اس طرح یہ دعویٰ غیر مصدقہ ہی رہا۔

تحقیق کے دوران ایسے کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ملے جو اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوں کہ ون جیاباؤ نے کبھی بھی کوئی ایسا بیان دیا ہو جس میں انہوں نے سزائے موت کو ترقی سے منسلک کیا ہو۔ اس حوالے سے ہسپانوی اور چینی دونوں زبانوں میں متعلقہ کی ورڈز کی سرچ بھی کی گئی، لیکن اس دعوے کو ثابت کرتی کوئی مستند خبر یا سرکاری ریکارڈز نہیں ملے۔

اور چینی وزارت خارجہ کی آفیشل ویب سائٹ پر بھی یہ بیان موجود نہیں ہے۔

چینی میڈیا کے مطابق ون جیاباؤ نے سزائے موت کے موضوع پر 14 مارچ 2005ء کو ایک پریس کانفرنس کے دوران بات کی تھی۔ ایک جرمن صحافی کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا تھا: ''موجودہ ملکی صورتحال کے پیش نظر چین سزائے موت ختم نہیں کر سکتا لیکن ایک نظام کے تحت یہ یقینی بنایا جائے گا کہ سزائے موت منصفانہ طریقے سے دی جائے اور اس میں احتیاط برتی جائے۔

‘‘

اس موضوع پر ون جیاباؤ کا عوامی سطح پر دیا گیا یہ واحد بیان ہے جو ریکارڈ کا حصہ ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ اس بیان میں وہ صرف چین کے حوالے سے بات کر رہے تھے اور انہوں نے لاطینی امریکی ممالک کا کوئی ذکر نہیں کیا، نہ ہی کسی اور ملک کو کوئی تجویز دی۔

پھر بھی دیگر ممالک کو سزائے موت کی تجویز دینے کا بیان ان سے کئی برسوں سے منسلک کیا جاتا رہا ہے۔

اسے 2015ء سے کئی ویب سائٹس نے شائع کیا ہے، تاہم قابل اعتبار ذرائع کا حوالہ دیے بغیر۔

تو یہاں یہ بات بھی اہم ہو جاتی ہے کہ ون جیاباؤ صرف 2012ء تک ہی چین کے وزیر اعظم رہے تھے۔ ایسے میں اس بات کا امکان بہت کم ہے انہوں نے 2015ء یا اس کے بعد ایسا کوئی بیان دیا ہو گا۔

کیا تصویر میں واقعی ون جیاباؤ ہی ہیں؟

اس پوسٹ میں مبینہ طور پر ون جیاباؤ کی تصویر بھی لگائی گئی ہے، تاہم سوال یہ ہے کہ کیا واقعی تصویر میں موجود شخص ون جیاباؤ ہی ہیں۔

اس تصویر میں وہ اپنی دیگر تصویروں سے کچھ مختلف نظر آ رہے ہیں۔ سال 2012 سے پہلے لی گئی تصویروں میں ون جیاباؤ کے بال کم تھے۔ یہ کمی بالخصوص ان کی پیشانی کے پاس یعنی ہیئر لائن میں واضح تھی۔ تاہم اس تصویر میں ان کی ہیئر لائن قدرے گھنی نظر آتی ہے۔

اسی طرح ان کی دیگر تصاویر کے مقابلے میں اس فوٹو میں ان کی ناک، کان اور ہونٹ بھی کچھ مختلف لگ رہے ہیں۔

علاوہ ازیں، کہا جاتا ہے کہ کئی تصاویر میں ون جیاباؤ کے چہرے پر کچھ داغ نمایاں رہے ہیں، لیکن اس تصویر میں ایسا نہیں ہے۔

چناچہ ڈی ڈبلیو کی فیکٹ چیک ٹیم نے اس فیس بک پوسٹ میں استعمال کی گئی تصویر کی ریروس امیج سرچ کی، لیکن اس میں موجود شخص کی شناخت کے حوالے سے کوئی حتمی ثبوت نہیں مل سکا۔

(مونیر قائدی، ہواوہ سمیلا محمد، ہوان ہو) م ا / ر ب

متعلقہ مضامین

  • یوکرین اور روس میں رواں ہفتے ہی معاہدے کی امید، ٹرمپ
  • نئی ترمیم لانے کی فی الحال کوئی تجویز نہیں: وزیرِ قانون اعظم نذر تارڑ
  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے امریکی محکمہ خارجہ کی از سرِ نو تشکیل کی تجویز
  • روس عارضی جنگ بندی کا جھوٹا تاثر پیش کر رہا ہے، زیلنسکی
  • فیکٹ چیک: کیا سابق چینی وزیر اعظم نے واقعی سزائے موت کی تجویز دی؟
  • اسحاق ڈارکے دورہ کابل میں اعلانات حوصلہ افزا
  • روسی صدر پیوٹن کا ایسٹر کے موقع پر یکطرفہ یوکرین جنگ بندی کا اعلان
  • روسی صدر کا یوکرین میں عارضی جنگ بندی کا اعلان
  • ایسٹر کے موقع پر روس یوکرین میں جنگی کارروائیاں نہیں کرے گا، روسی صدر کا فیصلہ
  • پیوٹن کا ایسٹر کے موقع پر یکطرفہ یوکرین جنگ بندی کا اعلان