تیز گام ایکسپریس کراچی سے راولپنڈی جاتے ہوئے حادثے کا شکار
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
کراچی سے راولپنڈی جانے والی تیز گام ایکسپریس روہڑی سٹیشن پر حادثے کا شکار ہوگئی۔ریلوے حکام کے مطابق مسافر ٹرین کی ایک بوگی روہڑی سٹیشن پر پٹڑی سے اتر گئی، حادثے کی اطلاع ملتے ہی امدادی کرین لوکو شیڈ سے روانہ کر دی گئی تاکہ فوری طور پر بوگی کو ٹریک پر واپس لایا جا سکے۔ حادثے کے بعد اپ ٹریک بلاک ہوگئی، پٹڑی کو بھی نقصان پہنچا تاہم واقعہ میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔اپ ٹریک بلاک ہونے کی وجہ سے مختلف ٹرینیں اپنی منزل پر روانہ ہونے سے قاصر ہیں، حادثے کے باعث بہائو الدین زکریا ایکسپریس کو بیگماجی سٹیشن پر روک دیا گیا۔اس کے علاوہ شاہ حسین ایکسپریس، گرین لائن ایکسپریس، فرید ایکسپریس کو مختلف سٹیشنز پر روکا گیا۔ریلوے حکام نے حادثے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں اور فوری طور پر ٹریک کی مرمت کا کام جاری ہے تاکہ ٹرینوں کی روانگی کو جلد از جلد بحال کیا جا سکے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
صوابی؛ ژالہ باری، تیز بارش، آسمانی بجلی گرنے سے کشتی بان جاں بحق، 2 زخمی
SWABI:خیبرپختونخوا میں شدید ژالہ باری، طوفان اور بارشوں سے صوابی اور دیگر علاقوں میں تیار فصلوں کو شدید نقصان پہنچا اور آسمانی بجلی گرنے سے کشتی بان جاں بحق اور دو افراد زخمی ہوگئے۔
صوابی کے مختلف علاقوں میں موسم نے خطرناک صورت حال اختیار کرلی جہاں تیز بارش کے ساتھ ژالہ باری کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے اور چند مقامات پر آسمانی بجلی گرنے سے نقصان ہوا۔
صوابی میں دریائے سندھ میں ہنڈ کے مقام پر کشتی پر آسمانی بجلی گرنے سے کشتی بان اقبال حسین جاں بحق اور کشتی پر سوار دو افراد جنید اور ارشد زخمی ہوگئے جبکہ دو افراد حسیب اور واصف شاہ کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔
اس دوران تمباکو، گندم، مختلف سبزیاں اور باغات وغیرہ کو شدید نقصان پہنچا ہے، اس وقت گندم اور ملکی تمباکو سفید پتا کی فصل بالکل تیار ہے اور مختلف علاقوں میں گندم کی کٹائی کا عمل شروع ہوگیا ہے۔
صوابی میں سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں پلو ڈھنڈ، سلیم خان اور مانیری صوابی شامل ہیں، تحصیل ٹوپی، لاہور اور رزڑ کے مختلف پٹوار سرکل میں بھی جزوی نقصان ہوا ہے۔
اتحاد کاشتکاران پختونخوا کے چئیرمین عارف علی خان اور نائب صدر محمد اقبال خان آف شیوہ نے شدید مالی اور جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ کاشت کاروں کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ شدید موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثرہ طبقہ کاشت کار اور زمین دار ہیں لہٰذا متاثرہ علاقوں کا سروے کیا جائے۔