کراچی میں موسم بدلتے ہی سانس کے امراض میں اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
کراچی میں موسم بدلتے ہی سانس کے امراض میں اضافہ ہو گیا۔
ایمرجنسی انچارج سول اسپتال کے مطابق سول اسپتال میں سانس کے مرض میں مبتلا یومیہ 150 سے زائد افراد آ رہے ہیں۔
جناح اسپتال کے طبی ماہر کا کہنا ہے کہ جناح اسپتال میں بھی سانس کے مریضوں کی تعداد یومیہ 150 سے تجاوز کر گئی ہے۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ سانس کی بیماریوں سے سب سے زیادہ متاثر بچے ہو رہے ہیں، مریض گلے کی خرابی، نزلہ اور کھانسی کی شکایت کے ساتھ اسپتال پہنچ رہے ہیں۔
طبی ماہرین کے مطابق ایسے موسم میں دمے کے مریضوں کی حالت مزید بگڑنے لگتی ہے، رمضان المبارک میں ٹھنڈے اور غیر معیاری مشروبات سے پرہیز کیا جائے۔
طبی ماہرین نے یہ بھی کہا ہے کہ شہری گھروں سے باہر نکلتے وقت ماسک کا استعمال لازمی کریں۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: سانس کے
پڑھیں:
تحریک طالبان پاکستان کا بیانیہ اسلامی تعلیمات، قانون، اخلاقیات سے متصادم قرار
ماہرین نے خبردار کیا کہ کالعدم ٹی ٹی پی کا بیانیہ انتہا پسندی کا پردہ ہے جو پاکستان کی اسلامی اور جمہوری اساس کو کمزور کرنے کی کوشش ہے، ان کا کہنا ہے کہ یہ گروہ نہ صرف اسلامی تعلیمات کیخلاف ہے بلکہ قانونی اور اخلاقی اصولوں کو بھی پامال کر رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان میں موجودہ نظام حکومت غیراسلامی ہے اور وہ تشدد کے ذریعے شریعت کا نفاذ کرکے معاشرے کو حقیقی اسلامی اصولوں پر استوار کریں گے۔ ماہرین کے مطابق کالعدم ٹی ٹی پی کا آئین اور جمہوریت کو مسترد کرتے ہوئے تشدد کو ’’جہاد‘‘ قرار دینا اسلامی تعلیمات کی غلط تشریح ہے، اسلامی تعلیمات بے جا بغاوت کو ’’فساد فی الارض‘‘ قرار دیتی ہیں، نبی کریم ﷺ نے فرمایا جس نے اپنے حاکم سے نافرمانی کی وہ مجھ سے جدا ہوا‘ (بخاری)۔ فقہا کے مطابق بغاوت تب تک جائز نہیں جب تک حکمران کھلم کھلا کفر نہ کرے جبکہ پاکستان کا آئین اسلامی اصولوں پر مبنی ہے، شریعت کا نفاذ جبر کے بجائے حکمت، عدل اور اجتماعی رضامندی سے ہونا چاہئے۔
قانونی طور پر پاکستان کا آئین اسلام کو ریاستی مذہب قرار دیتا ہے اور شریعت کا نفاذ پارلیمنٹ کے ذریعے طے ہوتا ہے، ٹی ٹی پی کا غیر آئینی تشدد قانوناً غداری کے مترادف ہے۔ اخلاقی طور پر کالعدم ٹی ٹی پی کا تشدد، خود ساختہ تعزیرات اور عوامی امن کی تباہی شریعت کے مقاصد یعنی عدل، رحمت اور انسانی حقوق کے منافی ہے، قرآن کا فرمان ہے: ’’دین میں کوئی زبردستی نہیں‘‘ (البقرہ:256) اور جبراً شریعت مسلط کرنا اسلام کے رحمت للعالمینﷺ کے تصور کو مجروح کرتا ہے۔ ماہرین نے خبردار کیا کہ کالعدم ٹی ٹی پی کا بیانیہ انتہا پسندی کا پردہ ہے جو پاکستان کی اسلامی اور جمہوری اساس کو کمزور کرنے کی کوشش ہے، ان کا کہنا ہے کہ یہ گروہ نہ صرف اسلامی تعلیمات کیخلاف ہے بلکہ قانونی اور اخلاقی اصولوں کو بھی پامال کر رہا ہے۔