سرفراز کی انگریزی پر سوال کرنے والے نوجوان کو جویریہ سعود کا کرارا جواب
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
ایکسپریس انٹرینمنٹ کی خصوصی ٹرانسمیشن پیارا رمضان میں قومی ٹیم کے سابق کپتان اور پاکستان کے ہیرو سرفراز احمد نے شرکت کی۔
پروگرام میں کراچی سے تعلق رکھنے والے ایک کالر اسد نے بذریعہ ٹیلی فون سرفراز احمد سے اُن کی کمزور انگریزی سے متعلق سوال کیا۔ کالر نے کہا کہ میں نے آپ کے کئی انٹرویوز دیکھیں جن میں آپ انگریزی بولتے وقت گھبرا جاتے تھے۔
اس سوال کے جواب میں سرفراز احمد نے ہنستے ہوئے جواب دیا کہ کیمرے کے آگے ہر شخص پریشر میں آجاتا ہے اور بھول بھی جاتا ہے، ہم لوگ کرکٹ کھیلتے ہیں اور اپنی زبان استعمال کرنے کے عادی ہوتے ہیں تو دوسری زبان میں گفتگو کرتے ہوئے مشکل ہوتی ہے۔
پروگرام کی میزبان جویریہ سعود نے برجستہ جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’ہم کیونکہ پاکستانی ہے اور میں بھی بہت گھبرا جاتی ہوں، ہماری قومی اور مادری زبان اردو ہے اس لیے انگریزی سے پہلے ہمیں اردو ٹھیک طریقے سے بولنا سیکھنا چاہیے جبکہ ہم تو اردو بھی غلط بولتے ہیں۔
جویریہ سعود نے کہا کہ ’انگریزی بولنا کوئی فخر کی بات نہیں ہے، آپ اسپین، پیرس، اٹلی، چین، جاپان، ترکیہ سمیت کہیں بھی جائیں تو وہاں کے لوگوں کو انگریزی بولنے والے پر غصہ آتا ہے اور وہ اصرار کرتے ہیں کہ ہماری زبان میں بات کرو‘۔
میزبان نے کہا کہ ’ہمیں اپنی چیزوں اور اپنی زبان پر فخر کرنا چاہیے، ہمارا مسئلہ یہی ہے کہ ہم دوسروں کی چال چلتے ہوئے اپنی چال بھی بھول جاتے ہیں‘۔
جویریہ سعود نے سوال کو فضول قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’ان فضولیات میں پڑھنے سے بہتر ہے کہ اپنے ہیروز کو آگے بڑھانے کیلیے اور زیادہ حوصلہ دیں‘۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: جویریہ سعود
پڑھیں:
ویزر اعلیٰ گلگت بلتستان نے کراچی میں جی بی کے باشندوں کے ساتھ ناخوشگوار واقعے کا نوٹس لے لیا
ترجمان نے کہا کہ ایک طرف سے جی بی سے تعلق رکھنے والے شہری کو کچل دیا گیا ہے جبکہ دوسری جانب سے متاثرہ شخص کو انصاف دینے کے مطالبے پر پرامن احتجاج کرنے والے جی بی کے باسیوں کو سندھ پولیس نے بدترین تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے غیر مقامی کے طعنے بھی دیئے ہیں جو کہ قابل مذمت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ترجمان گلگت بلتستان حکومت فیض اللہ فراق نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ وزیر اعلی گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے کراچی میں گلگت بلتستان کے باسیوں کے ساتھ پیش آنے والے ناخوشگوار واقعہ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے نوٹس لیا ہے۔ترجمان نے کہا کہ ایک طرف سے جی بی سے تعلق رکھنے والے شہری کو کچل دیا گیا ہے جبکہ دوسری جانب سے متاثرہ شخص کو انصاف دینے کے مطالبے پر پرامن احتجاج کرنے والے جی بی کے باسیوں کو سندھ پولیس نے بدترین تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے غیر مقامی کے طعنے بھی دیئے ہیں جو کہ قابل مذمت ہے۔ ترجمان نے کہا کہ گلگت بلتستان حکومت سندھ حکومت کے اعلی حکام سے اس سلسلے میں بات کر چکی ہے اور اس واقعہ میں ملوث پولیس افسران کے خلاف سخت کارروائی اور متاثرین کو انصاف کی فراہمی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔