پی ٹی آئی اور جے یو آئی (ف) کا جلد مشترکہ لائحہ عمل لانے پر اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) میں جلد مشترکہ لائحہ عمل لانے پر اتفاق ہوگیا۔
پاکستان تحریک انصاف اور جمعیت علمائے اسلام کے رہنماؤں کے درمیان اہم اجلاس ہوا، جس کے بعد مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا، اعلامیے کے مطابق ملاقات میں بانی پی ٹی آئی اور مولانا فضل الرحمان سے مشاورت کے بعد رواں ماہ حتمی لائحہ عمل عوام کے سامنے لانے پر اتفاق کیا گیا۔
اجلاس میں پی ٹی آئی کی جانب سے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ، سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، صوبائی صدر جنید اکبر، ایم این اے عاطف خان، ایم این اے عامر ڈوگر اور اپوزیشن اتحاد کے ترجمان اخونزادہ حسین یوسفزئی نے شرکت کی۔
جے یو آئی کی طرف سے مرکزی جنرل سیکرٹری مولانا عبدالغفور حیدری اور سینیٹر کامران مرتضیٰ شریک ہوئے۔
ذرائع کے مطابق ملاقات میں اس بات کا بھی جائزہ لیا گیا کہ دونوں جماعتیں مستقبل میں کیسے ایک دوسرے کے ساتھ چل سکتی ہیں اس سلسلے میں مشترکہ لائحہ عمل اختیار کرنے پر غور کیا گیا۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ ملاقات خوشگوار ماحول میں ہوئی، جہاں کھلے انداز میں تبادلہ خیال کیا گیا۔
اجلاس میں اس بات پر اتفاق ہوا کہ جو پیشرفت ہوئی ہے، اس پر بانی پی ٹی آئی عمران خان اور مولانا فضل الرحمان کی حتمی رائے لینے کے بعد رمضان کے دوران مشترکہ لائحہ عمل عوام کے سامنے پیش کیا جائے گا۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: مشترکہ لائحہ عمل پی ٹی آئی پر اتفاق کیا گیا
پڑھیں:
مسئلہ فلسطین پر اُمت کو مشترکہ موقف اپنانا ہوگا، علامہ جواد نقوی
قومی مجلس مشاورت کے عنوان سے خصوصی نشست سے اظہار خیال کرتے ہوئے چیئرمین تحریک بیداری امت مصطفیٰ کا کہنا تھا کہ آج فلسطین صرف ایک سرزمین نہیں، بلکہ اُمت مسلمہ کے ضمیر کا امتحان ہے، ہمیں مزاحمت و مقاومت کے جذبے کو بیدار رکھنا ہے اور اپنی فکری، اخلاقی اور عملی حمایت فلسطینی مظلوم عوام کے شانہ بشانہ پیش کرنی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مجلس کی تمام گفتگو فلسطین کے مسئلے پر مرکوز رکھی جائے، کیونکہ یہی وقت کا تقاضا اور امت کا اجتماعی فریضہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ لاہور میں میاں میرؒ منزل، نزد دربار حضرت میاں پر ’’ہدیۃ الہادی‘‘ کے زیراہتمام ’’قومی مجلس مشاورت‘‘ کےموضوع پر فکری نشست کا انعقاد کیا گیا، جس میں ملک بھر سے ممتاز قومی قائدین، جید علما کرام، مشائخ عظام، دینی و فکری شخصیات نے شرکت کی۔ نشست کی صدارت سابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کی جبکہ دیگر قائدین بھی شریک تھے۔ نشست کا مقصد ملکی و قومی مسائل پر مؤثر اور مربوط مشاورت کیساتھ ساتھ اُمت مسلمہ کو درپیش اہم ترین مسئلہ ’’فلسطین‘‘ پر متفقہ موقف اپنانا تھا۔ اس موقع پر تحریک بیداری امت مصطفیٰ کے سربراہ علامہ سید جواد نقوی نے خطاب کرتے ہوئے واضح الفاظ میں کہا کہ آج فلسطین صرف ایک سرزمین نہیں، بلکہ اُمت مسلمہ کے ضمیر کا امتحان ہے، ہمیں مزاحمت و مقاومت کے جذبے کو بیدار رکھنا ہے اور اپنی فکری، اخلاقی اور عملی حمایت فلسطینی مظلوم عوام کے شانہ بشانہ پیش کرنی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مجلس کی تمام گفتگو فلسطین کے مسئلے پر مرکوز رکھی جائے، کیونکہ یہی وقت کا تقاضا اور امت کا اجتماعی فریضہ ہے۔ علامہ جواد نقوی کی اس پُرزور تجویز کو تمام شرکاء نے سراہا اور مکمل اتفاق رائے کا اظہار کیا۔ علامہ جواد نقوی نے کہا کہ یہ مجلس نہ صرف فکری بیداری اور ملی شعور کی ایک عظیم مثال ہے، بلکہ فلسطینی مزاحمت کی حمایت میں ایک مؤثر آواز بھی ثابت ہوگی۔