عمران خان کا 9 مئی مقدمات میں درخواست ضمانتوں کی جلد سماعت کیلئے عدالت سے رجوع
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
لاہور(نیوز ڈیسک)بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے 9 مئی کے 8 مقدمات میں درخواست ضمانتوں کی جلد سماعت کیلئے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا۔
بانی پی ٹی آئی نے اپنے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر کی وساطت سے متفرق درخواستیں دائر کر دیں، عمران خان نے جناح ہاؤس حملہ کیس اور دیگر مقدمات میں متفرق درخواستیں دائر کیں۔
درخواست میں بانی پی ٹی آئی نے مؤقف اختیار کیا کہ سیاسی انتقام کیلئے سازش کا الزام لگا کر مقدمات میں نامزد کیا گیا ہے۔
دائر درخواست میں کہا گیا کہ آٹھ مقدمات میں ضمانت کیلئے ہائیکورٹ سے رجوع کیا جس پر 16 جنوری کو سماعت ہوئی تھی، پولیس کو نوٹس جاری ہونے کے بعد درخواست ضمانتیں سماعت کیلئے مقرر نہیں ہوئیں۔
بانی پی ٹی آئی کی جانب سے استدعا کی گئی کہ درخواست ضمانتوں کو فوری طور پر سماعت کیلئے مقرر ہونا چاہیے، متفقہ قانون ہے کہ نہ صرف انصاف ہونا چاہیے بلکہ ہوتا ہوا نظر بھی آنا چاہیے، عدالت 9 مئی کے آٹھ مقدمات میں درخواست ضمانتوں کو جلد سماعت کیلئے مقرر کرے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: درخواست ضمانتوں سماعت کیلئے مقدمات میں
پڑھیں:
مردہ شہری کے شناختی کارڈ بحال کرنے کی کیس کی سماعت
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251213-08-8
کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائی کورٹ میں سرکاری ریکارڈ میں مردہ شہری کی شناختی کارڈ بحال کرنے کی درخواست پر سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے نادرا اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے چار ہفتوں میں جواب طلب کرلیا۔ وکیل درخواست گزار کنول غوری نے مؤقف اختیار کیا کہ عمران ملک برطانیہ میں مقیم تھے مگر ان کے اہل خانہ نے جعلی ڈیتھ سرٹیفکیٹ بنا کر نادرا کے ریکارڈ میں انہیں مردہ ظاہر کردیا۔ درخواست گزار چار سال بعد اکتوبر میں وطن واپس آئے تو بینک اکاؤنٹ کھلوانے کے دوران انتظامیہ نے بتایا کہ شناختی کارڈ بلاک ہے جبکہ نادرا نے انہیں مطلع کیا کہ وہ اپریل 2024 میں وفات پاچکے ہیں۔ وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ یوسی ریکارڈ کے مطابق والدہ نورین ملک نے ڈیتھ سرٹیفکیٹ کے لیے درخواست دی تھی جبکہ بھائی کامران ملک نے میوہ شاہ قبرستان میں تدفین کا سرٹیفکیٹ بنوایا۔ وکیل نے کہا کہ خاندان کی جانب سے جعلی کارروائی اور فراڈ کے خلاف مقدمہ درج کرایا گیا ہے، والدہ کو دباؤ میں لے کر بھائی وراثت سے محروم کرنا چاہتے ہیں۔ عدالت نے استفسار کیا کہ اگر درخواست گزار مردہ ظاہر کیے جاچکے تھے تو وہ وطن کیسے واپس آئے؟ وکیل نے بتایا کہ درخواست گزار کا پاسپورٹ منسوخ نہیں ہوا تھا، اسی بنیاد پر وہ واپس آگئے لیکن اب بیرون ملک نہیں جاسکتے۔عدالت نے ریمارکس دیے کہ کیس صرف نادرا کی حد تک دیکھا جائے گا اور شناختی کارڈ بحالی کے حوالے سے مناسب کارروائی کی جائے۔ عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے چار ہفتوں میں جواب طلب کرلیا ہے۔