مریم نواز پہلی وزیراعلیٰ جو خود ہسپتالوں میں مسائل کا جائزہ لیتی ہیں: عظمیٰ بخاری
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
لاہور (نوائے وقت رپورٹ) صوبائی وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ ملک میں سیاسی مقاصد کے لیے سانحات کو استعمال کرنا ایک معمول بن چکا ہے۔ وزیراعلیٰ مریم نواز نے حال ہی میں میو ہسپتال کا دورہ کیا اور وہاں صحت کی سہولیات کا جائزہ لیا۔ پنجاب حکومت نے صحت کے بجٹ میں 500 فیصد اضافہ کیا ہے، جبکہ بنیادی صحت مراکز کو فعال کیا جا چکا ہے تاکہ عوام کو بہتر طبی سہولیات میسر آسکیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہسپتالوں کی انتظامیہ کی ذمہ داری ہے کہ حکومت کی طرف سے فراہم کردہ فنڈز کو عوامی فلاح کے لیے استعمال کرے۔ اللہ تعالیٰ صرف وزیر اعلیٰ سے نہیں بلکہ تمام متعلقہ ذمہ داروں سے جواب لے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پنجاب اسمبلی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ عظمیٰ بخاری نے میو ہسپتال میں غلط انجکشن لگنے کے باعث دو مریضوں کی وفات پر دکھ کا اظہار کیا اور بتایا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب اس واقعے پر دلی طور پر رنجیدہ ہیں اور فوری طور پر ایکشن لیتے ہوئے ذمہ داران کے خلاف کارروائی کا حکم دیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے ہسپتال کے ایم ایس اور سی ای او کو عہدے سے ہٹا دیا، مگر اس فیصلے پر بے جا میڈیا ٹرائل کیا گیا۔ ہسپتالوں میں بنیادی ادویات کی عدم دستیابی کا معاملہ ناقابل قبول ہے۔ وزیر اعلیٰ نے ایم ایس سے سوال کیا کہ مریضوں کو باہر سے ادویات کیوں خریدنی پڑ رہی ہیں جبکہ میو ہسپتال میں ایک ارب تینتیس کروڑ روپے کے فنڈز موجود ہیں؟ مزید برآں، ہسپتال میں 15 کروڑ روپے ہیلتھ انشورنس کے لیے مختص کیے گئے ہیں، اس کے باوجود مریضوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، جو کہ غفلت کی انتہا ہے۔ عظمیٰ بخاری نے محکمہ صحت میں موجود انتظامی مسائل کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ اس کی کارکردگی کو بہتر بنانا وقت کی ضرورت ہے۔ پنجاب کے ڈاکٹرز انتہائی محنتی اور دیانت دار ہیں، تاہم اگر کوئی غفلت برتے گا تو اسے کسی صورت نظر انداز نہیں کیا جائے گا۔ ڈاکٹرز کی جانب سے احتجاج اور ہڑتال کے رجحان پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسے اقدامات عوام کے لیے مشکلات پیدا کرتے ہیں۔ مریم نواز پنجاب کی پہلی وزیر اعلیٰ ہیں جو خود ہسپتالوں کے دورے کر کے عوامی مسائل کا جائزہ لیتی ہیں، مگر بدقسمتی سے ایم ایس کے استعفے سے متعلق بے بنیاد پروپیگنڈا مہم چلائی گئی، پنجاب حکومت عوام کو بہتر صحت کی سہولیات فراہم کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے اور کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔
ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
مذہبی اشتعال افسوسناک: عظمیٰ بخاری ’’پنجابی ثقافت دیہاڑ‘‘ کی تقریبات ختم
لاہور (نوائے وقت رپورٹ) محکمہ اطلاعات و ثقافت پنجاب کے زیر اہتمام ’’پنجاب ثقافت دیہاڑ‘‘ کی تین روزہ تقریبات اختتام پذیر ہو گئیں۔ آخری روز صوبائی وزیر اطلاعات و ثقافت پنجاب عظمی زاہد بخاری نے خصوصی شرکت کی۔ بچے، بچیاں اور بڑے عظمیٰ بخاری کے ساتھ سلفیاں بناتے رہتے۔ وزیر اطلاعات و ثقافت عظمیٰ بخاری نے شکریہ اداکرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی زیر قیادت پنجاب میں ادبی و ثقافتی ترقی کے نئے باب رقم کئے جا رہے ہیں۔ عوام کا اعتماد ہمارا حوصلہ ہے، لوگوں کی بڑی تعداد نے پنجاب ثقافت دیہاڑ میں شرکت کر کے اپنی امن دوستی کا ثبوت دیا۔ اس موقع پر ایگزیکٹو ڈائریکٹر الحمراء آرٹس کونسل توقیر حیدر کاظمی، ایگزیکٹو ڈائریکٹر پنجاب آرٹس کونسل محمد تنویر ماجد، ڈی جی پاپولیشن ثمن رائے و دیگر نے شرکت کی۔ دریں اثناء پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اطلاعات پنجاب عظمٰی بخاری نے کہا تمام گروہوں کو خبردار کیا جا رہا ہے کسی کو غزہ کے نام پر دہشت گردی نہیں کرنے دیں گے۔ جو بھی کوئی بھی یکجہتی کے نام پر کاروبار بند کرائے گا اسے معاف نہیں کیا جائے گا۔ فوڈ چینز پاکستانی لوگوں نے خریدے ہوئے ہیں اور ان سے پاکستانی ہی روزگار کماتے ہیں۔ مذہب کے نام پر اشتعال دلانا افسوسناک ہے۔ کھیل داس پر سندھ میں پورا پلان کر کے حملہ کیا گیا۔ سندھ حکومت ملزموں کی فوری طور پر گرفتاری یقینی بنائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈی جی پی آر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ وزیر اطلاعات و ثقافت پنجاب عظمیٰ بخاری نے ایسٹر پر مسیحی برادری کو مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کی جانب سے کھیل داس پر حملے کی مذمت یا کوئی عملی اقدام نہ کرنا افسوسناک ہے۔ عظمیٰ بخاری نے انکشاف کیا کہ فوڈ چینز میں پچیس ہزار پاکستانی کام کرتے ہیں اور حملوں میں نشانہ بھی پاکستانی شہری ہی بنے۔ بیرونی ہاتھ ملوث ہونے کا بھی شبہ ہے۔ اگر 25 ہزار پاکستانی بے روزگار ہو گئے تو پاکستان کی معیشت اور شناخت کو شدید نقصان پہنچے گا۔ انہوں نے بتایا کہ پنجاب بھر میں 149 شرپسندوں کو گرفتار کر کے 14 مقدمات درج کیے جا چکے ہیں، جن میں شیخوپورہ، ساہیوال، ملتان اور بہاولپور شامل ہیں۔