پاکستان نے سلامتی کونسل کو کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور افغان طالبان کی جانب سے ان کو ملنے والی معاونت سے خبردار کردیا ہے۔

اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے سلامتی کونسل میں خطاب کرکے کہا کہ پاکستان کے پاس ایسے ثبوت موجود ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ طالبان حکومت ٹی ٹی پی کو معاونت فراہم کررہی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: طالبان حکومت تسلیم کرنے کا فیصلہ شراکت داروں سے مشاورت کے بعد کیا جائیگا، پاکستان

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں جتنے حملے ہوئے اس کا اسلحہ طالبان کے پاس ہے، پاکستان نے کئی بار معاملہ افغان طالبان کے ساتھ اٹھایا مگر کوئی بہتری نہیں آئی۔

منیر اکرم نے کہا کہ 6 ہزار جنگجوؤں پر مشتمل ٹی ٹی پی افغانستان میں سرگرم ایک بڑی تنظیم ہے، ٹی ٹی پی کی زیرسرپرستی کئی دوسری دہشتگرد تنظیمں کام کررہی ہیں، القاعدہ، کالعدم بی ایل اے اور مجید بریگیڈ جیسی تنظیمیں بھی افغانستان میں موجود ہیں اور پاکستان اور خطے کی سلامتی کو نقصان پہنچا رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: افغان حکومت کالعدم ٹی ٹی پی کے لیے ٹھوس حکمت عملی بنائے، دوعملی نہیں چلے گی: وزیراعظم شہبازشریف

افغانستان کی عبوری طالبان حکومت پر تنقید کرتے ہوئے پاکستانی مندوب کا کہنا تھا کہ دہشتگردانہ حملوں میں سینکڑوں جانیں ضائع ہوگئی ہیں لیکن شواہد کے باوجود افغان طالبان ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کررہی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

افغان طالبان ٹی ٹی پی سلامتی کونسل طالبان.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: افغان طالبان ٹی ٹی پی سلامتی کونسل طالبان افغان طالبان سلامتی کونسل طالبان حکومت سلامتی کو ٹی ٹی پی

پڑھیں:

پرائیویٹ سکیم کے 67 ہزار عازمین کے مسئلے کو حل کرنے کے لئے حکومت کوشاں ہے، جب دیگر ممالک کا فیصلہ ہوگا تو پاکستان کا یہ مسئلہ بھی حل ہو جائے گا ، وفاقی وزیر سردار محمد یوسف کا حج 2025 کانفرنس سے خطاب

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 اپریل2025ء) وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے کہا ہے کہ پرائیویٹ سکیم کے 67 ہزار عازمین کے مسئلے کو حل کرنے کے لئے حکومت کوشاں ہے تاہم سعودی حکومت کی پالیسی تمام ممالک کے لئے یکساں ہے، جب دیگر ممالک کا فیصلہ ہوگا تو پاکستان کا یہ مسئلہ بھی حل ہو جائے گا ، وزیرا عظم کی ہدایت پر قائم کمیٹی کی رپورٹ جمع ہو چکی ہے جس کی بھی کوتاہی ہوگی اسے سزا ملے گی ۔

پیر کو یہاں پاکستان علماء کونسل کے زیر اہتمام حج 2025 کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزارت مذہبی امور مجھے ایک ماہ قبل ہی ملی ہے۔ ، وزیر اعظم نے مجھے اچھا حج کرانے کی ذمہ داری دی ہے ، میں نے خود سعودی عرب جا کر انتظامات کا جائزہ لیا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ مجھے پتہ چلا کہ کافی بڑی تعداد میں عازمین کا اس مرتبہ حج کی سعادت سے محروم ہونے کا خدشہ ہے، میں نے اور علامہ طاہر اشرفی نے اپنی بساط کے مطابق 67 ہزار عازمین کا حج کوٹہ بحال کرانے کی کوشش کی، وزیر خارجہ اسحق ڈار نے بھی کوشش کی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وزیر حج سعودی عرب ڈاکٹر توفیق الربیعہ کی کوششوں سے پاکستان کو دس ہزار کا حج کوٹہ مل گیا ہے ، سعودی عرب نے ایک لاکھ دو ہزار حج کوٹہ کا بتایا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ میں نے سعودی حکومت کو درخواست کی ہے کہ ہمدردی سے تمام پاکستانیوں کے لیے غور کریں ، سعودی حکومت نے دس ہزار عازمین کی اجازت دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ دس ہزار کا کوٹہ اسی پرائیویٹ حج سکیم سے ہوا ہے ، کچھ لوگ اضافی حج کوٹہ کی بات کررہے ہیں جو درست نہیں ہے ۔

سعودی حکومت نے دیگر مسلم ممالک کوڈیڈ لائن سے رہ جانے والے عازمین کو موقع دیا تو پاکستانیوں کو بھی ضرور ملے گا، جو پالیسی بنے گی وہ پاکستان سمیت سب ممالک کے لئے ہوگی، اگر رہ جانے والے دیگر ممالک کے عازمین، حج پرگئے تو پاکستان کے بھی ضرور جائیں گے ، پاکستانی عازمین کا جو پیسہ سعودی عرب منتقل ہوا ہے وہ ضرور واپس ملے گا ۔

متعلقہ مضامین

  • افغان باشندوں کی وطن واپسی میں حالیہ کمی، وجوہات کیا ہیں؟
  • معیشت، ڈرائیونگ فورس جو پاک افغان تعلقات بہتر کر رہی ہے
  • پرائیویٹ سکیم کے 67 ہزار عازمین کے مسئلے کو حل کرنے کے لئے حکومت کوشاں ہے، جب دیگر ممالک کا فیصلہ ہوگا تو پاکستان کا یہ مسئلہ بھی حل ہو جائے گا ، وفاقی وزیر سردار محمد یوسف کا حج 2025 کانفرنس سے خطاب
  • 3387 مزید غیر قانونی افغان باشندے باحفاظت افغانستان روانہ
  • پاکستان اور افغانستان: تاریخ، تضاد اور تعلقات کی نئی کروٹ
  • تحریک طالبان پاکستان کا بیانیہ اسلامی تعلیمات، قانون، اخلاقیات سے متصادم قرار
  • پاک افغان تعلقات کا نیا آغاز
  • اسحاق ڈارکے دورہ کابل میں اعلانات حوصلہ افزا
  • پاکستان سے افغان مہاجرین کی ملک بدری پر تشویش ہے، افغان وزیر خارجہ
  • پاکستان اور افغانستان کے درمیان سکیورٹی اور امن و سلامتی سے متعلق مذاکرات شروع