شہباز شریف کی بلاول بھٹو کو پیپلز پارٹی کے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
وزیرِاعظم ہاؤس میں وزیراعظم سے ملاقات میں پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین کی سربراہی میں پی پی پی وفد نے وزیراعظم کے سامنے متنازعہ کینالوں سے متعلق اعتراضات رکھ دیئے۔ پی پی پی وفد نے وزیراعظم کو خیبرپختونخوا کے ضلع کرم میں امن و امان کی ناقص صورت حال پر اپنے خدشات سے آگاہ کیا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف کی جانب سے چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں پاکستان پیپلزپارٹی کے وفد کے اعزاز میں افطار اور عشائیہ دیا گیا۔ چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے وزیرِاعظم ہاؤس میں پاکستان پیپلزپارٹی کے وفد کے ہمراہ وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کی۔ وزیراعظم نے چاروں صوبوں میں عوامی امنگوں پر پورا اترنے اور وفاقی حکومت کے ساتھ تعاون سے عام آدمی کی زندگی بہتر بنانے کیلئے فعال اور متحرک کردار ادا کرنے پر پیپلز پارٹی کی قیادت کو سراہا۔ شہباز شریف نے کہا کہ ملک کا مستقبل بہتر کرنے کے لیے وفاق، صوبوں اور تمام سیاسی جماعتوں کو مل کر کام کرنا ہے۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں پی پی پی وفد نے وزیراعظم شہباز شریف کے سامنے متنازعہ کینالوں سے متعلق اعتراضات رکھ دیئے۔ بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں پی پی پی وفد نے وزیراعظم شہباز شریف کو خیبرپختونخوا کے ضلع کرم میں امن و امان کی ناقص صورت حال پر اپنے خدشات سے آگاہ کیا۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے وفد نے وزیراعظم شہباز شریف سے بلوچستان کے سیلاب متاثرین کی اب تک دادرسی نہ ہونے کا بھی شکوہ کیا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے متنازعہ کینالوں، ضلع کرم میں قیام امن اور بلوچستان کے سیلاب متاثرین سے متعلق پی پی پی کے تحفظات کے حل کی یقین دہانی کرا دی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پی پی پی وفد نے وزیراعظم پاکستان پیپلزپارٹی کے وزیراعظم شہباز شریف بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں پاکستان پیپلز پیپلز پارٹی پارٹی کے
پڑھیں:
وفاقی حکومت کسی وقت بھی گرسکتی: پیپلز پارٹی رہنما شازیہ مری
ویب ڈیسک: ترجمان پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز شازیہ مری کا کہنا تھا وفاقی حکومت چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے انتباہ پر غور کرے ورنہ وفاقی حکومت کسی وقت بھی گرسکتی ہے۔
ترجمان پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز شازیہ مری نے ’ کینالز‘ پر بیان دیتے ہوئے کہا کہ حیدرآباد کی عوام نے سندھو دریا پر نئی نہروں کے منصوبے کو مسترد کر دیا،عوام پہلے ہی پانی شدید قلت کا سامنا کر رہے ہیں، نئی نہریں نکالنےکا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، وفاق دریائے سندھ پر 6 نئی نہروں کی تعمیر کے اپنے متنازعہ منصوبے سے فوری طور دستبردار ہوجائے۔
اسحاق ڈار کی افغان حکام سے اہم ملاقاتیں، مشترکہ امن و ترقی کا عہد
شازیہ مری نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے انتباہ پر غور کرے ورنہ وفاقی حکومت کسی وقت بھی گرسکتی ہے، چیئرمین بلاول کہہ چکے ہیں کہ حکومت اور عوام کے درمیان کسی ایک کا انتخاب کرنا پڑا، تو وہ ہر بار عوام کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے لئے طاقت کا سرچشمہ صرف عوام ہے،گزشتہ جلسے میں عوام صرف “ کینالز نامنظور” کا نعرہ لگاتے ہوئے سنائی دیئے، پانی کے حقوق کی جنگ بلاول بھٹو کو ورثہ میں ملی شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے بھی کالا باغ ڈیم کے خلاف جنگ لڑی،متنازعہ آبی منصوبے کے خلاف جب شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے آواز اٹھائی تو اس وقت ملک بھر سے جیالے باہر نکلے، بلاول بھٹو بھی اپنی والدہ کے نقش قدم پر گامزن ہیں۔
سرکاری گاڑی کا استعمال، سوشل میڈیا پر وڈیو وائرل کرنیوالے ڈان ساتھی سمیت گرفتار
پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی مخالفت برائے مخالفت پر یقین نہیں رکھتی وہ متنازعہ کینال منصوبہ کی اس لیے مخالفت کر رہی ہے کہ اُس سے وفاق کو خطرہ ہے،کوئی بھی منصوبہ جسے صوبوں کی عوام مسترد کردے وہ وفاق کے حق میں ہو ہی سکتا۔
بلاول بھٹو نے کہا ملک دہشتگردی کی لپیٹ میں ہے اور عین اس وقت ایک ایسا موضوع چھیڑ دیا گیا ہے جس سے بھائی کو بھائی سے لڑنے کا خطرہ ہے،چیئرمین بلاول نے یہ بات واضح کر دی کہ پیپلز پارٹی کو وزارتیں نہیں چاہیئں، لیکن پیپلز پارٹی کینالز کے معاملے پر بھی پیچھے نہیں ہٹے گی۔
کاروباری افراد کے جان و مال کا تحفظ ریاست کا فرض ہے؛ طلال چوہدری
پانی کی پہلے ہی ملک میں قلت موجود ہے، اور ایسے حالات میں کینالز بنانے کے منصوبے کا پھر کیا مطلب ہے؟جو لوگ سمجھتے ہیں کہ دھمکیوں سے پیپلزپارٹی کو ڈرایا جاسکتا ہے، تو وہ غلطی پر ہیں، پیپلز پارٹی کبھی پیچھے نہیں ہٹی۔
شازیہ مری کا مزید کہنا تھا کہ ہم اپنے ذاتی اور سیاسی مفاد کے لیے نہیں نکلے ہم تو دریائے سندھ اور وفاق کو بچانے کے لیئےنکلے ہیں، پاکستان پیپلز پارٹی کا اگلا جلسہ 25 اپریل کے روز سکھر میں ہوگا۔
شدید ردِعمل کے بعد فلم "جات" سے متنازعہ مناظر ہٹا دیئے گئے